• 18 اپریل, 2024

فقہی کارنر

اشعار اور خوش الحانی

حدیث سے ثابت ہے کہ آ نحضرتﷺ نے بھی اشعار سنے تھے۔ لکھا ہے کہ حضرت عمر ؓ کے زمانہ میں ایک صحابی مسجد کے اندر شعر پڑھتا تھا۔ حضرت عمرؓ نے اس کو منع کیا۔ اس نے جواب دیا۔ میں نبیﷺ کے سامنے مسجد میں شعر پڑھا کرتا تھا تو کون ہے جو مجھے روک سکے؟ یہ سن کر حضرت امیر المومنین ؓ با لکل خاموش ہو گئے۔

قرآن شریف کو بھی خوش الحانی سے پڑھنا چاہئے بلکہ اس قدر تا کید ہے کہ جو شخص قرآن شریف کو خوش الحانی سے نہیں پڑھتا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ اور خود اس میں ایک اثر ہے عمدہ تقریر خوش الحانی سے کی جائے تو اس کا بھی اثر ہوتا ہے۔ وہی تقریر ژو لیدہ زبانی سے کی جائے تو اس میں کوئی اثر نہیں ہوتا۔ جس شے میں خدا تعالیٰ نے تاثیر رکھی ہے اس کو اسلام کی طرف کھینچنے کا آلہ بنایا جائے تو اس میں کیا حرج ہے۔ حضرت داؤود کی زبور گیتوں میں تھی جس کے متعلق کہا گیا ہے کہ جب حضرت داؤود خدا کی مناجات کرتے تھے تو پہاڑبھی ان کے ساتھ روتے تھے اور پرندے بھی تسبیح کرتے تھے۔

(بدر 17نومبر 1905ء صفحہ6۔ 7)

(داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

درخواست ہائے دعا

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 جون 2022