• 18 مئی, 2024

اسلام اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے عشق

ہر طرف فکر کو دوڑا کے تھکایا ہم نے
کوئی دیں دینِ محمدؐ سا نہ پایا ہم نے
کوئی مذہب نہیں ایسا کہ نشاں دِکھلائے
یہ ثمر باغِ محمدؐ سے ہی کھایا ہم نے
ہم نے اسلام کو خود تجربہ کر کے دیکھا
نور ہے نور اُٹھو دیکھو سنایا ہم نے
اور دِینوں کو جو دیکھا تو کہیں نور نہ تھا
کوئی دِکھلائے اگر حق کو چھپایا ہم نے
تھک گئے ہم تو اِنہی باتوں کو کہتے کہتے
ہر طرف دعوتوں کا تیر چلایا ہم نے
آزمائش کے لئے کوئی نہ آیا ہر چند
ہر مخالف کو مقابل پہ بلایا ہم نے
یونہی غفلت کے لحافوں میں پڑے سوتے ہیں
وہ نہیں جاگتے سَو بار جگایا ہم نے
جل رہے ہیں یہ سبھی بغضوں میں اور کینوں میں
باز آتے نہیں ہر چند ہٹایا ہم نے
آؤ لوگو! کہ یہیں نورِ خدا پاؤ گے!!
لو تمہیں طَور تسلی کا بتایا ہم نے
آج اِن نوروں کا اِک زور ہے اِس عاجز میں
دل کو اِن نوروں کا ہر رنگ دلایا ہم نے
جب سے یہ نور ملا نور پیمبر سے ہمیں
ذات سے حق کی وجود اپنا ملایا ہم نے
مصطفی پر ترا بے حد ہو سلام اور رحمت
اُس سے یہ نور لیا بارِ خدایا ہم نے
ربط ہے جانِ محمدؐ سے مری جاں کو مُدام
دل کو وہ جام لبالب ہے پلایا ہم نے

(آئینہ کمالاتِ اسلام صفحہ ۲۲۴ ۔ مطبوعہ ۱۸۹۳ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 1 مئی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 مئی 2021