• 26 اپریل, 2024

چھوٹی مگر سبق آموز بات

شکر یہ ادا کرنے کا ایک عملی اور پیارا انداز

ہر اچھی بات مومن کی میراث ہوتی ہے اس کو سامنے رکھ کر پیش کرنا چاہوں گی کہ ڈینش لوگوں کی ایک پیاری عادت دل کو بہت بھاتی ہے کہ جب کبھی آپ ایک معمولی سی فیور کریں یا ان کو اپنے گھر یا باہر کھانے یا لنچ پر مدعو کریں تو بڑی ہی انکساری سے آپ سے معلوم کریں گے کہ گھر سے کون کون مدعو ہے اور وقت کیا ہے؟ جب آ جائیں تو پوچھ کر اپنی مقررہ کرسی پر بیٹھیں گے۔ اور آپ کی پیش کی جانے والی ہر چیز کی تعریف بھی کریں گے اور اس کے بارے میں شوق سے معلوم کریں گے کہ یہ کیا ہے اور اس کو کھانے کا کیا طریق ہے؟۔ جاتے ہوئے کمال عاجزی سے شکر یہ ادا کریں گے۔ اور اگلے دن ہی آپ کو ہاتھ سے لکھ کر کارڈ بھجوائیں گے یا پھولوں کے پود ے، گلدستے کی شکل میں جو اگر ممکن ہو گا تو آپ کے دروازے کے سامنے رکھ دیں گے۔ چاکلیٹ کے پیکٹ سےیا ایک خوبصورت ڈرائنگ بنا کر خوشنودی کا اظہار کریں گے اور آپ کو انہیں مدعو کرنے اور انکی عزت افزائی کرنے کا شکر یہ ادا کر نے کا عملی مظاہرہ بھی کریں گے۔

یہ ایک اچھی بات ہے کہ اس سے دل کو خوشی تو ہوتی ہی ہے مگر اگلی دفعہ بلانے کو دل بھی چاہتا ہے۔

(عفت وہاب بٹ۔ ڈنمارک)

پچھلا پڑھیں

نماز جنازہ حاضر و غائب

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 2 اپریل 2022