• 19 اپریل, 2024

عاجزی و فروتنی

حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ اس (عاجزی اور فروتنی کے) بارہ میں فرماتے ہیں کہ:
وہ عبادالرحمٰن جنہوں نے دنیا میں انکسار اور عدل و انصاف کے ساتھ اپنی عمر بسر کی۔ جو دن کے اوقات میں بھی احکام الٰہی کے تابع رہے اور رات کی تاریکیوں میں بھی سجدہ وقیام میں اللہ تعالیٰ کے حضور گڑگڑاتے اور دعائیں کرتے رہے۔ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ان کے درجات کو بلند کرتے ہوئے انہیں ساتویں آسمان پر جگہ عنایت فرمائے گا یعنی و ہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ساتھ رکھے جائیں گے۔ کیونکہ حضرت ابراہیم علیہ السلام ساتویں آسمان پرہی ہیں۔ (مسند احمد بن حنبل جلد4 صفحہ207-208) اس کی طرف رسول کریمﷺ نے اس حدیث میں بھی اشارہ فرمایاہے کہ اِذَا تَوَاضَعَ الْعَبْدُ رَفَعَہُ اللّٰہُ اِلَی السَّمَآءِ السَّابِعَۃِ (کنزالعمال جلد2 صفحہ52) کہ جب کوئی شخص اللہ تعالیٰ کے لئے تواضع اختیار کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے ساتویں آسمان میں جگہ دیتاہے۔ چونکہ ان لوگوں نے خدا کے لئے ھَوْن اور تَذَلُّلْ اختیار کیا ہوگا اس لئے خداتعالیٰ بھی انہیں سب سے اونچا مقام رفعت عطا فرمائے گا اور انہیں منازل قرب میں سے سب سے اونچی منزل عطا کی جائے گی۔

(تفسیر کبیر جلد ششم صفحہ597)

(خطبہ جمعہ 12؍جنوری 2004ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 31 جنوری 2023

اگلا پڑھیں

مومن کی یہ شرط ہے کہ اس میں تکبر نہ ہو