• 5 مئی, 2024

توبہ کا دن جمعہ اور عیدین سے بھی بہتر اور مبارک ہے

’’سب صاحب یاد رکھیں کہ اﷲ تعالیٰ نے اسلام میں ایسے دن مقرر کئے ہیں کہ وہ دن بڑی خوشی کے دن سمجھے جاتےہیں اور ان میں اﷲ تعالیٰ نے عجیب عجیب برکات رکھی ہیں۔منجملہ ان دنوں کے ایک جمعہ کا دن ہے۔یہ دن بھی بڑا ہی مبارک ہے۔لکھاہے کہ اﷲ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ کو جمعہ ہی کو پیدا کیا اور اسی دن ان کی توبہ منظور ہوئی تھی اور بھی بہت سی برکات اور خوبیاں اس دن کی ماثور ہیں۔ایسا ہی اسلام میں دو عیدیں ہیں۔ان دونوں دنوں کو بھی بڑی خوشی کے دن مانا گیا ہے اور ان میں بھی عجیب عجیب برکات رکھی ہیں۔لیکن یاد رکھو کہ یہ دن بیشک اپنی اپنی جگہ مبارک اور خوشی کے دن ہیں۔لیکن ایک دن ان سب سے بھی بڑھ کر مبارک اور خوشی کا دن ہے، مگر افسوس سے دیکھا جاتاہے کہ لوگ نہ تو اس دن کا انتظار کرتے ہیں اور نہ اس کی تلاش، ورنہ اگر اس کی برکات اور خوبیوں سے لوگوں کو اطلاع ہوتی یا وہ اس کی پرواہ کرتے تو حقیقت میں وہ دن ان کے لیے بڑا ہی مبارک اور خوش قسمتی کا دن ثابت ہوتا اور لوگ اُسے غنیمت سمجھتے۔ وہ دن کونسا دن ہے جو جمعہ اور عیدین سے بھی بہتر اور مبارک دن ہے؟ میں تمہیں بتاتا ہوں کہ وہ دن انسان کی توبہ کا دن ہے جو ان سب سے بہتر ہے اور ہر عید سے بڑھ کر ہے۔کیوں؟ اس لیے کہ اس دن وہ بد اعمال نامہ جو انسان کو جہنم کے قریب کرتا جاتا ہے اور اندر ہی اندر غضبِ الٰہی کے نیچے اُسے لا رہا تھا دھو دیا جاتا ہے اور اس کے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔حقیقت میں اس سے بڑھ کر انسان کے لیے اور کونسا خوشی اور عید کا دن ہوگا جو اسے ابدی جہنم اور ابدی غضب الٰہی سے نجات دیدے۔توبہ کرنے والا گنہگار جو پہلے خدا تعالیٰ سے دور اور اس کے غضب کا نشانہ بنا ہوا تھا۔اب اس کے فضل سے اُس کے قریب ہوتا اور جہنم اور عذاب سے دور کیا جاتا ہے۔جیسا کہ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ وَیُحِبُّ الۡمُتَطَہِّرِیۡنَ (البقرہ: 223) بیشک اﷲ تعالیٰ توبہ کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے اور ان لوگوں سے جو پاکیزگی کے خواہاں ہیں پیار کرتا ہے۔ اس آیت سے نہ صرف یہی پایا جاتا ہے کہ اﷲ تعالیٰ توبہ کرنے والوں کو اپنا محبوب بنا لیتا ہے،بلکہ یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ حقیقی توبہ کے ساتھ حقیقی پاکیزگی اور طہارت شرط ہے۔ہر قسم کی نجاست اور گندگی سے الگ ہونا ضروری ہے۔ورنہ نری توبہ اور لفظ کے تکرار سے تو کچھ فائدہ نہیں ہے۔پس جو دن ایسا مبارک دن ہو کہ انسان اپنی بد کر توتوں سے توبہ کر کے اﷲ تعالیٰ کے ساتھ سچا عہدِصلح باندھ لے اور اس کے احکام کے لیے اپنا سر خم کر دے تو کیا شک ہے کہ وہ اس عذاب سے جو پوشیدہ طور پر اس کے بدعملوں کی پاداش میں تیار ہو رہا تھا بچایا جاوے گا۔

(ملفوظات جلد7 147-149 ایڈیشن 1984ء)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ فرمودہ 30؍دسمبر 2022ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 2 جنوری 2023