• 15 مئی, 2024

ماہِ رمضان کی عظمت اور اس کے روحانی اثرات

مغرب کی نماز سے چند منٹ پیشتر ماہ رمضان کا چاند دیکھا گیا۔ حضورؑ مغرب کی نماز گزار کر مسجد کی سقف پر چاند دیکھنے تشریف لے گئے اور چاند دیکھنے کے بعد پھر مسجد میں تشریف لائے۔

حضرت مسیح موعودؑ نےفرمایا کہ رمضان گزشتہ ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے کل گیا تھا۔ ’’شَہۡرُ رَمَضَانَ الَّذِیۡۤ اُنۡزِلَ فِیۡہِ الۡقُرۡاٰنُ‘‘ (البقرۃ :186) سے ماہ رمضان کی عظمت معلوم ہوتی ہے صوفیا نے لکھا ہے کہ یہ ماہ تنویر قلب کے لئے عمدہ مہینہ ہے۔ کثرت سے اس میں مکاشفات ہوتے ہیں۔ صلوٰۃ تزکیہ نفس کرتی ہے اور صوم تجلی قلب کرتا ہے۔تزکیہ نفس سے مراد یہ ہے کہ نفس امارہ کی شہوات سے بعد حاصل ہو جائے اور تجلی قلب سے مراد یہ ہے کہ کشف کا دروازہ اس پر کھلے کہ خد اکو دیکھ لے۔ پس اُنۡزِلَ فِیۡہِ الۡقُرۡاٰنُ (البقرۃ :186) میں یہی اشارہ ہے۔اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ روزہ کا اجر عظیم ہے لیکن امراض اور اغراض اس نعمت سے انسان کو محروم رکھتے ہیں مجھے یاد ہے کہ جوانی کے ایام میں میں نے ایک دفعہ خواب میں دیکھا کہ روزہ رکھنا سنت اہل بیت ہے۔ میرے حق میں پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سَلْمانُ مِنّا أَهْلَ الْبَيْتِ یعنی الصلحان کہ اس شخص کے ہاتھ سے دو صلح ہوں گی۔ ایک اندرونی اور دوسری بیرونی-اور یہ اپنا کام رفق سے کرے گا نہ کہ شمشیر سے اور میں جب مشرب حسین پر نہیں ہوں کہ جس نے جنگ کی بلکہ مشرب حسن پر ہوں کہ جس نے جنگ نہ کی تو میں نے سمجھا کہ روزہ کی طرف اشارہ ہے چنانچہ میں نے چھ ماہ تک روزے رکھے۔ اس اثنا میں میں نے دیکھا کہ انوار کے ستونوں کے ستون آسمان پر جارہے ہیں یہ امر مشتبہ ہے کہ انوار کے ستون زمین سے آسمان پر جاتے تھے یا میرے قلب سے لیکن یہ سب کچھ جوانی میں ہو سکتا تھا اور اگر اس وقت میں چاہتا تو چار سال تک روزہ رکھ سکتا تھا۔

نشاط و جوانی تا بہ سی سال
چہل آمد فرو ریزد پر و بال

اب جب سے چالیس سال گزر گئے دیکھتا ہوں کہ وہ بات نہیں۔ ورنہ اول میں بٹالہ تک کئی بار پیدل چلا جاتا تھا اور پیدل آتا اور کوئی کسل اور ضعف مجھے نہ ہوتا اور اب تو اگر پانچ چھ میل بھی جاؤں تو تکلیف ہوتی ہے چالیس سال کے بعد حرارت غریزی کم ہونی شروع ہو جاتی ہے خون کم پیدا ہوتا ہے اور انسان کے اوپرکئی صدمات رنج و غم کے گزرتے ہیں۔ اب کئی دفعہ دیکھا گیا ہے کہ اگر بھوک کے علاج میں زیادہ دیر ہو جائے تو طبیعت بے قرار ہو جاتی ہے۔‘‘

(ملفوظات جلددوم صفحہ561)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 30 اپریل 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 افریقہ ڈائری نمبر15، 01۔مئی 2020ء