خطبہ جمعہ حضرت خلیفۃالمسیح ایدہ اللہ
بابت مؤرخہ 20؍اگست 2021ء بشکل سوال و جواب
سوال: خوزِستان کی فتوحات کا خاتمہ کس معرکہ پر ہؤا؟
جواب: جُندَیسَابُور
سوال: کس موقع پر حضرت عمر فاروقؓ نے ارشاد فرمایا کہ ’’الله تعالیٰ نے وفاداری کو بڑی اہمیّت دی ہے، تم وفادار نہیں ہو سکتے جب تک اِس عہد کو پورا نہ کرو۔ جب تک تم شک میں ہو اُنہیں مہلت دو اور اُن کے ساتھ وفاداری کرو۔‘‘
جواب: جنگِ جُندَیسَابُور کے دوران مِقْنَف نامی ایک حبشی مسلمان غلام کی جانب سے دُشمن فوج کو اَمان دینے کی پیشکش کے معاملہ میں اِستفسار پر
سوال: ایران کی فتح پر حضرت عمر فاروقؓ کیوں مجبور ہوئے نیز اس کی وجوہات بیان کرتے ہوئے حضورِ انور ایّدہ الله تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے آپؓ کی کس قلبی خواہش کا تذکرہ فرمایا؟
جواب: اگر عراق اور اَہواز کے معرکوں پر ہی اس خونریز جنگ کا خاتمہ ہو جائے تو بہتر ہے نیز آپؓ نے باربار اس خواہش کا اظہار فرمایا تھا، کاش !ہمارے اور ایرانیوں کے درمیان کوئی ایسی روک ہو کہ نہ وہ ہماری طرف آ سکیں نہ ہم اُن کے پاس جا سکیں۔
سوال: کونسی جنگ اپنے نتائج کے لحاظ سے اس قدر اہم تھی کہ مسلمانوں میں ’’فتح الفتوح‘‘ یعنی تمام فتوحات سے بڑھ کر معروف ہو گئی ؟
جواب: جنگِ نِہاوَند
سوال: ایران اور عراق میں مسلمانوں کی جنگی مہم میں کتنے معرکوں کو فیصلہ کُن حیثیّت حاصل ہے؟
جواب: تین؍معرکۂ قادسیّہ، معرکۂ جَلُولاء، معرکۂ نِہاوَند
سوال: حضرت عمر فاروقؓ کی خدمت میں نِہاوَند کے لشکر کی اطلاع کس نے ارسال کی؟
جواب: حضرت سعدؓ بن ابی وقاص
سوال: حضورِ انور ایّدہ الله تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے جنگِ نِہاوَند کی تفاصیل میں حضرت عمر فاروقؓ کی جانب سے مُنعقدہ مجلسِ مشاورت اور خطاب کا تذکرہ فرمایا، اس ضمن میں رائے طلب کرنے پر کِن صحابیٔ رسولﷺ کی تجویز کادرج ذیل روح پَرور الفاظ حصّہ تھے؟
’’آپؓ کا خود محاذِ جنگ پر جانا اِس لیے بھی مناسب نہیں کہ آپؓ کی پوزیشن تو اُس لَڑی کی سی ہے جِس میں موتی پَروئے ہوتے ہیں، اگر لَڑی کُھل جائے تو موتی بکھر جائیں گے اور پھر کبھی اکھٹے نہ ہوں گے۔‘‘
جواب: حضرت علیؓ بن ابی طالب
سوال: نِہاوَند کی اہم ترین مہم کے لیے حضرت عمر فاروقؓ نے کمان کن کے سپُرد فرمائی نیز اُن کی معیّت میں کون کونسے بہادر اور ممتاز مسلمان بھی شامل تھے؟
جواب: حضرت نُعمانؓ بن مُقَرِّن؍ حُذَیفہؓ بن الیَمان، عبداللهؓ بن عمرؓ، جَرِیر ؓبن عبدالله بَجْلِی، مُغِیرہ ؓبن شُعبہ، عَمروؓ بن مَعْدِیکَرِب، طُلَیحہ بن خَوَیلَد اَسدی، قَیس بن مَکْشُوح مُرادِی
سوال: حضورِ انور ایّدہ الله تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے حضرت نُعمانؓ بن مُقَرِّن کی جانب سے باوجود دُشمن فوج کے اسلامی لشکر کے انتہائی قریب آ جانے نیز بعض مسلمانوں کے تیروں سے زخمی ہونے کے عام مقابلہ کی اجازت نہ دیئے جانے کی کیا حکمت بیان فرمائی؟
جواب: دوپہر ڈھلنے کا انتظار؍ حضرت نُعمانؓ عاشقِ رسولﷺ تھے اَور آنحضرتﷺ کا عام معمول یہ تھا کہ اگر صبح جنگ شروع نہ ہو تو پھر زوال کے بعد لڑائی کا اقدام فرماتے جبکہ گرمی کی شدّت نہ رہتی اور ٹھنڈی ہوائیں چلنے لگتیں
سوال: قاصد نے مدینہ پہنچ کر حضرت عمر فاروقؓ کو فتح نِہاوَند کی خوشخبری دی نیز حضرت نُعمانؓ بن مُقَرِّن کی وفات کی خبر سنائی جس پر صدمہ کے باعث آپؓ سَرپر ہاتھ رکھ کر روتے رہے، دوسرے شُہداء کے نام سنائے نیز عرض کی۔
امیر المؤمنین! اور بھی بہت سے مسلمان شہید ہوئے ہیں جنہیں آپؓ نہیں جانتے، اس پر آپؓ نے روتے ہوئے کیا ارشاد فرمایا؟
جواب: عمرؓ اُنہیں نہیں جانتا تو اُنہیں اُس کا کوئی نُقصان نہیں، خدا تو اُنہیں جانتا ہے
سوال: آذربائیجان کی فتح کے لیے حضرت عمر فاروقؓ نے کنہیں جھنڈے بھجوائے؟
جواب: عُتبَہ بن فَرقَد اور بُکَیر بن عبدالله
سوال: طبری کے مطابق اَصفہان کی فتح کس سنِ ہجری میں ہوئی؟
جواب: 21؍ہجری
خصوصی سوال: معرکۂ نِہاوَند کے تناظر میں حضرت عمر فاروقؓ نے لڑائی کی متوقّع رات نہایت بے چینی سے جاگ کرگزاری نیز آپؓ جِس تکلیف سے دعا میں مصروف رہے، راوی نے اس کی کیفیّت کیا بیان کی ہے؟
جواب: حاملہ عورت کی تکلیف
(قمر احمد ظفر۔ جرمنی)