• 29 اپریل, 2024

فرانس کی پہلی احمدیہ مسجد

فرانس کی پہلی احمدیہ مسجد
Friday the 10th کی پیشگوئی کے ایک رنگ میں پورا ہونے کا نشان

10؍اکتوبر 2008ء بروز جمعۃ المبارک فرانس کی پہلی مسجد ’’مسجد مبارک‘‘ کا افتتاح حضرت خلیفہ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔ اس روزِ سعید کو 2 بجے سے چند لمحات پہلے حضور انور نے مسجد کے افتتاح کیلئے مسجد کی دیوار میں نصب تختی کی نقاب کشائی فرمائی اور دعا کروائی۔ بعد ازاں مسجد میں خطبہ جمعہ ارشاد فرما کے نماز جمعہ وعصر پڑھائی۔ اس روز فرانس کے دور و نزدیک شہروں سے مختلف رنگ و نسل کے آئے ہوئے سینکڑوں احمدیوں نے حضور انور کی اقتداء میں نمازیں ادا کرنے کی سعادت حاصل کی۔ ایم ٹی اے انٹرنیشنل نےحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے اس افتتاحی خطبہ جمعہ کو دنیا بھرمیں براہ راست نشر کیا۔

اس سحر نصیب ہونے کیلئے احمدیت نے جو سفر طے کیا اور جن چٹانوں، گھاٹیوں، پرخاربادیہ اور میدانوں سے الٰہی تائید و نصرت کے ساتھ اسےگزرنا پڑا تاریخی بھی ہے اور ایمان افروز بھی۔ کیونکہ اپنے مذہبی، بادشاہی اور سیاسی اور استبدادی و استعماری ماضی کے لحاظ سے مذہب اور بطور خاص اسلام کیلئے سرزمینِ فرانس کوئی آسان و زرخیز خطہ نہیں تھا اور نہ ہی ہے۔

لیکن چونکہ احمدی کی سرشت میں تبلیغ کرنے کا خمیرحضرت مسیح موعود علیہ السلام نے کچھ ایسا ڈالا ہے کہ وہ جہاں بھی گزرے اگر احمدیت کا پودا نہ بھی لگاسکے اس کے لئے زمین ضرور زرخیر کر جاتا ہے یا بیج بو جاتا ہے۔ یہی حال فرانس کا ہوا۔

1914ء کی پہلی جنگ عظیم کے ہنگامے میں یہی ہوا۔ برطانوی فوج کے ماتحت احمدی افسر ڈاکٹر محمد حسین صاحب اسسٹنٹ سرجن رسالہ نمبر15، ڈاکٹر محمد الدین صا حب، نعمت اللہ خان صاحب وٹرنری اسسٹنٹ کورنمبر7، ڈاکٹر یعقوب خان صا حب وٹرنری اسسٹنٹ (ما رسیلز)اور ڈا کٹر محمد عبداللہ صاحب سب اسسٹنٹ سرجن بولون (فرانس) میں آئے۔

1917ء میں حضرت مفتی محمد صادق ؓ ایک رات پیرس رہے۔

26-31؍اکتوبر 1924ء میں حضرت مصلح موعودؓ اپنے قافلہ سمیت پیرس میں رہے۔ متعدد سیاسی و مذہبی اور پریس سے متعلق شخصیات سے ملے۔ اسلام احمدیت کا پیغام پہنچایا۔ اس وقت پیرس کی زیرِ تعمیر جامع مسجد کا وزٹ کیا، نماز ادا کی اور تعمیر میں مالی معاونت بھی کی۔اس کی خبریں تصاویر کے ساتھ اخبارات کی زینت بنیں۔ اسی ذاتی تجربہ اور معلومات کی بنا پر حضرت مصلح موعودؓ نے مستقبل میں اسلام احمدیت کی تبلیغ کے لئے منصوبے بنانے شروع کئے۔ اور پھر فرانس سمیت یورپ میں مبلغین بھیجنے شروع کئے۔

ملک عطاء الرحمن صاحب اور مولوی عطاء اللہ صاحب 17؍مئی 1946ء کو پیرس پہنچ گئے اور ایک ہوٹل کے کمرہ کو اپنا مرکز بناکر نہایت مختصر سے پیمانہ پر کام شروع کردیا۔ مولوی عطاء اللہ صاحب جلد ہی فرانس سے افریقہ بھجوا دیئے گئے اور مشن چلانے کی تمام ذمہ داری ملک عطاء الرحمن صاحب کو سونپ دی گئی۔فرنچ سیکھنے کے ساتھ ساتھ تبلیغی سرگرمیاں بھی جاری رکھیں۔ اللہ نے کامیابی بھی عطا فرمائی۔

بعد ازاں یورپ میں تبلیغ اسلام کیلئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی اضطرار بھری مناجات ودعائیں، خلفائے احمدیت کی دعاؤں بھری تمنائیں اللہ کی تقدیر کو یوں حرکت میں لائیں کہ پاکستان و ماریشس سےاحمدی مختلف وجوہات کی بنا پر فرانس آئے۔

حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ اگست 1978ء کو لندن جانے سے پہلےایک رات فرانس ٹھہرے ۔لیکن احباب جماعت اور حضور انور کا باہمی رابطہ نہ ہو سکا۔ہاں مرکز کو فرانس میں احمدیوں کی موجودگی کا علم ہو گیا۔اس پرجولائی 1982ء کو جماعت کا باقاعدہ قیام ہوا۔

حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ نے فرانس کا پہلا دورہ 27تا 29؍دسمبر 1984ء فرمایا۔ آپ نے Sarcelles شہر کے علاقہ les Flanades کے ایک ہوٹل میں قیام فرمایا۔ یہ جگہ موجودہ مرکزی مشن ہاؤس سےمشرق کی جانب تقریباً 13کلو میٹرز دورہے۔

اسی دورہ کے دوران حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ Friday the 10 کے بارہ میں کشف ہوا۔ جس کا ذکر آپؒ نے آئندہ خطبہ جمعہ میں کیا۔ یہ خطبہ جمعہ آپؒ نے 28؍دسمبر 1984ء کو فرانس میں ہی دیا۔ حضورؒ اس کشف کے بارے میں فرماتے ہیں:
’’ابھی چند دن پہلے کی بات ہے کہ شدید بے چینی اور بے قراری تھی۔ بعض اطلاعات کے نتیجہ میں اور ظہر کے بعد سستانے کے لئے لیٹا ہوں تو میرے منہ سے جمعہ جمعہ کے الفاظ نکلے اور ساتھ ہی ایک گھڑی کے ڈائل کے اوپر جہاں دس کا ہندسہ ہے وہاں نہایت ہی روشن حروف میں دس چمکنے لگا اور خواب نہیں تھی بلکہ جاگتے ہوئے ایک کشفی نظارہ تھا اور وہ جو دس دکھائی دے رہا تھا باوجود اس کے کہ وہ دس کےہندسے پر دس تھا۔ جو گھڑی کے دس ہوتے ہیں لیکن میرے ذہن میں وہ دس تاریخ آرہی تھی کہ ’’Friday the 10‘‘ یہ میں انگریزی میں کہہ رہا تھا۔ ’’Friday the 10‘‘ اور ویسے وہ گھڑی تھی اور گھڑی کے اوپر وہ دس کا ہندسہ تھا تو اللہ بہتر جانتا ہے کہ وہ کون سا جمعہ ہے جس میں خدا تعالیٰ نے یہ روشن نشان عطاء فرمانا ہے۔‘‘

اس دن جمعہ پر کل حاضری 65 تھی۔ حضورؒ نے حاضری دیکھ کر تعجب کا اظہار فرمایا اور کہا کہ میں سمجھا تھا کہ دس پندرہ آدمی ہونگے۔ نیز حضورؒ نے فرمایاکہ آپ اب کوشش کر کے مشن ہاؤس ڈھونڈیں۔

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ نے فرانس کا دوسرا دورہ اکتوبر 1985ء میں فرمایا۔ یہ دورہ بہت ہی تاریخی تھا اس دوران حضور انورؒ نے 13اکتوبر کو مشن ہاؤس فرانس کا افتتاح فرمایا اور اس کا نام ’’بیت السلام‘‘ رکھا۔

22؍دسمبر 2004ء بروز بدھ حضرت امیر الموٴمنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ بنصرہ العزیز نے فرانس کا پہلا دورہ فرمایا۔

26؍جنوری 2007ء کا دن جمعۃ المبارک کا روز تھا اور فرانس میں مساجد کے لحاظ سے تاریخی اہمیت رکھتا ہے کہ اس دن فرانس کی پہلی مسجد کی سنگ بنیاد رکھا گیا۔ سیدنا حضرت اقدس خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس مبارک موقع پر مکرم عبد الماجد طاہر صاحب ایڈیشنل وکیل التبشیر لندن کو اپنے نمائندہ کے طور پر بھجوایا۔ اسی روز خطبہ جمعہ کے دوران مکرم عبد الماجد طاہر صاحب نے جماعت احمدیہ فرانس کی تاریخ پر مختصر روشنی ڈالی۔

مسجد مبارک کا افتتاح اور میڈیا کے ذریعہ
اسلام احمدیت کی تبلیغ

MTA نے توفرانس کی سر زمین پر تعمیر ہونے والی اس پہلی مسجد میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے اس افتتاحی خطبہ جمعہ کو دنیا بھرمیں براہ راست نشر کیا۔اس موقعہ پر ٹی وی، ریڈیو اور اخبارات کے صحافی موجود تھے۔

France 24 اور France 3 دونوں ٹی وی چینلزنے افتتاح اور خطبہ جمعہ کے مناظر اور مسجد کی تصویرکے ساتھ رپورٹنگ کی۔ مکرم امیر صاحب، خاکسار مبلغ انچارج اورعلاقہ کے میئر کے انٹرویوز بھی نشر کئے۔ریڈیو France Info اور France Blue نے انٹرویوز کئے۔

Le Parisien اور l’Express ،L’Echo Régional ،La gazette اخبارات نے تصاویر کے ساتھ تفصیلی خبریں شائع کیں۔

10؍اکتوبر 2008ء کی شام کو مسجد مبارک کے افتتاح کے حوالہ سے ایک تقریب عشائیہ کا اہتمام مسجد کے ملحقہ حصہ میں مارکی لگا کر کیا گیا تھا۔جس میں علاقہ کے میئر، ڈپلومیٹس اور مختلف سرکردہ احباب اور مہمان شرکت کر رہے تھے۔ حضور انور نے اپنے خطاب میں امن اور وطن کی محبت کے متعلق اسلامی تعلیم کا ذکر فرمایا۔اور اس کیلئے احمدیوں کے عملی مظاہرے کا ذکر فرمایا۔

یوں حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ کو فرانس میں ہی ملنے والی ’’فرائیڈے دی ٹنتھ‘‘ کی الٰہی نوید 10؍اکتوبر 2008 کو بروز جمعہ فرانس کی پہلی مسجد کے افتتاح کی صورت میں بھی حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ذریعہ سے پوری ہوئی۔ فَالْحَمْدُلِلّٰہِ عَلیٰ ذٰلِکَ۔

(نصیر احمد شاہد۔ مبلغ انچارج فرانس)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی