• 19 اپریل, 2024

برکینا فاسو ریجن بانفورا جماعت کوکورو میں مسجد کا افتتاح

دشمنان احمدیت نے ہمیشہ جماعت احمدیہ کی آواز کو دبانے کی کوشش کی لیکن یہ آواز حق ہر لمحہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتی چلی جارہی ہے۔ پھر کئی مقامات پر جماعت کی مساجد پر قبضہ کرنے انہیں گرانے ، سیل کرنے کی مذموم کوششیں ہوئیں ۔ لیکن خدا تعالیٰ کی تقدیر کے تحت جماعت احمدیہ نہ صرف ایشیااور یورپ بلکہ افریقہ کے دور دراز علاقوں میں بھی محض خدائے واحد ہ لاشریک کی عبادت کی خاطر مساجد کی تعمیر میں ہمہ تن مصروف ہے۔

برکینافاسو مغربی ا فریقہ کا ایک گرم صحرائی ملک ہے۔ یہاں جماعت کا باقاعدہ قیام انیس سو اسی کی دہائی میں ہوا ہے یعنی یہ کوئی زیادہ پرانی جماعت نہیں ہے۔ لیکن یہاں کے احمدی اپنی حرارت ایمانی کا اظہار ہر روز کرتے اور آنے والے ہر دن میں ایک نئی منزل کی طرف رواں دواں ہیں۔ دیگر قربانیوں کے ساتھ ساتھ یہاں مساجد کی تعمیر کا کام بھی مسلسل جارہی ہے۔

اسی سلسلے میں بانفوراریجن کی ایک جماعت (KOCORO) کوکورو کو اپنی مسجد تعمیر کرنے کی توفیق عطا ہوئی ہے۔ اس گاؤں میں احمدیت کا پیغام چند سال پہلے ہمارے معلم مکرم ودراگو یوسف Ouderaogo Iussf صاحب اور مقامی ریڈیو پر جماعت احمدیہ کی نشریات کے ذریعہ پہنچا۔ چنانچہ یہ لوگ 2006ء میں جماعت میں داخل ہو گئے۔ ابتدا ہی سے بڑے اخلاص اور وفا کے ساتھ نہ صرف جماعت اور خلافت سے وابستہ ہیں بلکہ اس میں ترقی کرتے چلے جا رہے ہیں۔ اس وقت گاؤ ں میں احمدیوں کی تجنید اڑھائی صد کے قریب ہے۔

کوکورو (KOCORO) گاؤں میں مسجد کی تعمیر کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی۔ چنانچہ گاؤں والوں سے مل کر مسجد کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا ۔جمعرات 18فروری 2021ء مسجد کا سنگ بنیاد ریجنل مبلغ بانفورا مکرم اعجاز احمد صاحب نے رکھا۔ اس موقع پر احمدی احباب اور گاؤں کے چیف سمیت دیگر معززین بھی موجود تھے۔

احباب جماعت نے مسجد کی تعمیر کا کام بہت قربانی کرکے مکمل کیا۔ اور جماعتی روایات کے مطابق وقارعمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہوئے اعلیٰ نمونے قائم کئے۔ کیا مرد، کیا عورتیں، کیا بزرگ اور کیا بچے سب نے مسجد کی تعمیر میں حصہ لیا۔اور اس کا کام پایۂ تکمیل تک پہنچایا۔

تعمیر کا کام تیزی سے کیاگیا اور صرف تین ماہ کی قلیل مدت میں مسجد مکمل ہو گئی۔ 28 مئی 2021ء کو مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب امیر جماعت برکینا فاسو نے جمعۃ المبارک کی نماز کےساتھ مسجد کا افتتاح کیا۔نماز جمعہ سے قبل روایتی انداز میں فیتہ بھی کاٹا گیا۔ اس موقع پر گاؤں کے امام قریبی شہر کے بڑے امام بھی تشریف لائے تھے۔ مسجد کی تعمیر پر چارملین فرانک سیفا کی رقم خرچ ہوئی ہے جبکہ ایک صد پچاس افراد اس میں نماز ادا کر سکتے ہیں ۔

28مئی کا دن جماعت احمدیہ کی تاریخ میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔یہ وہی دن ہے جب لاہور کی دو مساجد میں درجنوں احمدیوں کوجمعۃ البارک کے روز بے دردی سے شہید کر دیا گیا تھا۔ آج اسی دن جب ’’کوکورو‘‘ کی مسجد کا افتتاح ہو رہا تھا اور علاقہ بھر کے معززین جماعت احمدیہ کی بے لوث خدمات کو سراہ رہے تھے ۔جماعت کی مسجد کو عزت اور احترام کی نگاہ سے دیکھ کر اسے امن کی علامت قرار دے رہے تھے۔ تو ایسے میں جہاں ان معصوم شہیدوں کی یاد دلوں کو مغموم کررہی تھی وہاں یہ احساس بھی غالب تھا کہ ان شہیدوں کی قربانیاں ہی ہیں جو جماعت کو مزید ترقیات سے ہمکنار کرتی چلی جارہی ہیں ۔اور دور دراز علاقوں میں بھی مسیح محمدی کے نام لیواامن و آشتی کی علامت بن کر ابھر رہے ہیں۔

نماز جمعہ کے بعد مقامی جماعت کی طرف سے سب مہمانوں کے لئے دعوت کا انتظام کیا گیا تھا۔ تمام شاملین نے کھانا نوش کیا اور احباب جماعت کاشکریہ ادا کیا۔

روانگی سے قبل مکرم امیر صاحب نے دعا کروائی۔ اس طرح یہ بابرکت دن اپنے اختتام کو پہنچا۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس مسجد کو اہل علاقہ کے لئے مینارہ روشنی بنادے۔ اس علاقے میں جماعت مزید ترقی کرے۔

(رپورٹ :چوہدری نعیم احمدباجوہ۔ نمائندہ روزنامہ الفضل آن لائن۔برکینا فاسو)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 2 اگست 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 اگست 2021