• 15 مئی, 2024

دعا کا تحفہ

صبح شام کی دعا

حضرت ابو ہریرہؓ اور ابو راشد الحرانی ؓ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابو بکر صدیق ؓ نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا کہ اے اللہ کے رسولؐ! مجھے کچھ ایسے دُعائیہ کلمات سکھا دیں جو مَیں صبح و شام دہرایا کروں تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دُعا سکھائی اور فرمایا کہ صبح و شام یا بستر پر جاتے ہوئے یہ دُعا پڑھا کرو:

اَللّٰھُمَّ فَاطِرَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ،عَالِمِ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ رَبَّ کُلِّ شَیْءٍ وَّمَلِیْکَہٗ اَشْھَدُ اَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ اَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّ نَفسِیْ،وَشَرِّ الشَّیْطَانِ وَشِرْکِہٖ،وَاَنْ اَقْتَرِ فَ عَلٰی نَفْسِیْ سُوْٓءً،اَوْ اَجُرَّہٗٓ اِلٰی مُسْلِمٍ

(ابو داؤد کتاب الادب)

ترجمہ: اے اللہ! زمین و آسمان کے پیدا کرنے والے! غیب اور حاضر کو جاننے والے!ہر ایک چیز کے ربّ اور مالک! مَیں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ مَیں اپنے نفس اور شیطان کے شر اور اُس کے شرک سے تیری پناہ میں آتا ہوں اور اس بات سے بھی کہ میں خود کسی برائی کا مرتکب ہو کر اپنا نقصان کر لوں یا کسی مسلمان کو کوئی گزند پہنچاؤں۔

(مناجات رسولؐ از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ112)

(مرسلہ: عائشہ چوہدری۔جرمنی)

پچھلا پڑھیں

مدرسۃ الحفظ گھانا میں سالانہ ورزشی مقابلہ جات کا انعقاد

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 جنوری 2023