• 26 اپریل, 2024

فقہی کارنر

اپریل فول ایک گندی رسم ہے

حضرت مسیح موعودؑ نے فر مایا:
قرآن نے جھوٹوں پر لعنت کی ہے۔ اور نیز فر مایا ہے کہ جھوٹے شیطان کے مصاحب ہوتے ہیں اور جھوٹے بے ایمان ہوتے ہیں اور جھوٹوں پر شیا طین نازل ہوتے ہیں اور اور صرف یہی نہیں فر مایا کہ تم جھوٹ مت بولو بلکہ یہ بھی فر مایا ہے کہ تم جھوٹوں کی صحبت بھی چھوڑ دو اور ان کو اپنا یار دوست مت بناؤ۔ خدا سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ رہو۔ اور ایک جگہ فرماتا ہے کہ جب تو کوئی کلام کرے تو تیری کلام محض صدق ہو، ٹھٹھے کے طور پر بھی اس میں جھوٹ نہ ہو۔

اب بتلاؤ یہ تعلیمیں انجیل میں کہاں ہیں۔ اگر ایسی تعلیمیں ہوتیں تو عیسائیوں میں اپریل فول کی گندی رسمیں اب تک کیوں جاری رہتیں۔ دیکھو اپریل فول کیسی بُری رسم ہے کہ ناحق جھوٹ بولنا اس میں تہذیب کی بات سمجھی جاتی ہے۔ یہ عیسائی تہذیب اور انجیلی تعلیم ہے۔ معلوم ہوتا ہے۔ کہ عیسائی لوگ جھوٹ سے بہت پیار کرتے ہیں۔ چنانچہ عملی حالت اس پر شاہد ہے مثلا قرآن تو تمام مسلمانوں کے ہاتھ میں ایک ہی ہے مگر سنا گیا ہے کہ انجیلیں ساٹھ سے بھی کچھ زیادہ ہیں۔ شاباش اے پادریان! جھوٹ کی مشق بھی اسے کہتے ہیں۔ شاید آپ نے اپنے ایک مقدس بزرگ کا قول سنا ہے کہ جھوٹ بولنا نہ صرف جائز بلکہ ثواب کی بات ہے۔

(مکتوبات احمد جلد اوّل صفحہ 199)

(داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ یوکے)

پچھلا پڑھیں

ربط ہے جان محمدؐ سے مری جاں کو مدام (قسط 17)

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 1 اپریل 2022