مکرم ایڈیٹر صاحب
اخبار الفضل آئن لائن روزانہ صبح نئے علوم اور نکات لے کر آتا ہے۔ ایک ایک سطر اورفقرہ پڑھ کر جہاں مزہ آتا ہے وہاں اپنی علمی پیاس بجھاتی ہوں۔ ہفتہ اور بُدھ کو اداریہ ایک نیا رنگ لئے ہوئے ہوتا ہے۔ آج مورخہ 23 ستمبر کا اداریہ بعنوان ’’خیر الجلیس فی الزمان کتاب‘‘ پڑھنا شروع کیا۔ جب مزہ آنے لگا تو آخر میں لکھا تھا کہ باقی آئندہ۔ جس سے مزہ کرکرہ ہوگیا۔ یہ بڑی زیادتی ہے۔ اکٹھا ہی ہوتا تو اچھا تھا۔ تاہم اب تینوں اقساط پڑھ کر تسلی ہوئی۔ ماشاء اللہ
کتاب بینی کے حوالے سے گلزار کی ایک نظم کے چند اشعار یاد آگئے۔ آج کل کتاب بینی ختم ہوتی جارہی ہے۔ اس طرف خصوصی توجہ دینے اور دلانے کی ضرورت ہے۔
شاعر کہتا ہے:
کتابیں جھانکتی ہیں بند الماری کے شیشوں سے
بڑی حسرت سے تکتی ہیں
مہینوں اب ملاقاتیں نہیں ہوتیں
جو شامیں ان کی صحبت میں کٹا کرتی تھیں› اب اکثر
گزر جاتی ہیں کمپیوٹر کے پردوں پر
بڑی بے چین رہتی ہیں کتابیں
انہیں اب نیند میں چلنے کی عادت ہو گئی ہے
بڑی حسرت سے تکتی ہیں
جو قدریں وہ سناتی تھیں
کہ جن کے سیل کبھی مرتے نہیں تھے
وہ قدریں اب نظر آتی نہیں گھر میں
جو رشتے وہ سناتی تھیں
وہ سارے ادھڑے ادھڑے ہیں
کوئی صفحہ پلٹتا ہوں تو اک سسکی نکلتی ہے
کئی لفظوں کے معنی گر پڑے ہیں
بنا پتوں کے سوکھے ٹنڈ لگتے ہیں وہ سب الفاظ
جن پر اب کوئی معنی نہیں اگتے
بہت سی اصطلاحیں ہیں
جو مٹی کے سکوروں کی طرح بکھری پڑی ہیں
گلاسوں نے انہیں متروک کر ڈالا
زباں پر ذائقہ آتا تھا جو صفحے پلٹنے کا
اب انگلی کلک کرنے سے بس اک
جھپکی گزرتی ہے
بہت کچھ تہہ بہ تہہ کھلتا چلا جاتا ہے پردے پر
کتابوں سے جو ذاتی رابطہ تھا کٹ گیا ہے
کبھی سینے پہ رکھ کے لیٹ جاتے تھے
کبھی گودی میں لیتے تھے
کبھی گھٹنوں کو اپنے رحل کی صورت بنا کر
نیم سجدے میں پڑھا کرتے تھے چھوتے تھے جبیں سے
وہ سارا علم تو ملتا رہے گا آئندہ بھی
مگر وہ جو کتابوں میں ملا کرتے تھے سوکھے پھول اور
مہکے ہوئے رقعے
کتابیں مانگنے گرنے اٹھانے کے بہانے رشتے بنتے تھے
ان کا کیا ہوگا
وہ شاید اب نہیں ہوں گے!
(فوزیہ درثمین سلمان۔ پاکستان)
تاثرات / آراء
آن لائین الفضل کے مختلف مضامین اور سب سے بڑھ کر حضرت امام جماعت احمدیہ عالمگیر کے ارشادات ہمارے لئے بہت بڑے اثاثے کا درجہ رکھتے ہیں ان سےروحانی زندگی سنور سکتی ہے اللہ ہمیں عمل کی توفیق دے آمین ۔آج کل کے اس دور میں اطفال اور خدام کی تربیت پر توجہ دینا اشد ضروری ہے اس میں بہت کمی ہو گئی ہے بلکہ نہ ہونے کے برابر ہے اور اس طرف نظر آتی کمی کو دور کرنے اشد ضرورت ہے ۔آئیندہ آنے والی نسل کے لئے ایسا کرنا بہت اہم ہے اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس کی توفیق دے آمین۔بد ظنی سے بچو ۔اللہ تعالیٰ کے اپنے بندوں پر عجیب احسانات ہیں ۔ ہمارے پیارے امام کے ارشادت ہمارے لئے ہر جہت میں مشعل راہ ہیں اور خدا تعالی ہمیں ان پر عمل کی توفیق دے آمین
نیز پیارے حضور کو اللہ تعالی صحت و تند رستی والی لمبی عمر عطا فرمائےاور اپنی حفظ وامان میں رکھے آمین۔
(طالب دُعا: اے آر بھٹی)
اعلانِ نکاح
مکرم ناصر احمد خان صاحب جماعت ویسٹن ازلنگٹن ٹورنٹو کینیڈا تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کے بیٹے عزیزم عمر خان صاحب کا نکاح ہمراہ دانیہ احمد سیدہ صاحبہ بنت مکرم سید عامر مقبول صاحب آف احمدیہ ابوڈ آف پیس ٹورنٹو کے ساتھ دس ہزار کینیڈین ڈالرز حق مہر پر مکرم غلام مصباح بلوچ مربی سلسلہ نےمورخہ 2؍اکتوبر 2020ء بروز جمعۃ المبارک بعد از نماز جمعہ نماز سنٹر ویسٹن نارتھ ویسٹ میں پڑھا۔ عزیزم عمر خان صاحب حضرت محمد حسین خان صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ (وفات: 10؍جنوری 1959ء) کے پڑپوتے اور عزیزہ دانیہ احمد سیدہ صاحبہ حضرت سید عبدالستار شاہ صاحب رضی اللہ عنہ آف ماچھی واڑہ ضلع لدھیانہ بعدہٗ دار الرحمت غربی ربوہ (وفات:14؍اگست 1963ء) کی پڑ پوتی ہیں۔ احباب جماعت سے اس نکاح کے بابرکت ہونے کے لیے عاجزانہ درخواست دعا ہے۔
اعلانِ ولادت
مکرم طاہر احمد جمالیؔ مربی سلسلہ اعلان بھجواتے ہیں کہ:
اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل سے خاکسار کو شادی کے نو سال بعدمؤرخہ 17 ستمبر 2020 کو پہلے بیٹے سے نوازا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت بچے کا نام شازب احمد تجویز فرمایا۔ بچہ وقف نو کی بابرکت تحریک میں شامل ہے۔ بچہ مکرم حافظ خدابخش صاحب آف گھسیٹ پورہ ضلع فیصل آباد کا پوتا اور زاہد مسعود احمد صاحب آف فیصل آباد کا نواسہ ہے۔ قارئین روزنامہ الفضل سے بچے کے نیک، صالح اور خادم دین ہونے اور صحت و تندرستی والی درازی عمر کے لئے دعا کی درخواست ہے۔