• 29 اپریل, 2024

خلاصہ خطبہ جمعہ فرمودہ 3؍ مارچ 2023ء

خلاصہ خطبہ جمعہ

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزفرمودہ 3؍ مارچ 2023ء بمقام مسجد مبارک، اسلام آبادٹلفورڈ یو کے

قرآن کریم کو خدا تعالیٰ کا مقدس کلام سمجھ کر اِس پر عمل کی بھی ایسی حالت ہونی چاہئےکہ یہی ہے ہمیں جو ہمارے ایمانوں کو مضبوط کرتا ہے، ہمیں خدا سے ملاتا ہے۔ کوئی آندھی، کوئی طوفان، کوئی مخالفت انسان کو اپنے ایمان سے ہلا نہ سکے، یہ ہے انسان کی خوبی اور ہمیشہ اِس پر خدا تعالیٰ کے کلام کی روشنی پڑتی رہے، اِس کو سمجھنے کی وہ کوشش کرتا رہے

حضور انور ایدہ الله نے تشہد، تعوذ نیز سورۃ الفاتحہ کی تلاوت کے بعد ارشاد فرمایا! حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نےقرآن کریم کی جو معرفت ہمیں عطا فرمائی یا اپنی کتب اور ارشادات میں اِس کو سمجھنے اور اِس پر عمل کرنے کے لئے جس انداز میں پیش فرمایا اِس حوالہ سے مَیں نے گزشتہ جمعوں میں دو خطبات دیئے ہیں۔قرآن کریم جو معرفت کا خزانہ ہمیں دیتا ہے، حقیقت میں یہی ہے جو بندہ کو خدا تعالیٰ سے ملاتا ہے، اِس کے بغیر کوئی اور ذریعہ نہیں ہے خدا تعالیٰ کو پانے اور اُس کا قرب حاصل کرنے کا۔ آپؑ اپنے ایک شعر میں فرماتے ہیں؂

قرآں خدا نما ہے خدا کا کلام ہے
بے اِس کے معرفت کا چمن نا تمام ہے

پس یہ وہ نکتہ ہے جسے ہمیشہ ہمیں اپنے سامنے رکھنا چاہئے

اگر ہم خدا تعالیٰ کا قرب اور اُس کی رضا چاہتے ہیں، اگر ہم اپنی دنیا و عاقبت کو سنوارنا چاہتے ہیں تو یہ چیزیں یاد رکھنی چاہئیں۔ لیکن یہ بات یاد رکھنی چاہئے قرآن کریم ہی وہ ذریعہ ہے اور یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ اِس معرفت کوسمجھنے کے لئے بھی کسی الله تعالیٰ کی طرف سے بھیجے ہوئے اور مقررکردہ رہنما کی ضرورت ہے جو اِس زمانہ میں آنحضرت صلی الله علیہ و سلم کے غلام صادق حضرت مسیح موعودؑ ہیں۔

بڑے غور سے ہمیں اِن باتوں کو سننے اور سمجھنے کی کوشش کرنی چاہئے

آپؑ کے بیان کردہ علم و معرفت کے اِس خزانہ اور قرآن کریم کی تعلیم کو سمجھنے کا یہ سلسلہ ابھی ختم نہیں ہوا بلکہ ابھی کافی مواد اِس بارہ میں بیان کرنے والا ہے۔آج بھی اِس سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے مَیں قرآن کریم کی خصوصیات، مقام اور اہمیت کا ذکر آپؑ کے ارشادات و تحریرات کی روشنی میں کروں گا۔جس گہرائی سے آپؑ نے ہمیں قرآن کریم کے مقام و اہمیت سے آگاہی دی ہے، وہی ہے جو ہمیں خدا تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے اور قرآنی تعلیم پر عمل کرنے کا فہم و ادراک دیتی ہے، پس بڑے غور سے ہمیں اِن باتوں کو سننے اور سمجھنے کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ ہم اپنی زندگی کے مقصد کو حاصل کرنے والے ہوں۔

وہ زمین سے اٹھے اور آسمان کے چمکدار ستارے بن گئ

قرآن کریم نے کس طرح خدا تعالیٰ کا چہرہ دکھانے میں اپنا کردار ادا کیا، اِس بات کو صحابہ کی زندگی میں دیکھا جا سکتا ہے، چنانچہ فرقان حمید کی دلکش تاثیر اور صحبت پاک آنحضرتؐ سےصحابہ کرامؓ کی زندگیوں پر مرتب ہونے والے بتدریج غیر معمولی اثرات کے تذکرۂ حضرت مسیح موعودؑ کی روشنی میں بیان ہوا: اُنہوں نے خدا کی راہ میں اپنی جانوں کو خس و خاشاک کی طرح بھی قدر نہ کیا، آخر وہ قبول کئے گئےاور خدا نے اُن کے دلوں کو گناہ سے بکلی بیزار کر دیا اور نیکی کی محبت ڈال دی۔حضور انور ایدہ الله نے ارشاد فرمایا! پس یہ ہے قرآن کریم کا اُن پر اثر کہ وہ زمین سے اٹھے اور آسمان کے چمکدار ستارے بن گئے جن کے بارہ میں آنحضرتؐ نے فرمایا ہے کہ اِن میں سے ہر ایک تمہارے لئے رہنما ہے۔

پیروی قرآن کریم سے انسان صفات خدا تعالیٰ کا مظہر ہو جاتا ہے

آپؑ فرماتے ہیں: مَیں نے قرآن شریف میں ایک زبردست طاقت پائی، مَیں نے آنحضرتؐ کی پیروی میں ایک عجیب خاصیت دیکھی جو کسی مذہب میں وہ خاصیت اور طاقت نہیں اور وہ یہ کہ سچا پیرو اِس کا مقامات ولایت تک پہنچ جاتا ہے۔ خدا اُس کو نہ صرف اپنے قول سے مشرف کرتا ہے بلکہ اپنے فعل سے اُس کو دکھلاتا ہے کہ مَیں وہی خدا ہوں جس نے زمین و آسمان پیدا کیا تب اُس کا ایمان بلندی میں دُور دُور کے ستاروں سے بھی آگے گذر جاتا ہے۔چنانچہ مَیں اِس امر میں صاحب مشاہدہ ہوں، خدا مجھ سے ہمکلام ہوتا ہے اور ایک لاکھ سے بھی زیادہ میرے ہاتھ پر اُس نے نشان دکھلائے ہیں سو اگرچہ مَیں دنیا کے تمام نبیوں اور اُن کی کتابوں کا بھی ادب کرتا ہوں مگر زندہ دین صرف اسلام کو ہی مانتا ہوں کیونکہ اِس کے ذریعہ سے میرے پر خدا ظاہر ہوا۔ جس شخص کو میرے اِس بیان میں شک ہو، اُس کو چاہئے کہ اِن باتوں کی تحقیق کے لئے کم سے کم دو ماہ کے لئے میرے پاس آ جائے، مَیں اُس کے تمام اخراجات کا جو اِس کے لئے کافی ہو سکتے ہیں اِس مدت تک متکفل رہوں گا۔

تبھی ہم اپنے مقصد بیعت کو بھی پورا کر سکتے ہیں

حضور انور ایدہ الله نے ارشاد فرمایا! جنہوں نے اِس دعوت سے فیض پانا تھا اُنہوں نے فیض پایا اور کامیاب ہو گئے، آپؑ کے پاس رہے اور قبول کیا، آج بھی آپؑ کا علم کلام اور خزائن بہت سوں کو خدا نما بنا رہے ہیں۔ پس اِس سے جہاں ہم غیروں کو آگاہ کریں، خود بھی ہمیں پوری کوشش کرنی اور فائدہ اٹھانا چاہئےآپؑ کے کلام سے،تبھی ہم اپنی بیعت کے مقصد کو بھی پورا کر سکتے ہیں۔

سب ہدایتیں قرآن کریم میں ہیں

اہل کتاب اور مشرکین عرب کے نہایت درجہ بد چلنی، بدی کر کے یہ سمجھنے کہ ہم نے نیکی کا کام کیا اور روز بروز جرائم میں بڑھتے چلےجانے کے بابت حضرت مسیح موعودؑ بیان فرماتے ہیں: پس خدا نے اُس ملک پر رحم کر کے آنحضرتؐ کو اُس ملک کا بادشاہ بھی بنا دیا اور قرآن شریف کو ایک ایسے قانون کی طرح مکمل کیا جس میں دیوانی، فوجداری، مالی سب ہدایتیں ہیں۔ سو آنحضرتؐ بحیثیت ایک بادشاہ ہونے کے تمام فرقوں کے حاکم تھے اور ہر ایک مذہب کے لوگ اپنے مقدمات آپؐ سے فیصلہ کراتے تھے، قرآن شریف سے ثابت ہے کہ ایک دفعہ ایک مسلمان اور یہودی کا آنجناب کی عدالت میں مقدمہ آیا تو آنجناب نے تحقیقات کے بعد یہودی کو سچا قرار دیا اور مسلمان پر اُس کے دعویٰ کی ڈگری کی۔ پس بعض نادان مخالف جو غور سے قرآن شریف نہیں پڑھتے وہ ہر ایک مقام کو آنحضرتؐ کی رسالت کے نیچے لے آتے ہیں حالانکہ ایسی سزائیں خلافت یعنی بادشاہت کی حیثیت سے دی جاتی تھیں۔

بذریعہ قرآن کریم پاکیزہ زندگی کا حصول

آپؑ فرماتے ہیں: غرض ایک عقل مند اور منصف مزاج آدمی کے نزدیک اِس بات کا سمجھنا کچھ مشکل نہیں ہے کہ خدا کی کتاب کا فرض یہی ہے کہ خدا کو ملاوے اور خدا کی ہستی کے بارہ میں یقین کے درجہ تک پہنچاوے اور خدا کی عظمت و ہیبت دل میں بٹھا کر گناہ کے ارتکاب سے روک دے، ورنہ ہم ایسی کتاب کو کیا کریں جو نہ دل کا گند دُور کر سکتی ہے اور نہ ایسی پاک اور کامل معرفت بخش سکتی ہے جو گناہ سے نفرت کرنے کا موجب ہو سکے۔۔۔پس ایک حقیقی پاکیزگی کا طالب ایسی کتاب کو کیا کرے جس کے ذریعہ سے یہ ضرورت رفع نہ ہو سکے۔ اِس لئے مَیں ہر ایک پر یہ بات ظاہر کرتا ہوں کہ وہ کتاب جو اِن ضرورتوں کو پورا کرتی ہے وہ قرآن شریف ہے، اُس کے ذریعہ انسان کو خدا کی طرف ایک کشش پیدا ہو جاتی ہے اور دنیا کی محبت سرد ہو جاتی ہے اور وہ خدا جو نہایت نہاں در نہاں ہے اُس کی پیروی سے آخر کار اپنے تئیں ظاہر کرتا ہے اور وہ قادر جس کی قدرتوں کو غیر قومیں نہیں جانتیں قرآن کی پیروی کرنے والے انسان کو خدا خود دکھا دیتا ہے اور عالم ملکوت کا اُس کو سیر کراتا اور اپنے اَنَا الْمَوْجُوْد ہونے کے آواز سے آپ اپنی ہستی کی اُس کو خبر دیتا ہے۔حضور انور ایدہ الله نے ارشاد فرمایا! پس یہ ہے وہ فہم و ادراک جو قرآن شریف کے بارہ میں ہونا چاہئے، یہ اِس تعلیم کا عملی پہلو ہے، جس کا ہم سے اظہار ہونا چاہئے ورنہ دوسرے مذاہب کی طرح ہمارے ایمان کا دعویٰ صرف دعویٰ ہو گا۔ الله تعالیٰ ہمیں اِس کی توفیق دے۔

قرآن کریم کی عالمگیریت

آپؑ فرماتے ہیں: اب خدا تعالیٰ کا یہی ارادہ ہے کہ تمام قوموں کو جو دنیا میں پھیلی ہوئی ہیں ایک قوم بنا دے اور ہزار ہا برسوں کے بچھڑے ہوؤں کو پھر باہم ملا دے اور یہ خبر قرآن شریف میں موجود ہے اور قرآن شریف نے ہی کھلے طور پر یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ دنیا کی تمام قوموں کے لئے آیا ہے۔ ۔۔ لیکن ہم بڑے زور سے کہتے ہیں کہ قرآن شریف سے پہلے دنیا کی کسی الہامی کتاب نے یہ دعویٰ نہیں کیا بلکہ ہر ایک نے اپنی رسالت کو اپنی قوم تک ہی محدود رکھا۔

آج یہ ہم احمدیوں کا کام ہے

آخر پر حضور انور ایدہ الله نے حضرت مسیح موعودؑکے اقتباس کی روشنی میں علت غائی قرآن کریم اور قرآنی علوم کے منکشف ہونے کے لئے شرط تقویٰ کے تناظر میں ارشاد فرمایا! آج کل کے نام نہاد علما ءنے جو تقویٰ سے عاری ہیں اِس کی تعلیم کو ایسے رنگ میں پیش کیا ہے کہ مخالفین اسلام کو اِس کی تعلیم پر مزید اعتراض کرنے کا موقع مل گیا ہے، لیکن آج یہ ہم احمدیوں کا کام ہے کہ ہم اپنے اندر تقویٰ پیدا کرتے ہوئے اِس تعلیم کی خوبیوں کو اپنے قول و فعل سے عمل کر کے دکھائیں، دنیا کو بتائیں کہ قرآن کریم ہی ہے جو ہر قسم کی بیماریوں کا علاج ہے اور اِس کو بھیجنے والا وہ خدا ہے جس نے اِسے بامقصد بنا کر دنیا کی اصلاح کے لئے بھیجا ہے۔ الله تعالیٰ ہمیں تقویٰ پر چلتے ہوئے اِس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اب مَیں دعا کی تحریک بھی کرنا چاہتا ہوں

خطبۂ ثانیہ سے قبل حضور انور ایدہ الله نے بمطابق ابتدائی اطلاعات آج انعقادجلسۂ سالانہ بنگلہ دیش کے پہلے دن مخالفین کے جلسہ گاہ پر حملہ، کئی لوگوں کے زخمی اور بعض کے شدید زخمی ہونے نیز اُس علاقہ میں احمدیوں کے گھروں کو جلائے جانے کے ضمن میں ارشاد فرمایا! الله تعالیٰ احمدیوں کو بھی محفوظ رکھے اِن کے شر سے اور اِن کی پکڑ کے بھی سامان کرے، اِن کے لئے کوئی ہدایت کی دعا تو نہیں ہو سکتی، اَللّٰھُمَّ مَزِّقْھُمْ کُلَّ مُمَزَّقٍ وَ سَحِّقْھُمْ تَسْحِیْقًا والی دعا ہی منہ اور دل سے نکلتی ہے۔ حالات پاکستان کے لئے بھی دعا کریں، الله تعالیٰ وہاں بھی احمدیوں کے حالات ٹھیک رکھے، برکینا فاسو میں بھی خطرات ابھی منڈلا رہے ہیں وہاں کے لئے دعا کریں، اِسی طرح الجزائر میں بھی بعض مقدمات ہیں احمدیوں پر اُن کے لئے بھی دعا کریں۔ الله تعالیٰ ہر جگہ احمدیوں کو محفوظ رکھے۔

(قمر احمد ظفر۔ نمائندہ الفضل آن لائن جرمنی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 مارچ 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ