• 8 مئی, 2025

ماہ جولائی میں موصول ہونے والی قارئین کی آراء و تبصرے (قسط 8)

الفضل کے حوالے سے
ماہ جولائی میں موصول ہونے والی قارئین کی آراء و تبصرے
قسط 8

• دلچسپ مضامین سے مزین اخبار

روزنامہ الفضل کے 109 سال مکمل ہونے پر خصوصی نمبر بہت دلچسپ مضامین لئے ہوئے تھا۔ عثمان مسعود صاحب کی تحریر میں درج جملہ ’’وہ قلمی جہاد جوہم الفضل میں کریں گے اس پر کبھی موت نہیں آئے گی‘‘ یقیناً تحریک دلانے والا تھا۔ ’’خدا ہو مہربان تم پر کہ میرے مہربان تم ہو‘‘ تصنع سے پاک دل کو چھو لینے والی تحریر جس میں عجز و انکسار کا غالب پہلو اس کو مزید خوبصورت بنا گیا۔ مضمون ’’روزنامہ الفضل سے میری وابستگی‘‘ خوبصورت الفاظ سے مرصّع، احساسات کا ترجمان، الفضل کی خوبیوں اور اس سے وابستگی کی صورت میں ملنے والے افضال و فوائد کا احاطہ کیے ہوئے تھا۔ مورخہ 16جون 2022ء کی اشاعت میں شائع کردہ آرٹیکل ’’ہمارا ٹیگ ہماری پہچان احمدیت‘‘ ہمیشہ کی طرح معلو مات سے بھرپور اور تربیتی اعتبار سے ایک نئی جہت اور نیا رنگ لیے ہوئے تھا۔ مورخہ 30جون 2022ء کی اشاعت میں اداریہ ’’اللہ کا رنگ پکڑو‘‘ میں صفاتِ باری تعالیٰ کو مختصر مگر نہایت موثر اور عام فہم طریق پر بیان کیا گیا ہے۔

(ثمرہ خالد۔ جرمنی)

• یوم تاسیس مبارک

اللہ تعالیٰ الفضل اخبار کو ہمیشہ ہردور میں زبردست ترقی اور کامیابی عطا کرے اور آپ کی پوری ٹیم کو کسی بھی لمحہ کام میں کوئی مشکل نہ آئے۔ آمین۔ الفضل کی سالگرہ کے موقع پر آپ کا تہہ دل سے شکریہ کہ آپ نے مضامین لکھنے کا موقع اور حوصلہ دیا۔ جزاک اللہ احسن الجزاء۔ یہ محض اللہ تعالیٰ کا فضل و احسان ہے کہ اس نے خاکسار کو بھی الفضل پڑھنے اور اس میں لکھنے کا راستہ بتایا اور ہر کام میں میری مدد کی۔

(سید عمار احمد۔ جرمنی)

روزنامہ الفضل کو جاری ہوئے 109 سال مکمل ہونے پر اس عاجز کی طرف سے تہہ دل سے مبارکباد قبول فرمائیے۔ اللہ تعالیٰ اس ادارہ کا اور اس ادارہ کو چلانے والوں کا جو خلافت احمدیہ کے زیرِ سایہ بہت عظیم الشان خدمت کی توفیق پا رہے ہیں، خاص حامی و نگہبان ہو اور اس ادارہ کو ساری دنیا میں پیاسی روحوں کو سیراب کرنے والا اور حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کا مشن پورا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرنے والا بنا دے، آمین ثم آمین۔

(عدنان ہاشمی۔ کینیا)

• نئے تقاضوں سے ہم آہنگ اخبار

18جون 2022ء خصوصی نمبر الفضل آن لائن کے شمارے میں زیر عنوان ’’اخبار اسم بامسمی‘‘ آرا اور تبصرے پڑھنے کو ملے اور الفضل کے 109 سال مکمل ہونے پر قارئین کو مبارکباد پیش کی گئی۔ نئے قلمکاروں کی مستقبل قریب میں قلمی جہاد کرنے والوں کی ایک نئی فوج تیار ہو رہی ہے۔نئی ٹیکنالوجی اور نیا زمانہ اس بات کا متقاضی تھا کہ ان کی انہی خطوط پر رہنمائی ہو۔ مورخہ 18 جون 2022ء کی اشاعت میں ’’الفضل سے میری وابستگی‘‘ خوب سے خوب تر ہے۔ مضمون بہت عمدہ، عبارت بہت اچھی، توازن برقرار، تسلسل قائم ساری خوبیاں جمع ہیں، ماشاء اللہ۔ مورخہ 18جون 2022ء ہی کی اشاعت میں ہماری قابل احترام، ہر دلعزیز بزرگ خاتون محترمہ صفیہ بشیر سامی کا مضمون تو دل کو چھو گیا۔

(محمد عمر تما پوری کوآڈینیٹر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی۔ انڈیا)

• ایک نایاب تحفہ

مورخہ 20جون 2022ء کے اداریہ میں جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی نایاب دعا آپ نے تحریر کی ہے وہ ہر قاری کے لئے اک تحفہ ہے۔

(نصرت قدسیہ۔ فرانس)

• بہترین روحانی مائدہ

الفضل ہمارے لئے بہت خوبصورت روحانی مائدہ ہے۔ اس میں ہماری دینی و دنیاوی تعلیم، دونوں کا سامان ہوتا ہے۔ روزانہ کا الفضل پڑھ کر مجھے تو ایسے لگتا ہے کہ کوئی میرے دل کو پڑھ کر اسکے مطابق ’’الفضل‘‘ بنا دیتا ہے۔ یعنی جو چیز پڑھنے کی خواہش یا طلب ہوتی ہے ’’الفضل‘‘ کھولو تو اکثر مواد اسکے حوالے سے ہوتا ہے،

الحمدللّٰہ، نئے لکھنے والے اور لکھنے والیاں اتنا خوبصورت لکھتی ہیں کہ انکی تحریرات پڑھ کر رشک آتا ہے۔

(مبارکہ شاہین۔ جرمنی)

• بہترین اداریے

مورخہ 30جون 2022ء کی اشاعت میں ’’اللہ کا رنگ پکڑو‘‘ میں نے بہت شوق اور سبق سمجھ کر پڑھا ہے۔ بہت اچھا لگا۔ میرے لئے الفضل ایک بہت بڑی روشنی ہے جو مجھے آپ کی وساطت سے ملی ہے۔ جزاکم اللہ۔ ویسے تو آپ کے تمام اداریے ہی بہت زبردست ہوتے ہیں۔ مجھے سیکھنے کو بہت کچھ مل جاتا ہے۔

(صفیہ بشیر سامی۔برطانیہ)

• اہم معلومات فراہم کرنے والا

مورخہ 25جون 2022ء کے شمارے میں ’’ہدایات بابت کمپوزنگ و پروف ریڈنگ‘‘ موصول ہوئیں۔یہ ہدایات نہ صرف کمپوزنگ کرنے والے حضرات کے لئے بلکہ مضمون نگاروں کے لئے بھی نہایت اہم اور مفید ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کی ٹیم کو اجر عظیم عطا فرمائے جو نہایت احسن رنگ میں خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔

(فرحان احمد حمزہ قریشی۔ کینیڈا)

• الفضل کے حوالے سے دو مبشر رویاء

میرا گلشن حیات ’’میں خوابوں کا باب دیکھ کر میرا حوصلہ بڑھا تو خاکسار بھی آج آپ سے الفضل کے حوالے سے اپنی دوخوابیں بیان کرنا چاہے گی۔آج سے چند سال قبل غالباً 2013ء یا 2014ء کی بات ہے کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ پرانی بیرکس یا دارالضافیت کے پرانے کمرے ہیں اور میں کمروں میں جارہی ہوں کیونکہ مجھے کسی نے بتایا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم یہاں ٹھہرے ہوئے ہیں اور میں جب جاکر دیکھتی ہوں تو وہ الفضل اخبار کا مطالعہ فرما رہے ہیں۔ میں نے چہرہ تو نہیں دیکھا مگر میں نے دیکھا کہ وہ نیم دراز ہیں اور اخبار الفضل کھولا ہوا ہے۔ جیسے انسان لیٹ کر پڑھ رہا ہو۔ میں آہستہ سے سلام کر کے واپس آجاتی ہوں۔ دوسرا خواب کچھ عرصہ قبل دیکھا۔ خواب میں دیکھا کہ ربوہ میں الفضل کا پرانا دفتر ہے۔ جس میں جیسے پانی نکالنے کے لیے بور کرتے ہیں ہم بور کررہے ہیں اور دلچسپ بات یہ کہ جہاں جہاں سے بور کرتے ہیں وہاں پانی کی بجائے تیل نکلتا آرہا ہے۔ میں خوشی سے کہتی ہوں کہ ماشاء اللہ اب تو اخبار بہت امیر ہو جائے گا کیونکہ جماعت کا اپنا ذاتی تیل نکل رہا ہے۔ اور پھر جیسے پانی کی موٹر کے ذریعے سے پانی کھینچتے ہیں ہم تیل نکال رہے ہیں۔اس کے ساتھ ہی آنکھ کھل گئی۔

(درثمین احمد۔ جرمنی)

• شاندار تحقیقی مضامین

مورخہ 11جولائی 2022ء کے شمارے میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی شادی کی عمر پر اعتراض کے حوالے سے بہت ہی اعلیٰ تحقیقی مضمون پڑھنے کو ملا ہے۔

(ڈاکٹر ملک مدثر احمد۔ نائیجیریا)

• پر حکمت اداریے

مورخہ 7جولائی 2022ء باغ احمدیت کو سیراب کرنے میں پانی کی حکمت و فلسفہ پر، اداریہ، پڑھ کر دل و دماغ کی کھڑکیاں کھلتی چلی گئیں۔ ایسے لگا یہ سب کچھ تو ایسےمیٹھے اور لذیذ پھل کی طرح ہےجو پہلے کبھی نہیں کھایا۔ ابھی ابھی میں ایسی جنتوں میں پہنچ گئی جہاں دلی راحت اور سکون تھا۔ کوئی پاک وجود مجھے اعلیٰ ذات رحمن و رحیم کے دیار میں لے آیا تھا۔ اللہ سلامت رکھے ایسے نفوس کو ایسے دیار کے دیدار سے دوسروں کا بھلا کرتے ہیں۔ جینے کا مقصد واضح کرتے ہیں۔

(صادقہ احمد۔ کینیڈا)

• سراسر فضل اخبار

جماعت احمدیہ کے پہلے خلیفہ کی اجازت سے 18 جون 1913ء کو اس کا پہلا پرچہ شائع ہوا، اور آپؓ ہی نے اس پرچہ کا نام ’’الفضل‘‘ رکھا۔ یہ سراسر اللہ تعالیٰ کا فضل اور آپ کی دعاؤں کا ثمرہ تھا۔ اللہ تعالیٰ الفضل کے یہ 109سال پیارے ہر دل عزیز آقا و امام اور جماعت احمدیہ کے لئے بہت بہت مبارک کرے۔ آمین۔

(آر آرقریشی)

• جدت پسند اخبار

روزنامہ الفضل جدید دور کی ٹیکنالوجی سے بخوبی فائدہ اٹھا رہا ہے۔ دنیا کے پرنٹ میڈیا اور اخبارات کو دیکھیں تو وہ بھی خود کو آگے بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں مگر میرا خیال ہے کہ یہ روزنامہ ان سب اخبارات کو بھی پیچھے چھوڑ گیا ہے۔ اگر نہیں تو ان شاءاللہ بہت جلد ان دنیاوی اخبارات کوبھی پیچھے چھوڑ دے گا۔ کیونکہ یہ واحد اخبار ہے جو پوری دنیا کو روحانی راہنمائی دیتا ہے اور جدت پسند بھی ہے۔روزنامہ الفضل آن لائن اخبار کی سہولت ہمارے جیسے لوگوں کے لئے روحانی تسکین کا موجب بنتی ہے جس کے ذریعے جماعت کی دینی ترقی اور دیگر اہم معلومات مہیا ہوتی ہیں۔ مدیر صاحب اور ان کے ساتھی ہمہ وقت اسی کوشش میں مصروف ہیں کہ اس روزنامہ کو جدید سےجدید تر بنایا جائے تاکہ اس سے احباب جماعت اور پوری دنیا کے قارئین احسن رنگ میں مستفیض ہو سکیں۔

(اے آر بھٹی۔ آسٹریلیا)

• مرغوب ترین اخبار

میرے مرغوب اخبار الفضل کے 109 سال مکمل ہونے پر دلی مبارکباد قبول کریں۔ روزنامہ الفضل آن لائن کے اداریے اور موضوعات میرے دل کی امنگوں کے عین مطابق ہونے پر ممنون ہوں۔

(محمد انورشہزاد)

• عمدہ سلسلے

مورخہ 18جولائی کے شمارے میں عابد خان صاحب کی ڈائری کا صفحہ ’’اے چھاؤں چھاؤں شخص تیری عمر ہو دراز‘‘ بہت عمدہ سلسلہ ہے۔ اس سلسلے میں، میں الفضل کی بے حد شکر گزار ہوں کہ جہاں اچھے اچھے مضامین اور اداریے پڑھنے کو ملتے ہیں وہیں مکرم عابد خان صاحب کی ڈائری کو شیئر کرنے کا سلسلہ بھی شروع کیا ہے۔ اس ڈائری کو پڑھ کر ایسے معلوم ہوتا ہے جیسے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات ہو رہی ہو اور پیارے حضور ہمارے سامنے تشریف فرما ہوں۔

(منصورہ فضل من۔ قادیان)

• عمدہ مضامین

ماشاء اللہ! الفضل کو اپنے عروج پر دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے، الحمدللہ۔ 7 جولائی کے الفضل میں صدف علیم صدیقی صاحبہ کا مضمون ’’خاوندوں کی فرمانبردار عورتوں سے اللہ تعالیٰ کے وعدے‘‘ اور 5 جولائی کو ان ہی کا مضمون ’’جلسے اجتماعات سے دینی علم اور تقوی کے پارسل لے کر آئیں‘‘ محترمہ نے دونوں مضامین ہی اچھے انداز میں سمجھائے ہیں۔

(خالدہ نزہت۔ آسٹریلیا)

• لطف آگیا

مورخہ 15 جولائی 2022ء کے شمارہ میں آنسہ محمود بقا پوری صاحبہ کا مضمون ’’مسجد میرا میکہ‘‘ پڑھا لطف آگیا۔ مضمون کی ہر عبارت سے ایمان و تقویٰ کی برسات ہو رہی تھی۔

(ونگ کمانڈر زکریا داؤد۔ کینیڈا)

• اچھوتے موضوعات

مورخہ 16جولائی کے شمارے میں آپ کا اداریہ بعنوان ’’جنی گوڈی انی ڈوڈی‘‘ پڑھا۔ یہ موضوع میرے لیے نیا تھا لیکن مضمون پڑھ کر اس کا معنی ومطلب بخوبی واضح ہو گیا۔ بہت ہی خوبصورت مثالوں سے مزین کیا گیا۔

(صدف علیم صدیقی۔ کینیڈا)

• روحانی خزائن بانٹنے والا

مورخہ 16جولائی کی اشاعت میں شائع کردہ مضمون ’’سلطان القلم کی تحریر کا طریق‘‘ پڑھنے کی توفیق ملی۔ جس میں بڑی تفصیل کے ساتھ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی محنت، کوشش اور دین اسلام کے لیے آپؑ کے جذبہ کا ذکر کیا گیا اور یہ حقیقت ہے کہ یہ روحانی خزائن روح کو زندگی بخشتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ان خزائن سے ہمیشہ جڑا رہنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔

(نعمان احمد)

پچھلا پڑھیں

عطیہ خون ریجن بانفورہ برکینا فاسو

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 1 ستمبر 2022