• 26 اپریل, 2024

کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر دعائیہ تقریب

مسجد بیت الاحد جاپان میں احمدی مسلمانوں کے ساتھ جاپانیوں کی بھی نماز میں شرکت

چین کے شہر ’’ووہان‘‘ سے شروع ہونے والا کورونا وائرس اب تک 30 سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے ۔ متاثرین کی تعداد تقریباً ایک لاکھ تک جا پہنچی ہے ، جبکہ چین کے علاوہ جاپان ، کوریا، ایران، اٹلی ،تائیوان اور ہانگ کانگ سمیت ہلاک شدگان کی تعداد 2 ہزار 800 سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔

چینی ماہرین اور دنیا بھر کے سائنسدان اب تک اس وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ دریافت کرنے میں ناکام ہیں ۔ نیز محققین تمام تر کاوشوں کے باوجود ویکسین کی دریافت کے بارہ میں کسی حتمی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکے۔

کورونا وائرس چونکہ متعدی اور وبائی مرض ہے لہٰذا اس نے لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے کر دنیا بھر میں خوف و ہراس پیدا کررکھا ہے ۔ عام خیال یہی ہے کہ چین کے جدید صنعتی شہر ’’ووہان‘‘ سے سفر کرنے والے چینی باشندوں کے ذریعہ یہ مہلک وائرس دنیا بھر میں پھیلنے کا سبب بنا ہے ۔

کورونا کے زیادہ تر مریضوں میں گلے کی خرابی، کھانسی یا سانس کی نالی میں تکلیف کے ساتھ ساتھ بخار کی شکایا ت نوٹ کی گئی ہیں ۔کھانسی اور چھینک کے ذریعہ منہ سے نکلنے والا مواد ہاتھوں کو لگتا ہے اور ہاتھوں کے ذریعہ یہ وائرس بتدریج پھیلتا چلا جاتا ہے۔ اسی طرح ماسک نہ پہننے کی صورت میں کھانسنے اور چھینک کی صورت میں یہ جراثیم ہوا کے ذریعہ ایک دو میٹر دور لوگوں تک بھی منتقل ہوتے ہیں ۔

طبی ماہرین کی طرف سے احتیاطی تدابیر کے طور پر ماسک پہننا، اچھی طرح ہاتھ دھونا اور ہاتھوں پر الکحل کا چھڑکاؤ مفید قرار دیا جارہا ہے ۔جاپان میں ان احتیاطی تدابیر سے اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں کافی حد تک مدد ملی ہے ۔

کورونا وائرس کی مہلک وباء کی خبر ہی جماعت احمدیہ جاپان نے اس حوالہ سے آگاہی اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی مہم شروع کررکھی ہے ۔ جاپان میں رہنے والے احمدی احباب اور دیگر مسلمانوں کو وباؤں کے موقع پر آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی نصائح اور ارشادات پہنچانے کے علاوہ علاج معالجہ اور تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی تلقین کی جارہی ہے ۔نیز جاپانی اور اردو زبان میں بیماریوں اور تکالیف سے محفوظ رکھنے والی آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں کی اشاعت کے ذریعہ جماعت احمدیہ مسلمہ کے اس مؤقف کا اظہار کیا جارہا ہے کہ ہمارا توکل اور ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ دعائیں سنتا ہے اور یہ دعائیں ہی ہیں جو ہمیں اس آفت اور مہلک مصیبت سے نجات دے سکتی ہیں۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ہندوستان اور دنیا بھر میں طاعون کی وبا ء کے موقع پر احباب جماعت کو جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے اور اللہ تعالیٰ کے حضور رو رو کر دعائیں کرنے کی تلقین فرمائی تھی۔

حضرت اقدس علیہ السلام کی اس نصیحت کے پیش نظرمسجد بیت الاحد جاپان میں ایک باقاعدہ دعائیہ تقریب مؤرخہ 24فروری 2020ء کو منعقد کی گئی ۔ اس تقریب میں 25 جاپانی معزز مہمان شامل ہوئے۔ اس تقریب کے ذریعہ جماعت احمدیہ جاپان نے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ اس آفت اور مہلک وبائی مرض کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں اپنے خالق و مالک سے رجوع کرنا چاہیے اور اللہ تعالیٰ کا فضل اور رحم مانگنا چاہئے کہ وہ اپنی مخلوق کو اس ناگہانی وبا سے محفوظ رکھے۔ اس تقریب میں جاپانی مہمانوں سمیت حاضر احباب نے پیارے رسول رحمتہ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ مبارک دعا پڑھتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے حضور التجاء کی کہ کورونا وائرس کی تباہی سے اپنی مخلوق کو بچالے ۔

اَللَّھُمَّ رَبَّ النَّاسِ اَذْھِبَ الْبَأسَ اِشْفِ اَنْتَ الشَّافِی لَا شَفاء اِلَّا شِفَاءُکَ فَاشْفِنِی لَّا یُغَادِرُ سَقَمًا

اے ہمارے پروردگار ! تکالیف سے نجات دینے والے ۔تُو ہی شفا عطا فرما کہ تیری ذات کے سوا شفا بخشنے والا کوئی اور نہیں ۔ اے ہمارے مولی! اس رنگ میں شفا عطا فرما کہ اس بیماری کا اثر اور نشان تک باقی نہ رہے ۔ آمین

میڈیا کے ذریعہ اسلام احمدیت کے مؤقف کی اشاعت

جاپان کے تین مشہور ٹی وی چینلز کے ذریعہ مسلسل دو دن مسجد بیت الاحد جاپان کی اس دعائیہ تقریب کے مناظر دکھانے کے ساتھ ساتھ جماعت احمدیہ کے اس موقف کا اعادہ کیا جاتا رہے کہ ’’ہم محض دعائیں کر سکتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کا فضل اور رحم مانگ سکتے ہیں اور ہمارے نزدیک سب سے مقدم دعا ہی ہے ۔‘‘
ان چینلز پر خبر نشر ہونے کے بعد کئی جاپانی احباب نے جماعت سے رابطہ کیا اور اپنے پیغامات میں کہا کہ آج سے ہم بھی دعا کریں گے ۔ کئی احباب نے کہا کہ آج ٹی وی پر خبر سن کر میں نے بھی دعا کی ہے کہ اور ہمیں دعا کی طاقت کا احساس ہوا ہے ۔

ایک جاپانی خاتون Tajima Hiromi صاحبہ نے مذکورہ بالا دعا جاپانی ترجمہ کے ساتھ حاصل کی اور اپنی فیس بک پوسٹ کے ذریعہ اور اپنے پیغام کے ذریعہ اس بات کا اظہار کیا کہ انہوں نے یہ دعا اپنے کمرہ میں لگا لی ہے اور روزانہ اس کو پڑھا کریں گی ۔

اس دعائیہ تقریب کے بعد اذان دی گئی اورنماز ظہر ادا کی گئی۔ تمام جاپانی مہمان صف بستہ ہو کر نماز میں شامل ہوئے ۔ نماز سے قبل مہمانوں کو وضاحت کی گئی کہ ہم نماز میں اور خصوصاً سجدہ میں اللہ تعالیٰ کے سب سے زیادہ قریب ہوتے ہیں لہٰذایہ موقع اللہ تعالیٰ سے رحم اور فضل مانگنے کے لئے سب سے بہترین تصور کیا جاتا ہے لہٰذا آپ کسی بھی زبان میں دعا مانگ سکتے ہیں ۔

بندگانِ خدا کو امام الزماں کی دردمندانہ نصیحت

طاعون کی وباء کے موقع پر حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنے ماننے والوں کو خصوصا اور مسلمانوں کو عموماً نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ

’’مسلمانوں کو چاہیے کہ سچے دل سے خدا تعالیٰ کے احکام بجا لاویں ۔ نماز کے پابند ہوں ۔ ہر ایک فسق و فجور سے پرہیز کریں ۔ توبہ کریں اور نیک بختی اور خدا ترسی اور اللہ تعالیٰ کے ذکر میں مشغول ہوں۔ غریبوں اور ہمسائیوں ، اور یتیموں اور بیواؤں اور مسافروں اور درماندوں کے ساتھ نیک سلوک کریں اور صدقہ و خیرات دیں اور جماعت کے ساتھ نماز پڑھیں اور نماز میں اس بلا سے محفوظ رہنے کے لئے رو رو کر دعا کریں ۔ پچھلی رات اٹھیں اور نماز میں دعائیں کریں ۔غرض ہر قسم کے نیک کام بجا لائیں اور ہر قسم کے ظلم سے بچیں اور اُس خدا سے ڈریں جو اپنے غضب سے ایک دم میں ہی دنیا کو ہلاک کر سکتا ہے۔

(مجموعہ اشتہارات جلد سوم صفحہ 6)


(انیس احمد ندیم۔جاپان)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 29 فروری 2020

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ