• 29 اپریل, 2024

اس مبارک انسان کا رکھا ہوا نام ’’الفضل‘‘ فضل ہی ثابت ہوا

نوائے سروش
اس مبارک انسان کا رکھا ہوا نام ’’الفضل‘‘ فضل ہی ثابت ہوا

الحمدللّٰہ الفضل آج اپنی زندگی کے 109 ویں سال میں داخل ہو چلا ہے۔ یہ دنیا کا واحد اردو روزنامہ ہے جو ’’مختصر جبری تعطل کے سوا‘‘ نہایت باقاعدگی اور آب و تاب کے ساتھ جاری ہے۔

حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد خلیفة المسیح الثانیؓ نے ’’الفضل‘‘ اخبار کی داغ بیل ڈالی تھی۔ آپ اس وقت منصب خلافت پر فائز نہ تھے اور اخبار جاری کرنے کے وسائل موجود نہ تھے۔ آپ نے راتوں کو اٹھ اٹھ کر جو دعائیں کیں ان کو خدا تعالیٰ نے شرف قبولیت بخشا۔ اور مبارک وجودوں نے جو مالی وسائل مہیا کرنے کے لئے قربانیاں دیں رنگ لائیں۔

جو ننھی سی کونپل پھوٹی آج ایک تناور درخت بن گیا ہے۔ ساری دنیا اس سےاستفادہ کررہی ہے۔ الفضل کا ہر قاری تہہ دل سے حضرت مصلح موعودؓ کے لئے دعائیں کرتا ہے ۔

کہانی کی ابتداء الحکم اور البدر نے کی ان کو حضرت مسیح موعودؑ کے دست و بازو ہونے کا شرف حاصل ہے۔ الفضل انہی کا تسلسل ہے اور خلافت احمدیہ کی تاریخ کا حامل اور امین ہے۔ 18؍جون 1913ء کو منصۂ شہود پر آیا اور پھر حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب نے اس کو وقف کر دیا اور جماعت کے حوالے کر دیا۔ آپ نے اس میں ایسی روح پھونکی کہ وہ خلافت احمدیہ کی آواز بن گیا۔

الفضل روزانہ پہلے قادیان سے پھر ربوہ سے باقاعدہ شائع ہوتا رہا اور دنیا بھر میں خریداروں کو بھجوایا جاتا رہا۔ لیکن اس بات کی شدت سے ضرورت محسوس ہو رہی تھی کہ پاکستان میں جماعت احمدیہ کے خلاف جو ظالمانہ آرڈیننس جنرل ضیاء نے جاری کیا تھا اس کے نتیجہ میں ’’الفضل‘‘ ربوہ میں رہتے ہوئے اپنا بھر پور رول ادا نہیں کر سکتا۔

اور اس کی راہ میں سینکڑوں مشکلات ایسی ہیں جنہیں اس ظالمانہ آرڈیننس کے ہوتے ہوئے حل نہیں کیا جاسکتا۔

بیرون پاکستان رہنے والے احمدی حضرات کو قارئین الفضل کے بھرپور رول کے ادا نہ کرسکنے کی وجہ سے علمی اور روحانی پیاس کا احساس ایک عرصہ سے تھا۔

چنانچہ 1994ء میں اخبار الفضل کے ہفتہ وار ایڈیشن ’’الفضل انٹرنیشنل‘‘ کا لندن سے باقاعدہ اجراء ہؤا۔ اسی طرح 13؍اکتوبر 2002ء سے الفضل انٹرنیٹ پر بھی دستیاب ہونا شروع ہوا۔ روزنامہ الفضل کے 106 سال پورے ہونے پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 13؍دسمبر 2019ء کو ’’الفضل لندن آن لائن ایڈیشن‘‘ کی ویب سائٹ Alfazalonline.org کے آغاز کے ساتھ ’’روزنامہ الفضل لندن آن لائن‘‘ کے اجراء کا بھی اعلان فرمایا۔

آفیشل ویب سائٹ کے علاوہ سوشل میڈیا جیسے Twitter، ڈاؤن ایبل اور پرنٹ کی سہولت کے ساتھ پی ڈی ایف ایمج فائل اور Android app پر بھی موجود ہونے کی وجہ سے اس روحانی مائدہ سے پوری دنیا کے لاکھوں پڑھنے والے قارئین فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

اس لحاظ سے الفضل کے قارئین تمام دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں اور یہ روحانی نہر تمام دنیا کو سیراب کرتی ہے۔

الفضل نے خلفاء کے ذریعے جو آسمانی مائدہ اترا،محفوظ کیا اور کر رہا ہے۔ مختلف علوم، حق و صداقت کے دلائل، تاریخ و اشاعت احمدیت کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کئے ہوئے ہے اور پھر شہادتوں اور اذیتوں کی داستانیں اس میں رقم ہیں۔ گویا اس میں خوشیوں اور غموں کا ایک ا متزاج نظر آتا ہے۔ الفضل جماعت احمدیہ کی عظمت و کردار کی داستان ہے اس کے ذریعہ ساری جماعت ایک جسد واحد کی طرح ہے۔

خلافت کی راہنمائی اسے ہمیشہ حاصل رہی ہے اور ہوتی رہے گی خدا کا خلیفہ اس کا باغبان اور خدا خود ہی اس کا نگہبان ہے۔ اس لئے اس کا جاری رہنا بھی ایک نشان ہے۔

(درثمین خان)

پچھلا پڑھیں

الفضل کی اہمیت ،افادیت اور قلم کے استعمال کی ترغیب (کتاب)

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی