• 11 مئی, 2024

نماز جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید۔ پرائیویٹ سیکرٹری لندن یہ اطلاع دیتے ہیں کہ حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے مؤرخہ 12؍مارچ 2022ء بروز ہفتہ دوپہر 12بجے اپنے دفتر سے باہر تشریف لا کر ایک نماز جنازہ حاضر اور چند نماز جنازہ غائب پڑھائے۔

نماز جناز ہ حاضر

مکرم مرزا لطیف احمد صاحب ابن مکرم حکیم فیروز دین صاحب (لندن)

7 مارچ 2022 کو 92 سال کی عُمر میں بقضائے الہٰی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم کی پیدائش قادیان میں ہوئی اوربچپن قادیان میں گزرا۔ ربوہ قیام کے دوران لوکل جماعت میں بطور سیکرٹری رشتہ ناطہ خدمت کی توفیق پائی۔ مالی قُربانی میں دِل کھول کر حصہ لیتے تھے۔ آپ کو افریقہ میں ایک مسجد بنوانے کی بھی توفیق ملی۔ آپ بڑے دیندار، دعاگو، ہر ایک سے پیار و محبت سے مِلنے والے، غریب پرور، خدمت گزار اور خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والے ایک نیک بزرگ انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں 5 بیٹے اور 4 بیٹیاں اور کثیر تعداد میں پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاںشامل ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

-1 مکرمہ نسیم اختر صاحبہ (کینیڈا)

29جنوری 2022ء کو بقضائے الہٰی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحومہ کے والد حضرت ملک شادیخان صاحب اور سسر حضرت سید محمد شاہ صاحب دونوں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔ مرحومہ نے کراچی میں سیکرٹری رشتہ ناطہ کے طور پر جماعتی خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند اور قرآن کریم کی باقاعدگی سے تلاوت کرنے والی، انتہائی ملنسار ،خوش اخلاق اور نافع الناس وجود تھیں۔ خلافت اور جماعت سے انتہائی محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ حضور انور کے خطبات باقاعدگی سے سنتیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ آپ کے خاوند 2000ء میں وفات پاگئے تھے۔ آپ کی اپنی کوئی حقیقی اولاد نہ تھی جس پر انہوں نے اپنی نند کے بیٹے سید منصور احمد صاحب کو گود لیا او ر ان کی بہترین رنگ میں پرورش کی توفیق پائی۔

-2مکرم محمد عبد المجید صاحب ایڈووکیٹ (ڈھاکہ۔ بنگلہ دیش)

13 فروری 2022 کو 72 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ آپ کے والد مکرم ضمیر الدین احمد صاحب نے 1955 میں احمدیت قبول کی تھی۔ مرحوم نے 2016 تک قضاء بورڈ بنگلہ دیش کے صدر کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ پنجوقتہ نمازوں کے پابند ،بہت نیک اور مخلص انسان تھے۔ خلافت سے گہرا اخلاص اور فدائیت کا تعلق تھا۔ چندہ جات ہمیشہ وقت پر ادا کرتے رہے۔ مرحوم اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں چار بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہے۔

-3مکرم پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال صاحب

3 فروری 2022ء کو ایک کار حادثے میں 83سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم نے محرّر کے عہدے سے ملازمت شروع کی لیکن پھر 1990ء میں امریکہ کی یونیورسٹی آف پنسلوینیہ سے ایجوکیشن میں ڈاکٹریٹ کرنے کے بعد حکومت پاکستان میں مختلف عہدوں پر فائز رہے اورپھر 1998ء میں Deputy Secretary of Education کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی صوبائی سطح پر شعبہ تعلیم سے منسلک رہے۔ وفات کے وقت بھی سرحد یونیورسٹی پشاور میں باقاعدہ طور پر پروفیسر کی حیثیت سے خدمات سر انجام دے رہے تھے۔ مرحوم کو خلافت اور جماعت سے بے انتہا محبت تھی۔ آپ کی سب سے بڑی خدمت قرآن کریم کے پشتو ترجمے کا اہم ترین کام ہے جسے آپ نے انتھک محنت اور جانفشانی سے کیا۔ اس کے علاوہ سلسلہ کی کئی کتابوں کا بھی ترجمہ کرنے کی توفیق پائی۔ آپ نے سیکرٹری تعلیم ضلع پشاور کے علاوہ ناظم انصار اللہ ضلع پشاور کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ 1974ء میں اپنے گاؤں بازید خیل میں دشمنان احمدیت کی طرف سے سخت بائیکاٹ کو نہایت بہادری سے برداشت کیا۔ گورنمنٹ کی ملازمت کے دوران بھی معاندین احمدیت کی ہر ممکن کوشش ہوتی تھی کہ ان کی تقرری دور دراز علاقوں میں کی جائے۔ لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل سے اور احمدیت کی برکت سے آپ پشاور میں ہی اعلیٰ عہدے پر فائز رہے۔ جماعتی عہدیداران کا بہت احترام کرتے تھے۔ انتہائی غریب پرور انسان تھے اور خاموشی سے مالی مدد کرنا ان کا خاصہ تھا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ 3 بیٹے، 4 بیٹیاں اور متعدّد پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔

-4مکرم بشارت احمد عزیز صاحب انبالوی (کینیڈا)

7؍فروری 2022ء کو 87سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت حاجی میراں بخش صاحب انبالوی قریشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بیٹے تھے۔ آپ کے والدین کو 1940ء میں انبالہ (انڈیا) میں دشمنوں نے حملہ کر کے نہایت سفاکانہ طور پر شھید کر دیا تھا۔ مرحوم کو خلافت سے بے پناہ محبت تھی۔ خطبہ جمعہ خاص اہتمام سے خود بھی سنتے اور بچوں کو بھی اس کی عادت ڈالی۔ خلافت ثالثہ میں جب آپ کو کیسٹ ریکارڈر میسر آیا تو جلسہ سالانہ کی تقاریر ریکارڈ کرتے ، انہیں باربار سنتے اور ان نصائح پر عمل کیا کرتے تھے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کے مطالعہ کا شوق تھا اور گھر میں لائبریری بنا رکھی تھی اور تین بار حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کا مطالعہ کرچکے تھے۔ مرحوم نے تمام عمر پہلے پاکستان اور پھر کینیڈا میں صدر حلقہ کے علاوہ مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم خوش اخلاق، صوم و صلوٰۃ کے پابند، چندوں میں باقاعدہ،صاف گو، اُصول پسند ، شریف النفس اور بہت نیک طبع انسان تھے۔ ہر تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

-5 مکرم سید منیر احمد شاہ صاحب (کینیڈا)

18 جنوری 2022 کو 92 سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم حضرت سید علی احمد شاہ صاحب صحابی حضرت مسیح موعود ؑ کے بیٹے اور محترم خان میر خان صاحب (باڈی گارڈ حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓ) کے داماد تھے۔ آپ نے لمبا عرصہ متحدہ عرب امارات کی فوج میں طبی خدمات سرانجام دیں۔ آپ کو فرقان بٹالین اور فضل عمر ہسپتال ربوہ میں بطور ڈسپنسر بھی کام کی توفیق ملی۔ جہاں بھی رہے اپنے گھر کو نماز سینٹر کے لئے پیش کیا۔ آپ نے ایڈیشنل قائد مال اور نائب قائد اشاعت مجلس انصار اللہ کینیڈا کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ آپ صائب الرائے تھے۔ خلافت کے ساتھ عشق کی حدتک پیار تھا۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند اور تہجد گزار تھے۔ دو مرتبہ حج اور متعدّد مرتبہ عمرہ کرنے کی سعادت بھی نصیب ہوئی۔ مرحوم خوش اخلاق، خوش مزاج ، خوش گفتار اور خوش لباس تھے۔ غرباء اور یتیموں کے ہمدرد تھے اور ہمیشہ انکی مدد کرنے میں کوشاں رہتے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے، ایک بیٹی اور متعدّد پوتے پوتیاں نواسے نواسیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بھتیجے مکرم سید شمشاد احمد ناصر صاحب امریکہ میں بطور مبلغ سلسلہ خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔ آمین

(ادارہ ان تمام مرحومین کے لواحقین سے تعزیت کرتا ہے)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 31 مارچ 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ