• 11 دسمبر, 2024

جلسہ سیرۃ النبیؐ تاوئیونی جماعت جزائر فجی

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ثُمَّ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ تاوئیونی جماعت کو اپنی روایات قائم رکھتے ہوئے امسال بھی موٴرخہ 7؍اکتوبر 2022ء بروز جمعۃ المبارک اپنا جلسہ سیرۃ النبیؐ تاوئیونی جزیرے کے سینٹرل پرائمری اسکول میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔

تیاری جلسہ

فجی حکومت کی طرف سے ہر سال اس بابرکت تقریب کے لئے تعطیل عام ہوتی ہے۔ امسال چونکہ 2 روز بعد 10؍اکتوبر کو فجی کا یوم آزادی بھی ساتھ آ رہا تھا جس کو سامنے رکھتے ہوئے ہم نے اس کے مطابق 2 ہفتہ قبل جماعت میں جلسہ کے انعقاد کے لئے میٹنگ کر کے پروگرام بنایا اور اس کی تیاری کے ساتھ جزیرہ تاوئیونی کے پولیس انسپکٹر مکرم گیان سنگھ صاحب کو بطور مہمان خصوصی دعوت دی۔ جس کو انہوں نے بڑے اخلاص اور محبت کے ساتھ یہ کہتے ہوئےقبول کیا کہ یہ میرے لئے بہت عزت کی بات ہوگی کہ میں ایسی عظیم ہستی کے بارے میں کچھ سننے اور بولنے کا موقع پا رہا ہوں اور یہ میری زندگی کا پہلا موقع ہو گا۔ چنانچہ ان کے ساتھ علاقے کے ڈویزنل آفیسر اور دیگر حکومتی اداروں اور مختلف مذاہب کے لیڈروں اور علاقے کے لوگوں کو بھی مدعو کیا گیا۔ عمومی طور پر مسجد میں پروگرام رکھنے پر دوسرے لوگوں کو آنے میں ہچکچاہٹ محسوس ہوتی ہے جس کے پیش نظر قریب ہی ایک سکول میں اس کی اجازت لے کر انتظامات کئے گئے اورایک رات قبل جا کر احباب نے اس کی سجاوٹ کو بینرز کے ساتھ کر کے مکمل کیا اور حضور پُر نور کی خدمت اقدس میں جلسہ کی کامیابی کے لئے دعائیہ خط بھی لکھا گیا۔

پروگرام جلسہ سیرۃ النبیؐ

موٴرخہ 7؍اکتوبر کی صبح نماز تہجد اور فجر سےجلسہ کی تیاری کے لئے احباب جماعت نے لنگر پکانا شروع کیا۔ تمام انتظامات کو مکمل کرنے کے بعد وقت مقررہ پر مہمانوں کی آمد کے ساتھ ہی نعرہ ہائے تکبیر کی گونج میں خاکسار نے لوائے احمدیت اور مکرم گیان سنگھ صاحب نے فضا میں لوائے فجی بلند کیا اور دعا کروائی گئی۔ پروگرام کے مطابق جلسہ کی کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم مع انگلش و فیجئن زبان پیش کیا گیا اور کلام سیدنا حضرت مسیح موعود ؑ (وہ پیشوا ہمارا۔۔۔) کے بعد ایک تقریر سیرت آنحضرتﷺ پر اور دوسری حضرت محمدﷺ بحیثیت امن کا سفیر پیش کی گئی جس کے ساتھ ساتھ درمیان میں خاکسار کو بائبل کے حوالہ جات سے پیشگوئی محمد رسول اللہﷺ بھی بیان کرنے کا موقع ملتا رہا، اس سارے ماحول میں پھر مہمان خصوصی کے علاوہ 3 دیگر معزز مہمانوں نے بھی تقاریر کیں۔ جن میں ایک ہمارے ڈویزنل آفیسر مکرم عبد الحکیم صاحب اور ایک ہندو پنڈت مکرم دھرمندرا کمار صاحب اور ایک کیتھولک پادری مکرم چوچی صاحب نے بھی بہت اچھے انداز میں حضورﷺ کی سیرت پر گفتگو کی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ جلسہ کا ماحول بہت پُر سکون اور پڑھے لکھے طبقے پر مشتمل تھا جن میں اسکولوں کے اساتذہ، محکمہ پولیس اور عدلیہ کے لوگ بھی شامل تھے اس کے علاوہ 8 مختلف چرچ کے پادری اور نمائندگان بھی تشریف لائے۔ جلسہ کے آخر پر خاکسار نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وطن سے محبت اور معاشرے میں امن اور انصاف کے حوالے سے آنحضرتﷺ کی تعلیمات کا تذکرہ کر کے دعا کروائی۔

جلسہ میں شامل مہمان اور ان کے مختصر تاثرات

اس جلسہ میں اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ 43 غیر از جماعت مہمان تشریف لائے جنہوں نے بڑی محبت اور توجہ سے جلسہ کی تمام تر تقاریر کو سُنا اور اپنے خیالات کا ذکر کیا، ایک امریکہ سے آئے ہوئے بائبل اساتذہ کے گروپ نے بھی آکر خاکسار کا شکریہ ادا کیا کہ آپ کے ماٹو (محبت سب کے لئے نفرت کسی سے نہیں) کے مطابق ہمیں آج کے پروگرام میں یہ ماحول نظر بھی آیا اور تعلیمات کو بھی سننے کا موقع ملا۔ اسی طرح ہمارے جلسہ کے مقررین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آنحضرتﷺ کی سیرت کو بہت اعلیٰ انداز میں بیان کیا۔ مکرم عبدالحکیم صاحب نے کہا کہ اصل جلسہ کا حق ایسی مجالس کے انعقاد سے ہی ادا کیا جاتا ہے جہاں دوسرے مذاہب کے لوگوں کو بھی دعوت دی جائے، جماعت احمدیہ کی یہ بہت اچھی کوشش ہے۔ مہمان خصوصی گیان سنگھ صاحب نے کہا کہ آج اس جلسہ کے بعد میں اب کہہ سکتا ہوں کہ میں مکمل فیجئن ہوں کیونکہ اب اسلام کے بارے میں بھی مجھے کچھ علم آ گیا ہے۔ بلکہ ہندو پنڈت نےاز خود بعض اہم احادیث کو اپنی محنت اور کوشش سے ڈھونڈ کر بیان کرتے ہوئے کہ بڑوں کا ادب کرو، والدین کی عزت کرو، اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے اچھا ہے۔ اس طرح کی تربیت اولاد کے حوالے سے متعدد احادیث بیان کیں اور کہا کہ یہ وہ تعلیمات ہیں جن پر آج معاشرے کو عمل کرنے کی شدید ضرورت ہے۔ اسی طرح کیتھولک چرچ کے پادری نے بیان کیا جو حوالے آج میں نے بائبل کے سنے ہیں اسی طرح کی کچھ باتیں میرے ذہن میں بھی حضرت عیسیٰؑ کی تھیں لیکن جو مواد مجھے آنحضرتﷺ کے بارے میں دیا گیا تو میں نے سوچا کہ اس مجلس میں مجھے ضرور جانا چاہئے، دراصل مجھے آج کیتھولک چرچ ممبران کی ایک میٹنگ میں ان کے ساتھ کیپیٹل صووا کے لئے روانہ ہونا تھا لیکن اس جلسہ کی وجہ سے اب میں کل جاؤں گا۔ اسی طرح متعدد احباب نے بک اسٹال سے بھی استفادہ کرتے ہوئے کتب اور لٹریچر حاصل کیا اور فیجئین قرآن کو دیکھ کر بہت متاثر ہوئے اور کئی جگہوں سے اس کا مطالعہ بھی کیا۔ درخواست دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ جلسہ کے نیک ثمرات سے نوازے اور تمام ممبران جماعت کے ایمان واخلاص میں بھی برکت دے جنہوں نے مال اور وقت کی قربانی سے اس کو کامیاب کیا۔ آمین۔ جلسہ کی کل حاضری 64 رہی۔

(رپورٹ: طارق احمد رشید۔ فجی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 31 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

میں نبیوں میں سے سب سے آخری ہوں