• 5 مئی, 2025
حضرت اقدس مسیح دوراں مرزا غلام احمد قادیانی
دعوت فکر

دعوت فکر

یارو خودی سے باز بھی آؤ گے یا نہیں؟ خوُ اپنی پاک صاف بناؤ گے یا نہیں؟ باطل سے میل دل کی ہٹاؤ گے یا نہیں؟ حق کی طرف رجوع بھی لاؤ گے یا نہیں؟…

نظم
حکم رسول پاک محمد ﷺ بابت کلمہ گو

حکم رسول پاک محمد ﷺ بابت کلمہ گو

حواقعہ مشہور ہے یہ اک جہادیٔ جنگ کا اک صحابی قتل اک کافر کو جب کرنے لگا کلمۂ توحيد أس کافر نے فوراً پڑھ لیا پر مجاہد نے یہ سمجھا موت سے وہ ڈر گیا…

نظم
چمٹے رہو خلافتِ حَقّہ کے ساتھ تم

چمٹے رہو خلافتِ حَقّہ کے ساتھ تم

خطبہ جمعہ ہے یا کوئی رنگِ جمال ہے یا آسمانی پیڑ کے پھولوں کی ڈال ہے موتی چمکتے اِس میں ہیں حکمت کے باخُدا ہر لفظ لفظ اِس کا سمندر مِثال ہے اِک وجد اِک…

نظم
اے خدا! مجھ کو عطا کر وہ دل بریانِ عشق

اے خدا! مجھ کو عطا کر وہ دل بریانِ عشق

کوئی بھی اچھا نہیں لگتا سماں اس دہر میں جب نہ ہو چہرہ تیرہ جلوہ کناں اس دہر میں اے خدا ! مجھ کو عطا کر وہ دل بریانِ عشق جس سے ہوں پیدا نئے…

نظم
بخش دے

بخش دے

ایک ادنیٰ سا اشارہ اس زمیں پر کیا ہوا غم کے سائے ہر طرف انساں پریشان ہر طرف جو خدا بن کر خدائی کر رہا تھا چار سُو دیکھتا ہے اب وہی ہو ہو کے…

نظم
اس کے خطبے کی چاشنی دے دے

اس کے خطبے کی چاشنی دے دے

مىرے مولا مرى دعا سن لے سارى خلقت کو ىہ خوشى دے دے وہ دعاؤں کا جو خزانہ ہے اس کو صحت ابھى ابھى دے دے اس کا چہرہ جو چاند چہرہ ہے اس کى…

نظم
کاش کہ مجھ کو ملے ایسی زباں اس دہر میں

کاش کہ مجھ کو ملے ایسی زباں اس دہر میں

کوئی بھی اچھا نہیں لگتا سماں اس دہر میں جب نہ ہو چہرہ تیرا جلوه کناں اس دہر میں اے خدا مجھ کو عطا کر وه دل بریان عشق جس سے ہوں پیدا نئے لاکھوں…

نظم
پیار سے ہو جائیں جو شیر و شکر

پیار سے ہو جائیں جو شیر و شکر

ملک میں مزدور جیسا دربدر کوئی نہیں جس نے سب کے گھر بنائے اس کا گھر کوئی نہیں اک تمہیں چاہا تھا میں نے تم تو رخصت ہوگئے اب تمہارے بعد تم سا ہم سفر…

نظم
کرونا نے سارے جہاں کو ہلایا

کرونا نے سارے جہاں کو ہلایا

کرونا نے سارے جہاں کو ہلایا جو سوئے ہوئے تھے انہیں بھی جگایا بھولے ہوئے تھے جو اپنے خدا کو انہیں بھی ہے اپنا خدا یاد آیا دعاؤں سے صدقہ سے اور نیکیوں سے ہر…

نظم
ہدیۂ نعت

ہدیۂ نعت

رہِ ھُدٰی میں محمدؐ ہی نام برتر ہے ہر ایک خُلق میں ہر اک نبی سے بڑھ کر ہے وہ اپنے حسن میں بامِ کمال پر بھی ہے جمال پر ہے اَوجِ جلال پر بھی…