• 28 اپریل, 2024

مقابلہ تیز پیدل چلنا

مقابلہ تیز پیدل چلنا
(Power Walk)

جامعہ احمدیہ جرمنی میں جہاں طلباء کی علمی و روحانی ترقی کے لئے کوشش کی جاتی ہے وہاں طلباء کی صحت اور انہیں جسمانی لحاظ سے مضبوط بنانے کے لئے مجلس العاب کے تحت سارا سال مختلف ورزشی مقابلہ جات کروائے جاتے ہیں۔ انہیں مقابلہ جات میں سے ایک مقابلہ تیز پیدل چلنا مؤرخہ 15؍اکتوبر 2022ء کو منعقد ہوا۔ جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
اس مقابلہ کی تیاری کے لئے مجلس العاب نے باقاعدہ ایک ہفتہ قبل تیاری کا آغاز کیا اور سب سے پہلے مقابلہ کے کامیاب انعقاد کے لئے حضرت خلیفۃا لمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں دعائیہ خط لکھا گیا۔

مقابلہ کو بہتر رنگ میں منعقد کرنے کے لئےطلبہ پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اور ڈیوٹی چارٹ بناکر مختلف شعبہ جات قائم کئے گئے جن میں تیاری، ضیافت، نظم و ضبط، طبی امداد وغیرہ شامل ہیں۔

یہ ورزشی مقابلہ چونکہ جامعہ احمدیہ جرمنی کے احاطے میں منعقد ہونا تھا اس لئے مجلس العاب نے پیدل چلنے کے لئے ایک Track متعین کیا جو 6کلو میٹر پر مشتمل تھا۔

مقابلہ سے ایک روز قبل تمام شعبہ جات کے ناظمین کی میٹنگ ہوئی اور جملہ امور کو حتمی شکل دی گئی اسی طرح تمام طلبہ کو ایک ویڈیو دکھائی گئی جس کے ذریعے تیز پیدل چلنے کا صحیح طریق کار اور اصول بتائے گئے۔

مؤرخہ 15؍اکتوبر 2022ء کی صبح 09:30 پر تمام طلبہ جامعہ کے ہال میں اکٹھے ہوئے۔ حسب روایت آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو عزیزم نواز چوہدری شہریار نے کی۔ بعد ازاں عزیزم طلحہ نعیم نے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا درج ذیل اقتباس پیش کیا:
’’حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کی محنت و مشقت کی عادت اور صحت کو قائم رکھنے اور جسم کو چست رکھنے کے لیے آپ کا کیا معمول تھا۔ اس کا ذکر کرتے ہوئے حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ آپ سست ہر گز نہ تھے بلکہ نہایت محنت کش تھے اور خلوت کے دلدادہ ہونے کے باوجود مشقت سے نہ گھبراتے تھے اور بار ہا ایسا ہو تا تھا کہ آپ کو جب کسی سفر پر جانا پڑتا تو سواری کا گھوڑا نوکر کے ہاتھ آگے روانہ کر دیتے اور آپ پا پیادہ بیس پچیس میل کا سفر طے کر کے منزل مقصود پر پہنچ جاتے بلکہ اکثر اوقات آپ پیادہ ہی سفر کرتے۔ پیدل سفر کرتے تھے اور سواری پر کم چڑھتے اور یہ عادت پیادہ چلنے کی آپ ؑ کو آخری عمر تک تھی اور ستر سال سے متجاوز عمر میں جبکہ بعض سخت بیماریاں آپ کو لاحق تھیں اکثر روزانہ ہواخوری کے لئے جاتے اور چار پانچ میل روزانہ پھر آتے اور بعض اوقات سات میل پیدل پھر لیتے تھے۔‘‘

(ماخوذ از ریویو آف ریلیجنز اردو نومبر 1916ء
بحوالہ خطبہ جمعہ فرمودہ 22؍جولائی 2016ء)

مقابلہ کے آغاز سے قبل ہر حصہ لینے والے کو ایک نمبر الاٹ کیا گیا تھا۔ مقابلہ کا آغاز محترم شمشاد احمد قمر، پرنسپل جامعہ احمدیہ جرمنی نے دعا سے کیا۔ مقابلہ کے متعین راستے پر طلبہ ڈیوٹی پر مقرر تھے اسی طرح مقابلہ کے دروان اور بعد میں ریفریشمنٹ کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

تیز پیدل چلنے کے مقابلہ میں عزیزم ماموں احمد نے پہلی پوزیشن حاصل کی انہوں نے مقررہ فاصلہ 33منٹ اور 42 سیکنڈ میں مکمل کیا پہلی دس پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کے نام یہ ہیں۔عزیزان ماموں احمد، فیاض احمد، ولید احمد خان، مبارز بھٹی، شہزاد احمد، ثمر بٹ، عدنان احمد بٹ، مبارز احمد، فرخ خرم، رانا توصیف، فہیم احمد اور فرحان مسرور احمد۔

گروپس کے لحاظ سے اول پوزیشن صداقت، دوم امانت، سوم دیانت اور چہارم قناعت نے حاصل کی۔

اللہ تعالیٰ پوزیشن حاصل کرنے والے کے لئے یہ اعزاز مبارک کرے، آمین۔آخر پر وائنڈ اپ مکمل کیا گیا اور بخیرو خوبی یہ مقابلہ اختتام پذیر ہوا۔

(حامد اقبال۔ شعبہ تاریخ جامعہ احمدیہ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 2 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی