• 5 مئی, 2025

’’ہمارا کام تو اللہ تعالیٰ خود آسان کر رہا ہے‘‘

’’ہمارا کام تو اللہ تعالیٰ خود آسان کر رہا ہے‘‘
جماعت احمدیہ مالٹا کی تبلیغی کاوش۔ چرچ کی عمارت میں لیکچرز
اور بین المذاہب پروگرام میں اسلام احمدیت کی نمائندگی

ہر احمدی کا یہ یقین اور ایمان ہے کہ ہمارے سارے کام خداتعالیٰ خود فرماتا ہے ہمیں بس اخلاص و وفا کے ساتھ کوشش کرنے کی ضرورت ہے باقی سب وہ رحیم وکریم فضل و احسان فرماتے ہوئے راہیں آسان فرمادیتا ہے۔ ہمارے پیارے امام حضرت سیدنا خلیفہ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنے خطبہ جمعہ 10؍ فروری 2017 میں فرماتے ہیں:
’’ہم میں سے ہر ایک کا یہ کام ہے کہ درد کے ساتھ اسلام کی حقیقی تعلیم کو دنیا میں پھیلانے اور ہر شخص تک پہنچانے کے لئے دعائیں بھی کریں اور کوشش بھی کریں۔۔۔ یہ کام آج مسیح محمدی کے غلاموں کا ہی ہے کہ اسلام کا پیغام پہنچائیں۔ ہمارا کام تو اللہ تعالیٰ خود آسان کر رہا ہے۔۔۔ پس اگر ہم نے حق بیعت ادا کرنا ہے تو ہمیں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مددگاروں میں بننے کی کوشش کرنی چاہئے۔‘‘

بلاشبہ ہمارے کام تو ہمارا پیارا خداخود آسان کررہا ہے اور خود اپنی جناب سے تبلیغ اسلام احمدیت کے ذرائع اور مواقع پیدا فرما رہا ہے۔ ہر ملک اور ہر خطہ ارض اس خدائی نصرت کا شاہد ہے۔ ارض مالٹا بھی ہر دن انہی خدائی نصرت کے نظاروں کی شاہد ہے۔ فالحمد للّٰہ رب العالمین۔

مالٹا کے ایک چرچ کی عمارت میں لیکچرز

ایک فلاحی تنظیم Happy Parenting نے اپنےدو پروگراموں، جو کہ چرچ کے ساتھ منسلکہ ہال میں منعقد ہوئے، میں اسلام احمدیت کے بارہ میں لیکچرز کے لئے مدعو کیا۔ خاکسار کو ان دونوں پروگراموں میں والدین کے حقوق، والدین کی خدمت اور ان کا ادب و احترام اور بچوں کی مناسب پرورش کے بارہ میں اسلامی تعلیمات، جماعت احمدیہ کا تعارف اور حاضرین کے سوالوں کے جواب دینے کی بفضل اللہ تعالیٰ توفیق ملی۔ یہ پروگرام دو گھنٹوں سے زائد وقت تک جاری رہے۔ حاضرین نے بڑی دلچسپی سے ان لیکچرز کو سنا اورکہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ آئندہ بھی جماعت کی طرف سے مختلف معاشری اور مذہبی موضوعات پر لیکچرز ہوتے رہیں کیونکہ انہیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے۔

مالٹا 316 مربع کلومیٹر پر مشتمل ایک چھوٹا سا ملک ہے تاہم اس میں365 کے قریب چرچ ہیں جس سے مقامی افراد کے سخت رومن کیتھولک عقائد کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ ایسے ملک میں چرچ کی عمارت میں اسلام کا پیغام پہنچانے کی توفیق ملنا دلی تسکین اور طمانیت کا باعث ہے اور یہ محض اور محض اللہ تعالیٰ کے خاص فضلوں، رحمتوں اور برکتوں کا ثمرہ ہے۔ الحمدللّٰہ

Universal Peace Federation
کے سینٹر میں تقریر

یونیورسل پیس فیڈریشن نے اپنے سینٹر میں اسلام احمدیت کے بارہ میں تقریر کے لئے جماعت کو دعوت دی۔خاکسار کواسلامی اخلاقیات اور معاشرتی اقدار کے بارہ میں اسلامی تعلیمات، جماعت احمدیہ کا تعارف اور حاضرین کے سوالوں کے جواب دینے کی توفیق ملی۔ یہ پروگرام دو گھنٹوں تک جاری رہا۔ پروگرام کے بعد بھی تقریبا ایک گھنٹہ تک وہاں رہنے اور مختلف موضوعات پر گفتگو کا موقع ملا۔ فالحمد للّٰہ علیٰ ذلک

بین المذاہب پروگرام میں اسلام احمدیت کی نمائندگی

مالٹا کی سابقہ صدر مملکت مکرمہ میری لوئیس کولیرو پریکا صاحبہ نے International Interfaith Harmony Week جو کہ فروری میں منایا جاتا ہے کے موقع پر ایک بین المذاہب پروگرام کا انعقاد کیا جس میں مذہبی راہنماؤں اور بچوں کو مدعو کیا گیا۔

اس موقع پر اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعتی وفد کے ساتھ اسلام احمدیت کی نمائندگی کی توفیق ملی۔ بچوں کے پروگرام میں عزیزم نعمان عاطف صاحب واقف نو نے جماعت کی طرف سے پیغام پیش کیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے یہ پیغام بہت زیادہ پسند کیا گیا اوربچوں کے پروگرام کی انچارج نے جب یہ پیغام سنا تو بے ساختہ بولیں ’Wow!‘ یعنی بہت خوب، ماشاء اللہ۔ اور تمام حاضرین نے بھی اس پیغام کو پسند کرتے ہوئے کھل کر داد دی۔ آخر ایسا کیوں نہ ہوتا کیونکہ اس موقع پر پڑھا جانے والا پیغام قرآنی تعلیمات کا خلاصہ تھا جوکہ درج ہے۔

In the name of Allah, the Gracious, the Merciful. Asslamoaleikum – Peace be on you all. H.E Excellency, distinguished guests and friends. I Believe in God – I Cherish Humanity – I Uphold the Values of: Unity and Togetherness – Harmony and Peace – Respect and Friendship. And, my motto is, LOVE FOR ALL – HATRED FOR NONE

پروگرام کے مطابق، بچوں کے پیغامات کے بعد، مذہبی راہنماؤں نے دعائیں پیش کرنی تھیں۔ چنانچہ جب بچوں کا پروگرام ختم ہوا تو عزت مآب سابق صدر مملکت صاحبہ نے مبلغ سلسلہ کو دعوت دی۔ خاکسار نے قرآنی دعائیں خوشی الحانی کے ساتھ تلاوت کیں اور ان کا انگریزی ترجمہ پیش کیا۔ جب قرآنی دعائیں تلاوت کی جارہی تھیں تو سب حاضرین مکمل خاموشی اور عقیدت کے ساتھ ہمہ تن گوش رہے اور سب پر ایک روحانی اثر واضح تھا جس کا بعد میں انہوں نے ذکر بھی کیا کہ دعاؤں کے دوران ایک خاص قسم کا سکون اور روحانیت محسوس ہورہی تھی۔ اس پروگرام کی میڈیا کوریج بھی ہوئی اور نیشنل ٹیلیویژن کو مختصر تاثرات بھی دیئے۔ فالحمد للّٰہ علیٰ ذلک

اس موقع پر اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سے جو ہمیشہ جماعت کے شامل حال رہتا ہے جماعت کو نمایاں طور پر اسلام احمدیت کی نمائندگی کی توفیق ملی اور بفضل اللہ تعالیٰ اسلام احمدیت کی نمائندگی سب پر بالا رہی۔ فالحمد للّٰہ علیٰ ذلک

تائیدالہی کا نظارہ

اس موقع پر مالٹا میں لیبیا کے زیر انتظام چلنے والی مسجد (جو کہ واحد باقاعدہ مسجد ہے) کے امام مکرم و محترم امام محمد السعدی صاحب بھی موجود تھے۔مبلغ سلسلہ اور دوسرے مذہبی راہنماؤں کے بعد انہوں نے بھی کچھ باتیں کیں اور انگریزی زبان میں بعض دعائیں پڑھیں۔

چند سال قبل مسجد کے امام صاحب نے ایک ٹیلیویژن انٹرویو میں کھل کر جماعت کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ احمدی مسلمان نہیں ہیں اور ہم انہیں مسلمان نہیں سمجھتے۔

خداتعالیٰ، جو ہمارا مولیٰ ہے اور ہمیشہ اپنی تائیدونصرت فرماتا ہے، نے اْس موقع پر بھی جماعت کی تائیدونصرت فرمائی تھی اور اس بین المذاہب پروگرام میں بھی جماعت کی خاص تائید ونصرت فرمائی۔ وہی امام صاحب جو احمدیوں کو مسلمان نہیں سمجھتے آج وہ احمدیوں کو اسلام کی نمائندگی کرتے ہوئے دیکھ اور سن رہے تھے بلکہ ان کے ساتھ آئے ہوئے ایک دوست مسلسل ان لمحات کو اپنے کیمرہ میں محفوظ کررہے تھےاور ویڈیو بناتے رہے(ممکن ہے وہ امام صاحب کے فون میں ہی ویڈیو بنارہے ہوں یا امام صاحب کی ہدایت کی روشنی میں)۔ وہی امام صاحب جو اپنے آپ کو اسلام کا حقیقی نمائندہ سمجھتے ہیں اور قرآن کو زیادہ سمجھنے کے دعویدار ہیں اس موقع پر ایک آیت بھی تلاوت نہ کرسکے مگر اللہ تعالیٰ کے مسیح الزمان جری اللّٰہ فی حلل الانبیاء کی جماعت کے ادنی ترین غلاموں کو نہایت شان و شوکت کے ساتھ قرآنی دعائیں پیش کرنے کی توفیق ملی۔ وہی امام صاحب جو اپنے آپ کو ہزاروں مسلمانوں کا نمائندہ سمجھتے تھے اس موقع پر صرف ایک دوست کے ساتھ تشریف لائے جب کہ جماعتی وفد چھ افراد پر مشتمل تھا۔ یقینا یہ سب اللہ تعالیٰ کے خاص فضل وکرم اور پیارے آقا کی دعاؤں کی برکت ہی ہے کہ جماعت تعداد میں کم ہونے کے باوجود نہایت عظمت اور شان کے ساتھ اسلام احمدیت کی تبلیغ کی توفیق پارہی ہے۔ یہاں یہ بات نہایت عجزو انکسار کے ساتھ اور محض اور محض تحدیث نعمت اور تشکر کے جذبات سے لبریز ہو کربیان کی گئی ہے۔اور پیارے آقا ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشاد کہ، ہمارا کام تو اللہ تعالیٰ خود آسان کر رہا ہے، کے تازہ ثبوت کے طور پر پیش کی گئی ہے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیشہ ہم پر اپنے پیار کی نظر رکھے، ہمیشہ ہمیں اپنی رضا کی راہوں پر چلائے، عاجزی و انکساری ہمارے وجود کا لازمی جز بنادے، ہماری ان حقیرکاوشوں کو اپنے حضور قبول فرمائے، ہمارے مال ونفوس میں برکت دے،تادم آخر ہمیں احسن اور مقبول رنگ میں خدمت دین کی توفیق عطا فرماتا چلا جائے اور ہمارا خاتمہ بالخیر ہو۔ آمین۔ اَللّٰہم آمین

(رپورٹ: لئیق احمد عاطف۔ مبلغ سلسلہ و صدر جماعت مالٹا)

پچھلا پڑھیں

انڈیکس مضامین مارچ 2021ء الفضل آن لائن لندن

اگلا پڑھیں

چھوٹی مگر سبق آموز بات