• 23 اپریل, 2024

خاتم النبىىن کے حقىقى معنىٰ

’’ہمىں اللہ تعالىٰ نے وہ نبى دىا جو خاتم المومنىنؐ، خاتم العارفىنؐ اور خاتم النبىىنؐ ہے اور اسى طرح پر وہ کتاب اس پر نازل کى جو جامع الکتب اور خاتم الکتب ہے۔ رسول اللہ صلى اللہ علىہ وسلم جو خاتم النبىىن ہىں اور آپ پر نبوت ختم ہو گئى۔ تو ىہ نبوت اس طرح پر ختم نہىں ہوئى جىسے کوئى گلا گھونٹ کر ختم کر دے ۔ اىسا ختم قابل فخر نہىں ہوتا۔ بلکہ رسول اللہ صلى اللہ علىہ وسلم پر نبوت ختم ہونے سے ىہ مراد ہے کہ طبعى طور پر آپ پر کمالات نبوت ختم ہو گئے۔ ىعنى وہ تمام کمالات متفرقہ جو آدمؑ سے لے کر مسىح ابن مرىمؑ تک نبىوں کو دئىے گئے تھے۔ک سى کو کوئى اور کسى کو کوئى، وہ سب کے سب آنحضرت صلى اللہ علىہ وسلم مىں جمع کر دئىے گئے اور اس طرح پر طبعاً آپؐ خاتم النبىىن ٹھہرے۔ اور اىسا ہى وہ جمىع تعلىمات، وصاىا اور معارف جو مختلف کتابوں مىں چلے آتے ہىں وہ قرآن شرىف پر آ کر ختم ہو گئے اور قرآن شرىف خاتم الکتب ٹھہرا۔‘‘

(ملفوظات جلد اوّل صفحہ341-342۔ اىڈىشن 1984ء مطبوعہ انگلستان)

’’وہ انسان جس نے اپنى ذات سے اپنى صفات سے اپنے افعال سے اپنے اعمال سے اور اپنے روحانى اور پاک قوىٰ کے پُر زور درىا سے کمال تام کا نمونہ علماً و عملاً و صدقاً و ثباتاً دکھلاىا اور انسان کامل کہلاىا ۔۔۔ وہ انسان جو سب سے زىادہ کامل اور انسان کامل تھا اور کامل نبى تھا اور کامل برکتوں کے ساتھ آىا جس سے روحانى بعث اور حشر کى وجہ سے دنىا کى پہلى قىامت ظاہر ہوئى اور  اىک عالم کا عالم مَرا ہوا اس کے آنے سے زندہ ہو گىا وہ مبارک نبى حضرت خاتم الانبىاء امام الاصفىاء ختم المرسلىن فخر النبىىن جناب محمد مصطفےٰ صلى اللہ علىہ وسلم ہىں۔ اے پىارے خدا اس پىارےنبى پر وہ رحمت اور درود بھىج جو ابتداء دنىا سے تُو نے کسى پر نہ بھىجا ہو۔ اگر ىہ عظىم الشان نبى دنىا مىں نہ آتا تو پھر جس قدر چھوٹے چھوٹے نبى دنىا مىں آئے جىسا کہ ىونس اور اىوب اور مسىح  بن مرىم اور ملاکى اور ىحىىٰ اور ذکرىا وغىرہ وغىرہ ان کى سچائى پر ہمارے پاس کوئى بھى دلىل نہىں تھى اگرچہ سب مقرب اور وجىہہ اور خداتعالىٰ کے پىارے تھے۔ ىہ اُس نبى کا احسان ہے کہ ىہ لوگ  بھى دنىا مىں سچے سمجھے گئے۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلَىْہِ وَاٰلِہٖ وَاَصْحَابِہٖٓ اَجْمَعِىْنَ وَ اٰخِرُ دَعْوَانَآ اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِىْنَ۔‘‘

(اتمام الحجۃ، روحانى خزائن جلد8 صفحہ308)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعتہ المبارک مؤرخہ 29؍اکتوبر 2021ء

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ