• 28 اپریل, 2024

حوالہ دینے کا درست طریق

دوست احباب و خواتین، الفضل آن لائن کے لیے مضامین، آرٹیکلز بھجواتے ہوئے حوالہ لکھتے وقت درج ذیل امور مد نظر رکھا کریں:

1. قرآني آيت کا حوالہ قرآني آيت کے ساتھ ہو نہ کہ ترجمہ کے ساتھ اور حوالہ يوں ديں۔ (البقرہ: 286)

2. اسي طرح حديث کا حوالہ بھي عربي حصہ کے ساتھ ہو نہ کہ ترجمہ کے ساتھ اور حوالہ ميں punctuation سے اجتناب برتا جائے۔

3. روحاني خزائن يا انوار العلوم کا حوالہ ديتے وقت کتاب کے نام کے بعد Comma، لگا کر حوالہ مکمل کريں جيسے (کشتي نوح، روحاني خزائن جلد؟صفحہ؟)

بعض دوست کشتي نوح کا صفحہ الگ سے لکھ کر پھر روحاني خزائن کا بھي صفحہ لکھتے ہيں جو محض ايک تکلف ہے۔ جلد اور صفحہ کے بعد نمبر کا لفظ نہ لکھا جائے اور جلد اور صفحہ کا لفظ پورا لکھا کريں نہ کہ جلد کے لئے ج اور صفحہ کے لئے ص۔

4. حوالہ ديتے وقت يہ امر بھي مد نظر رہے کہ جو سرورق کے اوپر نام کتاب، نام مصنف اور جلد وغيرہ لکھي ہو اسي کو ہي نقل کريں۔ بعض لوگ کسي بزرگ مصنف کو عزت دينے کي خاطر اس کے نام کے ساتھ صاحب يا مکرم بھي لگا ديتے ہيں جو مناسب نہيں۔ اگر جلدوں کي گنتي 4,3,2,1ميں کي گئي ہو تو حوالہ ميں بھي يہي گنتي درج کرني چاہيے نہ کہ اوّل، دوم، سوم اور چہارم۔

5. بعض لوگ کتب کے ساتھ بھي ايسا ہي سلوک کرتے ہيں مثلاً سيرت مسيح موعود ؑ کا حوالہ ديتے وقت بعض لوگ ساتھ حضرت بھي لگا ديتے ہيں۔ بعض عليہ السلام لکھ ديتے ہيں جو مناسب نہيں۔

6. بعض لوگ حوالہ درج کرتے ہر لفظ اور ہر فگرکے بعد punctuation کا استعمال کرتے ہيں جو مناسب نہيں۔

7. الفضل آن لائن کے لئے حوالہ لکھتے وقت تمام فگرز انگريزي کے استعمال کريں۔

8. حضرت خليفة المسيح الرابع رحمہ اللہ نے ايک بار حوالہ دينے کے اصول بتاتے ہوئے فرمايا تھا کہ سن اشاعت اور مطبع خانہ کا بھي ذکر ہونا چاہيے۔

9. اگر کوئي مضمون کسي اور اخبار کے علاوہ الفضل آن لائن ميں بھي طبع شدہ ہے تو الفضل آن لائن کے لئے حوالہ ديتے وقت الفضل آن لائن کا حوالہ دينا زيادہ مناسب ہے۔

(ابو سعید۔ ایڈیٹر الفضل آن لائن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 فروری 2023

اگلا پڑھیں

قرآن، قرآن کے آئینہ میں