• 5 مئی, 2024

دعا کا تحفہ

منکرین اور مکذّبین کے بارے میں دعا

حضرت قتادہ ؓ کہتے ہیں کہ حضرت نوح ؑنے اپنی قوم کے خلاف بالآخر اس وقت بد دعا کی جب آپؐ پر وحی ہوئی کہ اب تیری قوم میں سے اور کوئی شخص ایمان نہیں لائے گا۔

رَبِّ لَا تَذَرۡ عَلَی الۡاَرۡضِ مِنَ الۡکٰفِرِیۡنَ دَیَّارًا ﴿۲۷﴾ اِنَّکَ اِنۡ تَذَرۡہُمۡ یُضِلُّوۡا عِبَادَکَ وَلَا یَلِدُوۡۤا اِلَّا فَاجِرًا کَفَّارًا ﴿۲۸﴾

(نوح: 27-28)

اے میرے رب! زمین پر کوئی گھر کافروں کا باقی نہ رہے۔ اگر تو ان کو اسی طرح چھوڑ دے گا تو یہ تیرے دوسرے بندوں کوبھی گمراہ کر دیں گے اور وہ فاجر کفر کرنے والے کے سوا کوئی بچہ نہ جنیں گے۔

(قرآنی دعائیں از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ27)

(مرسلہ: عائشہ چوہدری۔جرمنی)

پچھلا پڑھیں

اسلام آباد (ٹلفورڈ) کے بابرکت افتتاح کے موقع پر واقفات نو کے جذبات و خیالات

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 اگست 2022