• 29 اپریل, 2024

ایک غزل مکمل دیوان

میرے اباجان مکرم میاں عبدالرحیم درویش قادیان ادب کا لطیف ذوق رکھتے تھے شاعر نہیں تھے۔ درویشی کے ابتدائی زمانے کے ایک خط میں درجِ ذیل اشعار ملے ہیں جس کے ساتھ لکھا ہے کہ یہ ان کی کاوش ہے۔ سچے جذبات اور سچے اظہار کا ایک جہان ملاحظہ فرمائیے:

نرگسی آنکھیں ہیں کیوں یوں اشکبار اچھی تو ہو
کیوں طبیعت میں ہے اتنا انتشار اچھی تو ہو
چاند سے مکھڑے پہ کیوں افسردگی کا ہے دھواں
قلب نازک پر یہ کیسا ہے غبار اچھی تو ہو
کیوں عیاں ہے چہرہٴ پر نور سے یوں اضطراب
اے مری روح رواں! جاں کا قرار اچھی تو ہو
ہر طرف پھیلے ہوئے بے نام سے خدشات ہیں
دل مرا کیوں ہو رہا ہے بے قرار اچھی تو ہو
تم سے ہے مہرو محبت تم سے ہے شانِ وفا
اے مری سرمایہ صبر و قرار! اچھی تو ہو
سوچتا رہتا ہوں صبح و شام تیرے صبح و شام
جس سے آئی دل کے آنگن بہار اچھی تو ہو

(مرسلہ:امة الباری ناصر۔امریکہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 10 فروری 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی