مرے مولیٰ رہِ تبلیغ اک پُر خار منزل ہے
دلوں کے زنگ دھونے کا فریضہ سخت مشکل ہے
سیاسی ظلمتوں کے بحر طوفاں خیز میں ہر سُو
نہ کشتی ہے نہ کشتی باں نہ علم سمت ساحل ہے
اکیلا ہوں زباں نا آشنا ہے ملک بیگانہ
نہ میری معرفت کامل نہ میرا علم کامل ہے
وطن بیگانہ مرشد سے جُدا احباب سے دوری
میرے رستے میں روکیں ہیں حجاب ِعلم حائل ہے
علومِ ظاہری سے مغربی اقوام سر گشتہ
سمجھتے ہیں کہ یہ ہندی ہے اس کا ملک جاہل ہے
دلوں میں ان کے گھر کرنا رہ ِ اسلام پر لانا
خدایا سخت مشکل ہے خدایا سخت مشکل ہے
تسلی تو اب اتنی ہے کہ تیرا بندہ ء عاجز
دعائے مرشد و احباب میں ہر وقت شامل ہے
بھروسہ تیری رحمت پر سہارا تیری نصرت کا
یہی سرمایہ ء ہمت یہی تو قوت دل ہے
تمنا ہے نہ بھولیں احمدی ہم کو دعاؤں میں
اگر یہ بات حاصل ہے تو سب کچھ ہم کو حاصل ہے
(حضرت ذوالفقار علی گوہرؓ)