• 29 اپریل, 2024

آؤ! اُردو سیکھیں (سبق نمبر 72)

آؤ! اُردو سیکھیں
سبق نمبر 72

مرکب الفاظ

اوّل: وہ جہاں ایک خاص لفظ دوسرے مختلف الفاظ کے ساتھ خاص معنی پیدا کرتا ہے اس قسم کے مرکب الفاظ زیادہ تر فارسی ہوتے ہیں۔

دوم: وہ الفاظ جب دو مختلف اسما یا ایک اسم اور صفت یا اسم اور فعل یا صفت اور فعل مل کر ایک مرکب لفظ بن جاتا ہے۔ ایسے مرکبات زیادہ تر ہندی ہوتے ہیں۔

1۔ وہ الفاظ جن کے شروع میں آنے سے صفات کی نفی ہوتی ہے۔

الف: ہندی سے جیسے اَٹل یعنی قائم، جو اپنی جگہ سے نہ ہٹے، امٹ یا اَن مِٹ یعنی نہ مٹنے والا، لازوال۔

ان: ہندی سے انجان Stranger / unknown، ان پڑھ Illiterate، ان گھڑunshaped/ uncut/ inexperienced۔

ن: ہندی سے نڈرbrave، نہتا unarmed۔

نر: ہندی سے نراشا یعنی نا امیدی، نرمل یعنی بے میل stainless۔

نا: فارسی اور ہندی دونوں الفاظ کے ساتھ آتا ہے۔ جیسے نالائق incompetent، ناداریعنی غریب، ضرورت مند۔ ساقی فاروقی کا یہ شعر حضرت خلیفۃالمسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کے حسین چہرے کی بھرپور عکاسی کرتا ہے۔

تیرے چہرے پہ اجالے کی سخاوت ایسی
اور مری روح میں نادار اندھیرا ایسا

ناوقت یعنی اپنے وقت پر نہ ہونے والا , بے وقت untimely، ناسمجھ unintelligent، ناچار یعنی مجبور helpless۔

بے: فارسی اور ہندی دونوں الفاظ کے ساتھ۔ جیسے بےہوش unconscious/ intoxicated، بےدرد unkind، بےڈھنگا awkward، بے مثال unique، بے کار useless، بے صبرimpatient۔

کم: ہندی اور فارسی دونوں الفاظ کے ساتھ۔ جیسے کمزور، کمیاب یعنی کم ملنے والی چیز rare/ scarce، کمبخت unfortunate/cursed، کم عقل، کم حوصلہ، کم اصل base-born۔

غیر: عربی الفاظ کے ساتھ۔ جیسے غیر حاضرabsent، غیر جمہوری undemocratic، غیر مسلمnon-Muslim، غیر مصدقہ unverified، غیر مناسب improper/ impolite /unnecessary، غیر متعلقہ irrelevant۔

خلاف: عربی الفاظ کے ساتھ۔ جیسے خلاف عقل unreasonable/absurd، خلاف شرع against Islamic laws، خلاف قانون illegal/unlawful، خلاف وعدہ treachery/ breach of trust، خلافِ معمولunusual activity، خلاف توقع unaccepted۔

اسی طرح بد اور تنگ وغیرہ دوسرے الفاظ کے ساتھ آکر مذمت کے معنی دیتے ہیں۔ جیسے بد گمان یعنی شک کرنا، بد اعتماد ہونا to be suspicious /distrustful، بد شکل ugly/repulsive to sight ایسی شکل وجو نظروں پر گراں گزرے، بد چلن یعنی اخلاقی طور پر انتہائی کمزور immoral، تنگ دل یعنی کنجوس، اور کم ظرف Illiberal/ a miser، تنگ چشم narrow minded۔

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:
یہ کتاب تمام فرقوں کے مقابلہ پر حقیقتِ اسلام اور سچائی عقائدِ اسلام کی ثابت کرتی ہے اور عام تحقیقات سے حقانیت فرقان مجید کی بپایہ ثبوت پہنچاتی ہے اور ظاہر ہے کہ جو جو حقائق اور دقائق عام تحقیقات میں کھلتے ہیں خاص مباحثات میں انکشاف اُن کا ہرگز ممکن نہیں کسی خاص قوم کے ساتھ جو شخص مناظرہ کرتا ہے اس کو ایسی حاجتیں کہاں پڑتی ہیں کہ جن امور کو اُس قوم نے تسلیم کیا ہوا ہے ان کو بھی اپنی عمیق اور مستحکم تحقیقات سے ثابت کرے بلکہ خاص مباحثات میں اکثر الزامی جوابات سے کام نکالا جاتا ہے اور دلائل معقولہ کی طرف نہایت ہی کم توجہ ہوتی ہے اور خاص بحثوں کا کچھ مقتضا ہی ایسا ہوتا جو فلسفی طور پر تحقیقات کرنے کی حاجت نہیں پڑتی اور پوری دلائل کا تو ذکر ہی کیا ہے بستم حصہ دلائل عقلیہ کا بھی اندراج نہیں پاتا مثلاً جب ہم ایسے شخص سے بحث کرتے ہیں جو وجود صانع عالم کا قائل ہے الہام کا مقر ہے خالقیت باری تعالیٰ کو مانتا ہے تو پھر ہم کو کیا ضرور ہوگا جو دلائل عقلیہ سے اس کے روبرو ثبات وجود صانع کریں یا ضرورتِ الہام کی وجوہ دکھلاویں یا خالقیت باری تعالیٰ پر دلائل لکھیں بلکہ بالکل بیہودہ ہوگا کہ جس بات کا کچھ تنازع ہی نہیں اس کا جھگڑا لے بیٹھیں مگر جس شخص کو مختلف عقائد، مختلف عندیات، مختلف عذرات، مختلف شبہات کا مقابلہ کرنا پڑتا ہے اس کی تحقیقاتوں میں کسی قسم کی فرو گذاشت باقی نہیں رہتی۔

(براہین احمدیہ حصہ اوّل، روحانی خزائن جلد1 صفحہ8۔9)

خاص نکات

1۔جو حقائق اور دقائق عام تحقیقات میں کھلتے ہیں خاص مباحثات میں انکشاف اُن کا ہرگز ممکن نہیں۔

2۔ خاص مباحثات میں اکثر الزامی جوابات سے کام نکالا جاتا ہے۔

3۔ جس شخص کو مختلف عقائد، مختلف عندیات، مختلف عذرات، مختلف شبہات کا مقابلہ کرنا پڑتا ہے اس کی تحقیقاتوں میں کسی قسم کی فرو گذاشت باقی نہیں رہتی۔

اقتباس کے مشکل الفاظ کے معنی

یہ کتاب: یعنی براہین احمدیہ۔

عام تحقیق: یہ مسائل کو حل کرنے اور حقائق تلاش کرنے کا ایک طریق ہے۔اوّل مسلۂ کی شناخت کی جاتی ہے۔ دوم قیاس یا مفروضوں تشکیل دیے جاتے ہیں۔ بعد ازاں مشاہدے اور معلومات کے تجزیے سے کام لیا جاتا ہے۔ سوم حاصل ہونے والے حقائق کی تعبیریں کی جاتی ہیں۔

General Research: It is a problem solving and fact-finding method that consists of problem recognition and identification, hypothesis formulation, observation, data collection, data analysis, and at the end interpreting the findings and results.

خاص مباحثات: کسی مخصوص موضوع یا مکتبۂ فکر تک محدود بحث۔Focused arguments

حقائق اور دقائق: سچائیاں Truths

مناظرہ: بحث، خاص طور پر مختلف مذہبی مکتبۂ فکر کے درمیان ہونے والی بحث۔ Debate

مقتضا: ضرورت، تقاضہ، مطالبہ، اصول Necessity/ required

عمیق اور مستحکم تحقیقات: گہرے اور مضبوط دلائل in-depth and solid arguments

الزامی جواب: ایسا جواب جس میں الزام لگایا جائے جیسے اگر ہم یہ نہیں کرتے تو تم بھی وہ نہیں کرتے وغیرہ۔Accusatory answers

دلائل معقولہ: منطقی اور عقلی دلیل جیسے حضرت محمد ﷺ نبی ہیں۔ آپ سے قبل مبعوث ہونے والے تمام انبیاء وفات پاچکے ہیں۔ حضرت عیسیٰؑ نبی تھے اور حضرت محمد ﷺ سے قبل مبعوث ہوئے تھے۔ لہذا حضرت عیسیؑ وفات پاچکے ہیں۔

بستم حصہ: بیسواں حصہ a fraction (20th) of something

اِنْدِراج: کسی فہرست میں کچھ داخل کرنا۔ entry in a record

آنس معین اپنے ایک شعر میں لفظ اندراج کا خوبصورت استعمال کرتے ہوئے کہتے ہیں

تمہارے نام کے نیچے کھنچی ہوئی ہے لکیر
کتاب زیست ہے سادہ اس اندراج کے بعد

صانع عالم: دنیا کا صنعت کار, خالق کائنات، یعنی خدا تعالیٰ the Maker, the Creator, an attribute of God

الہام کا مُقِر ہے: یعنی الہام پر ایمان رکھتا ہے۔ مقر یعنی اقرار کرتا ہے Admits

عقائد، عندیات، عذرات، شبہات: عقیدہ کی جمع، عندیہ کی جمع یعنی رائے doctrine/discourse، عذر کی جمع یعنی بہانہ یا معذرت نیز اعتراضات/objection/Criticism apologies، شُبْہَہ کی جمع یعنی شک، گمان، احتمال doubts۔

فرو گذاشت: بھول، کمی، کوتاہی negligence/ lacking

(عاطف وقاص۔ ٹورنٹو کینیڈا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 18 جنوری 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی