• 29 اپریل, 2024

دین کی خاطر قربانیاں

اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی قائم کردہ جماعت کے افراد کو صرف آپ کی زندگی میں ہی قربانیوں اور اخلاص و وفا میں نہیں بڑھایا بلکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے وعدے کے مطابق آج سے تقریباً ایک سو تیس سال قبل جو جماعت قائم فرمائی تھی اس جماعت میں ایسے قربانی کرنے والے مخلصین عطا فرماتا رہا ہے اور عطا فرما رہا ہے جو دین کی خاطر، اپنی طاقت کے مطابق اور بسا اوقات اپنی استطاعت و طاقت سے بڑھ کر قربانیاں کر رہے ہیں اور ان معیاروں پر بھی پورا اتر رہے ہیں اور ان وعدوں سے بھی حصہ لے رہے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں فرمائے ہیں۔ یہ معیار اللہ تعالیٰ کے فضل سے آج صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ذریعہ سے قائم کردہ اس جماعت میں ہی نظر آتے ہیں جس کی چند مثالیں اس زمانے کی میں پیش کرتا ہوں۔ یہ واقعات دنیا کے مختلف ملکوں میں پھیلے ہوئے لوگوں کے ہیں جو اس عہد کو نبھا رہے ہیں کہ ہم دین کو دنیا پر مقدم رکھتے ہوئے اپنا مال پیش کرنے کے لئے ہر وقت تیار ہیں۔

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ایک جگہ ذکر کیا ہوا ہے کہ ایک موقع پر ایک مولوی نے مسجد میں مالی قربانی کی تحریک کی تو وہاں اس کی بیوی بھی بیٹھی ہوئی تھی۔ یہ سن کر اس پہ بڑا اثر ہوا اور گھر آ کر اس نے بھی اس مقصد کے لئے، مسجد کے لئےاپنا زیور اتار کر دیا۔ مولوی نے کہا یہ تو صرف لوگوں کے لئے تھا تمہارے لئے نہیں ہے۔ تم قربانی نہ کرو۔

(خطبہ جمعہ 9 نومبر 2018ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 13 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی