• 27 اپریل, 2024

کام جمعہ سے پہلے یا بعد میں ہو سکتے ہیں

دوسری آیت میں (سورة الجمعہ کی آیت 11 مراد ہے۔ ناقل) اللہ تعالیٰ نے واضح کر دیا کہ اگر تمہارے کام ہیں تو تم جمعہ سے پہلے یا بعد میں کر سکتے ہو اور جمعہ کے وقت خاص طور پر یہ کام نہ کر کے جب جمعہ پر آؤ گے تو اپنے دنیاوی کاموں میں بھی اللہ تعالیٰ کے فضلوں اور برکتوں کے وارث بنو گے۔ پس جمعہ میں اس لئے شامل نہ ہونا کہ ہمارے دنیاوی کام متاثر ہوں گے یہ نہ صرف غلط ہے بلکہ خود اپنے لئے نقصان دہ ہے۔ کسی بھی کام کو پھل لگانا اور اس میں برکت ڈالنا تو خدا تعالیٰ کا کام ہے اس لئے یاد رکھو کہ اگر اللہ تعالیٰ کی بات نہ مانو گے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کام میں برکت نہیں پڑے گی اور اگر بات مانو گے تو کام میں برکت پڑے گی۔ پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تمہاری تجارتیں، دنیاوی کاروبار اور کھیل کود تمہیں جمعہ پڑھنے سے روکنے والے نہ ہوں۔ خاص طور پر یہ چیزیں اس زمانے میں ہم دیکھتے ہیں اور جیسا کہ میں نے کہا کہ اس زمانے کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے زمانے سے خاص نسبت ہے اس لئے خاص طور پر یہ ہدایت ہے کہ تمہاری تجارتیں جو صرف مقامی نہیں رہیں، پہلے تو مقامی طور پر تجارتیں ہوا کرتی تھیں۔ تجارتی قافلے جاتے تھے لیکن جو وہ لاتے تھے کسی ایک شہر تک محدود ہوتے تھے، اب تجارتیں مقامی نہیں رہیں بلکہ بین الاقوامی ہونے کی وجہ سے تمہیں زیادہ مصروف رکھتی ہیں۔ اسی طرح تمہارے کھیل ہیں اور دنیاوی مصروفیات ہیں جو بین الاقوامی ہونے کی وجہ سے وقت کی حدود کا لحاظ نہیں رکھتیں۔ ان میں تم نے یا ایک مومن نے بہرحال جمعہ کی اہمیت کا خیال رکھنا ہے کیونکہ ایک مومن کی سب سے بڑی ترجیح اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنا ہے اور یہی ایک مومن کی ترجیح ہونی چاہئے۔

(خطبہ جمعہ بیان فرمودہ یکم جولائی 2016ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 1 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی