• 18 مئی, 2024

نماز جنازہ حاضر و غائب (مؤرخہ 17؍ستمبر 2022ء)

مکرم منیر احمد جاوید پرائیویٹ سیکرٹری یہ اطلاع دیتے ہیں کہ حضرت امیر المؤمنین خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے مؤرخہ 17؍ستمبر 2022ء بروز ہفتہ۔ 12بجے دوپہر اپنے دفتر سے باہر تشریف لا کر ایک نماز جنازہ حاضر اور چند نماز جنازہ غائب پڑھائے۔

نماز جناز ہ حاضر

مکرم سید عبد الحفیظ رضوی صاحب ابن مکرم سید عبد المومن رضوی صاحب ( ٹوٹنگ یوکے)

14؍ستمبر 2022ء کو 68 سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم کے دادا حضرت مولوی سید محمد رضوی صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعودؑ کے 313صحابہ میں سے تھے جن کا نام حضرت مسیح موعودؑ کی تصنیفات انجام آتھم اور آئینہ کمالات اسلام میں درج ہے۔ آپ کا تعلق کراچی سے تھا جہاں سے چند سال قبل ہجرت کر کے یوکے منتقل ہو گئے تھے۔ مرحوم صوم وصلوۃ کے پابند ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ نظام جماعت اور خلافت سے بہت گہری وابستگی کا تعلق تھا۔ چندوں کی ادائیگی میں باقاعدہ تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

-1مکرمہ امتہ المجید صاحبہ (اہلیہ مکرم مولانا محمد صدیق شاہد صاحب گورداسپوری مرحوم مبلغ سلسلہ۔ربوہ)

22؍اگست 2022ء کو بقضائے الہٰی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت مرحومہ کی دادی کے والد حضرت حکیم محمد بخش صاحب رضی اللہ عنہ آف ببے ہالی متصل گورداسپور (انڈیا) صحابی حضرت مسیح موعود ؑ کے ذریعہ سے آئی۔ 1952ء میں آپ کی شادی محترم مولانا محمد صدیق شاہد صاحب گورداسپوری سے ہوئی۔ جب تک آپ کے میاں بیرون ملک خدمت دین میں مصروف رہے۔ آپ نے اکیلے ہی بڑی ہمت اور حوصلے سے اپنے سب بچوں کی تعلیم و تربیت کا خیال رکھا۔ آپ کی قربانی کا تذکرہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے اپنے خطاب فرمودہ یکم اگست 1992ء بر موقع جلسہ سالانہ مستورات برطانیہ میں ان الفاظ میں فرمایا۔ ’’امة المجید صاحبہ اہلیہ محمد صدیق صاحب گورداسپوری۔ یہ بھی خدا کے فضل سے زندہ ہیں۔بیمار ہیں اور دعاؤں کی محتاج ہیں۔ میرا ان سے تعارف وقف جدید کی ڈسپینسری میں ہوا تھا۔ ان کے میاں امریکہ یا کہیں اور تبلیغ کے لئے گئے ہوئے تھے۔بچے بیمار ہوتے تھے تو میرے پاس لےآیا کرتی تھیں۔ اب میں نے جب چھان بین کی ہے تو پتہ چلا ہے کہ 20سال اپنے خاوند سے جدا رہی ہیں‘‘ (اوڑھنی والیوں کے لئے پھول جلد دوم صفحہ275)۔ آپ ہمیشہ وقت پر نماز ادا کرنے کی کوشش کرتیں۔ روزانہ تلاوت قرآن کریم آپ کا معمول تھا۔ جس کے دوران بڑی گہرائی کے ساتھ قرآن کریم کے الفاظ کے معانی اور مختلف آ یات کے بارے میں نوٹس بھی تیار کرتی تھیں۔ خلافت سے پیار اور خلیفہ وقت کی دعاؤں کی قبولیت پر یقین کامل تھا۔ اگرکوئی اپنی کسی مشکل کا اظہار کرتا تو اسے خلیفۂ وقت کو دعا کے لئے خط لکھنے کا کہتیں۔ رشتہ داروں سے حسن سلوک بھی آپ کی سیرت کا ایک نمایا ں پہلوتھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں پانچ بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے بیٹے مکرم محمد سعید خالد صاحب (مربی سلسلہ) امریکہ میں اور داماد مکرم مقصود احمد قمر صاحب (مربی سلسلہ) نظارت اشاعت ربوہ میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

-2 مکرمہ امۃ اللطیف صاحبہ اہلیہ مکرم چوہدری مختار احمد صاحب (قادیان)

14؍ جون 2022ء کو بقضائے الہٰی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحومہ مکرم چوہدری غلام حسین صاحب درویش مرحوم قادیان کی بہو تھیں۔ صوم وصلوۃ کی پابند، دین کی خدمت کرنے والی، صابرہ وشاکرہ مہمان نواز اور بہت سی خوبیوں کی مالک ایک نیک خاتون تھیں۔ چھوٹی عمر سے ہی لجنہ کا کام شروع کردیا تھا اور سیکرٹری تجنید، سیکرٹری ناصرات، آفس سیکرٹری کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ ان کے خاوند کی جہاں بھی پوسٹنگ ہوتی وہاں لوگوں کو تبلیغ کیا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔

-3 مکرم سید وسیم احمد عجب شیر تیما پوری صاحب ابن مکرم سید خلیل احمد صاحب (تیما پور صوبہ کرناٹک۔انڈیا)

2؍اگست 2022ء کوبقضائے الہٰی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم جامعہ احمدیہ قادیان سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد چند سال فیلڈ میں رہے اور پھر نظارت نشر واشاعت میں لمبا عرصہ طباعت کا کام کرتے رہے۔ اسی طرح فضل عمر پریس، دفتر مجلس انصار اللہ بھارت اور نظامت تعمیرات میں بھی خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم خوش مزاج، سادگی پسند، ملنسار اور دوسروں کی مدد کرنے والے ایک نیک انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

-4 مکرمہ بیگم رشیدہ احمد صاحبہ (سابقہ صدر لجنہ اماء اللہ پوری صوبہ اڈیشہ۔انڈیا)

9؍جون 2022ء کو 52سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحومہ کیرنگ صوبہ اڈیشہ کے ایک پرانے احمدی خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔صوم وصلوۃ کی پابند، قرآن کریم کے احکامات پر عمل کرنے والی، غریب پرور، چندوں میں باقاعدہ اور صدقہ وخیرات کرنے والی، بہت سی خوبیوں کی حامل ایک نیک خاتون تھیں۔غرباء اوریتامیٰ کی شادیوں پر زیورات تک تحفہ میں دیتی تھیں۔ تبلیغی کاموں میں بہت سرگرم تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔

-5 مکرم لقمان احمد ظفر صاحب ابن مکرم فضل الرحمٰن صاحب درویش مرحوم (قادیان)

20؍ اگست 2022ء کو56سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم کے خاندان میں احمدیت ان کے دادا حضرت میاں روشن دین صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعہ آئی۔ مرحوم صابر وشاکر، سادہ مزاج اور خاموش طبع انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

-6 مکرمہ ناصرہ پروین صاحبہ (امریکہ)

19؍فروری 2022ء کو بقضائے الہٰی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت مولوی حکیم نظام الدین صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی اور حضرت منشی عبد الحق صاحب رضی اللہ عنہ کاتب کپورتھلہ کی نواسی تھیں۔ مرحومہ2017 میں اپنی تین بیٹیوں کے ساتھ ملائیشیا سے امریکہ منتقل ہوئی تھیں۔ باقاعدگی سے چندہ ادا کرتی تھیں اور دیگر مالی تحریکات میں بھی حسب توفیق حصہ لیتی تھیں۔ محدود ذرائع کے باوجود تحریک جدید اور وقف جدید میں آنحضرت ﷺ، امہات المومنین، حضرت مسیح موعود ؑ، حضرت اماں جان ؓ اور صحابہ کرام حضرت مسیح موعود ؑ کی طرف سے بھی چندہ ادا کیا کرتی تھیں۔نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کی پابند بہت نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں 10بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک نواسے عزیزم شارب احمد نے حال میں جامعہ احمدیہ جرمنی سے شاہد کی ڈگری حاصل کی ہے۔

-7 مکرم سیٹھ بشیر احمد صاحب ابن مکرم سیٹھ خیر الدین صاحب (لکھنؤ صوبہ یوپی۔انڈیا)

15؍مئی 2022ء کوبقضائے الہٰی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم ایک مخلص اور باوفا انسان تھے اور سلسلہ کے کاموں میں حسب توفیق حصہ لیتے تھے۔ آپ نے صدر جماعت کے علاوہ مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرکزی نمائندگان کا بہت احترام کرتے تھے۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 30 ستمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ