• 11 دسمبر, 2024

سیّدنا حضرت امیر المؤمنین کا دورہ امریکہ 2022ء (قسط 9)

سیّدنا امیر المؤ منین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
کا دورہ امریکہ 2022ء
4؍ اکتوبر 2022ء بروز منگل
قسط 9

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے صبح چھ بج کر دس منٹ پر مسجد بیت الاکرام تشریف لا کر نماز فجر پڑھائی۔ نماز کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔

• صبح حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے دنیا کے مختلف ممالک سے آنے والی ڈاک، فیکسز، ای میلز اور رپورٹس ملاحظہ فرمائیں اور ہدایات سے نوازا۔ یہاں امریکہ کی مقامی جماعتوں کی طرف سے بھی حضور انور کی خدمت میں بڑی کثرت سے خطوط موصول ہوتے ہیں۔ حضور انور ساتھ ساتھ انہیں بھی ملاحظہ فرماتے ہیں اور ہدایات سے نوازتے ہیں۔

ملاقاتیں

• پروگرام کے مطابق صبح گیارہ بجے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ اپنے دفتر تشریف لائے اور فیملی ملاقاتوں کا پروگرام شروع ہوا۔ آج صبح کے اس پروگرام میں 26فیملیز کے 126ممبران نے اپنے آقا کے ساتھ شرف ملاقات پایا۔ حضور انور نے ازراہ شفقت تعلیم حاصل کرنے والے طلباء اور طالبات کو قلم عطا فرمائے اور چھوٹی عمر کے بچوں اور بچیوں کو چاکلیٹ عطا فرمائے۔

آج ملاقات کرنے والی یہ فیملیز Dallas کی مقامی جماعت کے علاوہ دیگر 14جماعتوں سے آئی تھیں۔ آج صبح بھی بعض فیملیز اور احباب بڑے لمبے اور طویل سفر طے کر کے ملاقات کے لیے پہنچے تھے۔

Maryland سے آنے والی فیملیز 1367میل کا سفر طے کر کے پہنچی تھیں۔ جب کہ Sillicon Vally سے آنے والی فیملیز 1701میل کا سفر طے کر کے اپنے آقا سے ملاقات کے لے پہنچی تھیں۔ ملاقات کرنے والوں میں سے ایک بہت بڑی تعداد ایسے لوگوں کی تھی جو زندگی میں پہلی بار حضور انور سے مل رہے تھے اور شرف دیدار سے فیضیاب ہو رہے تھے۔

تاثرات

• سیاٹل جماعت سے 2095میل کا سفر طے کر کے آنے والے دوست نوید اقبال صاحب نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں چالیس سال بعد خلیفۃ المسیح سے ملا ہوں۔ آج مجھے ربوہ کے با برکت دن یاد آئے ہیں۔ آج میری زندگی مکمل ہو گئی ہے۔ میں روحانی طور پر شفا یابی اور تندرستی محسوس کر رہا ہوں۔

• ذوالفقار احمد صاحب جو کہ Dallasسے آئے تھے بات کرتے ہوئے رونے لگ گئے۔ کہنے لگے کہ میں نے زندگی میں پہلی بار خلیفۃ المسیح سے ملاقات کی ہے۔ مجھے اور کیا چاہیے۔ مجھے تو سب کچھ مل گیا ہے۔

• انیق راجہ صاحب جماعت ڈیلس نے بتایا کہ حضور انور نے مجھے انگوٹھی دی اور مجھے مقامی مربی کے قریب رہنے کی ہدایت کی۔ میں نے اپنے آقا سے مل کر اپنے دل میں ایک ایسا سکون اور اطمینان پایا ہے جس کو میں بیان ہی نہیں کر سکتا۔

• مبشرہ اختر صاحبہ جماعت Houston سے آئی تھیں۔ ان سے بات نہیں ہو رہی تھی۔ یہ رونے لگ گئیں۔ کہنے لگیں کہ میری ساری زندگی کی ایک ہی خواہش تھی کہ میں اپنے آقا سے ملوں۔ آج اللہ تعالیٰ نے پوری کر دی ہے۔ میں نے صرف اور صرف حضور انور کے چہرہ مبارک میں نور پایا ہے۔

• Houston جماعت سے آنے والے ایک دوست واصل محمود صاحب نے بیان کیا کہ میں صرف اتنا کر سکتا تھا کہ حضور انور کا پُر نور چہرہ دیکھوں۔ بس میں چہرہ ہی دیکھتا رہا۔ میں ملاقات کے دوران کچھ نہیں کہہ سکا۔ الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔

• ایک دوست شمیم احمد صاحب اپنی فیملی کے ساتھ Sillicon Vally سے 1701میل کا لمبا سفر طے کر کے آئے تھے۔ انہوں نے بیان کیا کہ حضور انور نے مجھے نصیحت فرمائی کہ شادی میں صبر انتہائی ضروری ہے۔ حضور نے فرمایا کہ اپنی بیوی کے ساتھ تین چیزیں کرنی ضروری ہیں۔ اپنی آنکھیں بند کرو، اپنے کان بند کرو اور اپنا منہ بند رکھو۔ یہ ایک کامیاب شادی کا راز ہے۔

• جماعت Dallas کے ممبر مسعود احمد خان صاحب بیان کرتے ہیں کہ حضور انور نے ہمیں وقت دیا اور بڑے صبر سے ہماری ہر بات سنی اور ہمیں مشورہ بھی دیا۔ حضور انور نے ہمیں انگوٹھیاں اور چاکلیٹ بھی عطا فرمائے۔ میری بیٹی نے قرآن کریم مکمل کیا ہے حضور انور نے ازراہ شفقت قرآن کریم پر دستخط فرمائے۔

• جماعت Marry Land سے 1367میل کا سفر طے کر کے آنے والے دوست لطف الرحمٰن صاحب نے بتایا کہ میری بیٹی کو اس کی پہلی شادی میں کچھ مسائل در پیش تھے۔ حضور انور نے ہمیں بہت دعائیں دیں اور یقین دلایا کہ ان شاء اللّٰہ حالات ٹھیک ہو جائیں گے۔ ہمیں بہت سکون ملا۔

• جماعت Sacramento سے 1725میل کا طویل سفر طے کر کے آنے والے افغانی احمدی دوست سید عبدالقادر احمد صاحب نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔ میں ابھی چند ماہ پہلے ہی افغانستان سے آیا ہوں۔ حضور انور نے افغانستان میں پیچھے رہ جانے والے احمدیوں کے بارہ میں تفصیل سے پوچھا کہ کہاں ہیں، کتنے قید ہوئے ہیں۔ حضور انور نے احمدیوں کے حالات دریافت فرمائے۔ حضور انور کو میری قوم سے محبت ہے۔ افغانستان کے احمدیوں سے محبت ہے۔ حضور ہمارا بہت خیال رکھتے ہیں۔

• جماعت Dallas کے ممبر اظہر حسین صاحب نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں ایک ہفتہ سے ڈیوٹی کر رہا ہوں۔ لیکن آج میری زندگی کی انتہا تھی کہ میں اپنے پیارے آقا سے ملا۔ جب میری اور میری بیوی کی گزشتہ ملاقات ہوئی تھی تو حضور نے فرمایا تھا کہ اب بچہ پیدا کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اس کے چند دن کے بعد پتہ چلا کہ میری بیوی امید سے ہے۔ اب وہی بیٹی ہمارے ساتھ ملاقات میں شامل تھی۔ میں اللہ کا بہت شکر ادا کرتا ہوں کہ ہمیں ملاقات جیسی عظیم سعادت حاصل ہو ئی۔

• ڈاکٹر مظفر احمد خان صاحب کا تعلق Dallas جماعت سے ہے۔ ملاقات کے بعد کہنے لگے کہ میں ربوہ میں حضور کا کلاس فیلو تھا۔ اتنے عرصہ کے بعد حضور انور سے ملاقات ہوئی تو ایسا لگا کہ میں اپنے آقا کے ساتھ اپنے بچپن کی قیمتی یادوں کو دہرا رہا ہوں۔ یہ واضح تھا کہ حضور مجھے اب بھی اپنا پرانا دوست سمجھتے ہیں لیکن میں اب اپنے خلیفہ کے سامنے تھا۔

• جماعت Dallas سے ایک خاتون تانیہ حسین صاحبہ ملاقات کے لیے آئی تھیں۔ یہ بات کرتے ہوئے رونے لگ گئیں۔ ان کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ کہنے لگیں کہ جب میں بچی تھی میں اپنی والدہ کے ساتھ جلسہ سالانہ ربوہ میں شامل ہوتی تھی اور میں دیکھا کرتی تھی کہ جب بھی میری والدہ خلیفۃ المسیح کو دیکھتی تھیں تو وہ روتی تھیں۔ میں سوچا کرتی تھی کہ یہ کیوں رو رہی ہیں۔ مجھے سمجھ نہیں آتی تھی۔ لیکن اب میں جوان ہو گئی ہو ں۔ میری بھی بچے ہیں۔ میں والدہ بن گئی ہوں۔ آج میری حضور سے ملاقات ہوئی ہے۔ اب مجھے سمجھ آگئی ہے کہ میری والدہ کیوں روتی تھیں۔ ایک خدائی شخصیت کے سامنے ہونا ناقابل یقین ہے۔ حضور انور کو دیکھ کر مجھے اللہ کے قریب ہونے کا احساس ہوتا ہے۔

• ملاقاتوں کے آخر پر مسجد تعمیر کمیٹی Dallas کے ممبران نے بھی ملاقات کا شرف پایا اور بعد ازاں حضور انور کے ساتھ گروپ فوٹو بنوانے کی بھی سعادت پائی۔

• بعد ازاں ایک بج کر چالیس منٹ پر حضور انور نے مسجد بیت الاکرام میں تشریف لاکر نماز ظہر و عصر جمع کرکے پڑھائی۔ نماز کی ادائیگی کے بعد حضورانور ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔

مسجد اور ملحقہ جگہ کا معائینہ

• پروگرام کے مطابق چھ بج کر دس منٹ پر حضور انور اپنی رہائش گاہ سے تشریف لائے اور مسجد بیت الاکرام اور اس سے ملحقہ آفیسز اور ہالز وغیرہ کا معائنہ کیا۔

ہماری یہ مسجد Allen کے علاقہ میں ہے۔ Allen سٹی کے میئر Ken Fulk صاحب حضور انور سے ملنے کے لیے آئے ہوئے تھے اور ایک طرف انتظامیہ کے ساتھ کھڑے تھے۔ موصوف نے حضور انور کو اس شہر میں آمد پر خوش آمدید کہا اور بتایا کہ وہ حضور سے ملنے کے لیے آئے ہیں۔ شاید وہ کسی دوسرے پروگرام کی وجہ سے مسجد کی تقریب میں شرکت نہ کر سکیں اور اپنی جگہ کسی اور کو بھجوائیں گے۔ حضور انور نے موصوف کا شکریہ ادا کیا کہ وہ خاص ملنے کے لیے آئے ہیں۔

• بعد ازاں حضور انور ایدہ اللہ تعالی نے سب سے پہلے ملٹی پرپز دو ہالوں کا معائنہ فرمایا۔ 1996ء میں ڈیلس جماعت کی پہلی مسجد کے لیے چار ایکڑ کا پلاٹ 96 ہزار ڈالرز میں خریدا گیا تھا۔ 2002ء کے آغاز میں ان دو ہالوں کی تعمیر شروع ہوئی تھی جو اسی سال مکمل ہوگئی۔ ان دونوں ہالوں کی تعمیر پر 6 لاکھ 60 ہزار ڈالرز کا خرچہ آیا تھا۔ معائنہ کے دوران انتظامیہ نے بتایا کہ یہ دونوں ہال قبلہ رخ تعمیر کئے گئے تھے اور مسجد کی تعمیر تک قریباً 19 سال یہ دونوں ہالز مرد اور خواتین کے لیے بطور مسجد استعمال ہوتے رہے۔ اب اس وقت یہ خواتین کے لیے بطور ڈائننگ ہالز استعمال ہو رہے ہیں۔ ان دونوں ہالوں کا رقبہ پانچ ہزار مربع فٹ ہے۔

• اس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد کے بیرونی احاطہ میں پودا لگایا۔ بعد ازاں حضور انور خواتین کی مسجد والے حصہ میں تشریف لائے اور نماز ہال، لجنہ کے آفیسز، کچن اور بچوں کے لئے مخصوص جگہ کا معائنہ فرمایا۔ حضور انور نے مسجد کے مردانہ حصہ میں تشریف لا کر مختلف آفیسز اور لائبریری کا معائنہ فرمایا۔

مردوں اور خواتین کے مسجد کے ہالوں میں 450 نمازیوں کی گنجائش ہے۔ اس کے علاوہ دونوں لابیز میں بھی دو سو پچاس نمازیوں کی گنجائش موجود ہے۔

مسجد، مربی ہاؤس، گیسٹ ہاؤس، ہال، آفسز اور کچن وغیرہ سب شامل کرکے تعمیر شدہ رقبہ تقریبا 19 ہزار مربع فٹ ہے۔

اس سارے پروجیکٹ پر کل خرچ 4.8 ملین ڈالرز ہوا ہے۔

ملاقاتیں

• معائنہ کے بعد چھ بج کر پچیس منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالی اپنے دفتر تشریف لائے اور فیملیز ملاقاتوں کا پروگرام شروع ہوا۔

آج شام کے اس سیشن میں آٹھ فیملیز اور چار گروپس نے ملاقات کی سعادت حاصل کی۔ ملاقات کرنے والے افراد کی تعداد 88 تھی۔ ان سبھی فیملیز اور گروپس نے انفرادی طور پر حضور انور کے ساتھ تصویر بنوانے کی سعادت پائی۔

حضور انور نے ازراہ شفقت تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو قلم عطا فرمائے اور چھوٹی عمر کے بچوں کو چاکلیٹ عطا فرمائے۔

آج ملاقات کرنے والی فیملیز اور احباب امریکہ کی مختلف 19 جماعتوں سے آئے تھے۔ آج بھی بعض احباب بڑے لمبے اور طویل سفر طے کر کے اپنے آقا سے ملاقات کرنے کے لیے پہنچے تھے۔ یہ لوگ یہاں حضور انور ملاقات کی سعادت پاتے ہیں وہاں حضور انور کی اقتداء میں نماز ادا کرنے کی بھی توفیق پاتے ہیں۔

آج جماعت Buffalo سے آنے والے 1352 میل، جماعت نیویارک سے آنے والے 1564میل اور Silicon Vally سے آنے والے 1701 میل، Sacramento سے آنے والے احباب اور فیملیز 1725میل اور سیاٹل سے آنے والے 2095 میل کا طویل سفر طے کرکے ملاقات کے لیے پہنچے تھے۔

• آج بھی بہت سے لوگ ایسے تھے جن کی حضور انور کے ساتھ یہ پہلی ملاقات تھی۔

• جماعت Tulsaسے آنے والے ایک دوست بشارت الرحمن صاحب کہنے لگے کہ آج کی ملاقات میرے لیے ایک خواب تھی۔ میں چند سال پہلے بنگلادیش سے آیا تھا۔ میں امریکہ کے ایک ایسے علاقے میں ہوں جہاں احباب جماعت کی تعداد کم ہے۔ حضور انور نے مجھے فرمایا کہ آپ کی جماعت چھوٹی ہے اس لیے آپ کو جماعت منظم کرنے اور تعداد بڑھانے کے لیے زیادہ محنت کی ضرورت ہے۔ حضور انور نے فرمایا اپنی جماعت کے لئے زیادہ وقت دیں اور دعا کریں۔ اب میں ذمہ داری کے بڑھتے ہوئے احساس کے ساتھ اپنے شہر واپس جا رہا ہوں۔

• ایک صاحب منیر احمد باجوہ صاحب جماعتDallas سے ملاقات کے لیے آئے تھے۔ کہنے لگے کہ میری شادی کو چالیس سال ہو چکے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے جب ہم میاں بیوی کی حضور سے اکٹھی ملاقات ہوئی ہے۔ میں امیر جماعت امریکہ کا ربوہ میں کلاس فیلو تھا۔ ملاقات میں میں نے حضور انور کی خدمت میں عرض کیا کہ اب میں ریٹائر ہو گیا ہوں مجھے خدمت کا موقع دیں۔ تو حضور انور نے مسکرا کر فرمایا کہ جاؤ اور اپنے کلاس فیلو سے پوچھو۔

• ایک دوست ظفر کشمیری صاحب جماعت ڈیلس نے بتایا کہ میری زندگی میں حضور انور سے یہ پہلی ملاقات تھی۔ ملاقات کا احوال میرے لیے الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ میں نے حضور انور کے وجود میں ایک کشش دیکھی ہے۔ کہنے لگے کہ میں ملاقات میں خاموش تھا اور اپنی بیوی کو بات کرنے کا موقع دے رہا تھا۔ حضور نے مجھے فرمایا کہ اتنے خاموش کیوں ہیں بات کریں۔ کہنے لگے کہ میں ایک باورچی ہوں۔ مجھے پاکستان میں کچھ بھی نہیں سمجھا جاتا تھا لیکن میں جماعت کی وجہ سے امریکہ آسکا۔ اللہ تعالی نے مجھے جماعت کے ذریعہ عزت دی اور آج میں کتنا خوش قسمت ہوں کہ مجھے اللہ تعالی نے اپنے آقا سے ملنے کا موقع عطا فرمایا۔

• اشفاق منہاس صاحب Dallas جماعت سے آئے تھے۔ کہنے لگے کہ حضور نے مجھے انگوٹھی عطا فرمائی۔ میں جلسہ سالانہ کے ایام میں حضور انور کے گھر ہی ٹھہرتا تھا۔ تو آج جب میں نے انگوٹھی کی درخواست کی تو حضور انور نے فرمایا کیونکہ آپ ہمارے گھر میں مہمان رہے ہیں تو میں آپ کو ایک انگوٹھی دیتا ہوں حالانکہ آپ تو کئی سالوں سے شادی شدہ ہیں۔

• ایک خاتون حمیرا احمد صاحبہ جماعت Houston سے آئی تھیں۔ بہت جذباتی کیفیت تھی۔ کہنے لگیں کہ میری نوجوان بیٹی ملاقات میں میرے ساتھ تھی۔ وہ ڈپریشن کی مریضہ ہے۔ تو میں نے حضور انور سے درخواست کی کہ اس کے لیے دعا کریں۔ حضور انور نے دعائیں دیں اور تبرک بھی دیا۔ میرے دل کو تسلی ہوئی اور بہت سکون ملا کہ حضور اس بچی کے لئے دعا کر رہے ہیں۔

• جماعت Dallas کی ممبر زینب احمد صاحبہ نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ آج مجھے میری زندگی کی سب سے بڑی نعمت ملی ہے جو میں اللہ تعالی سے مانگ سکتی تھی۔ میری خواہش پوری ہوگئی۔ میں نے حضور سے مل لیا۔ یہ کہہ کر رونے لگ گئیں اور ان سے مزید بات نہیں ہو رہی تھی۔ کہنے لگیں کہ میں ایک بوڑھی عورت ہوں اور آج یہ دن میری زندگی کا سب سے بڑا خوش نصیب دن ہے۔

• ایک دوست وسیم احمد میر صاحب ہیوسٹن جماعت سے آئے تھے۔ ملاقات کرکے جو نہی باہر نکلے تو رونے لگ گئے۔ بات بھی نہیں کر سکتے تھے۔ صرف یہ کہا کہ میرے جذبات ایسے ہیں کہ میں الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔

• محمد رضوان جاوید صاحب جو جماعت Fort Worth سے آئے تھے کہنے لگے کہ امیگریشن مسائل کی وجہ سے میں گزشتہ 13 سالوں سے اپنی فیملی سے نہیں ملا۔ اس کی وجہ سے میں پریشان تھا اور کئی سالوں سے میرے دل و دماغ میں بہت تھکاوٹ تھی لیکن حضور سے ملنے کے بعد ساری تھکاوٹ دور ہوگئی ہے۔ حضور انور نے میرے لئے دعا کی ہے۔ اب میرے دل میں سکون اور راحت ہے۔

• Dallas جماعت کے ایک دوست محمد احد احمد خان صاحب کہنے لگے کہ آج حضور سے ملاقات میری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز ہے۔ میں حضور انور سے ملنے کے لیے بے چین تھا۔ حضور نے میری بے چینی کو دور کردیا۔

• ملاقاتوں کا یہ پروگرام 8 بجے تک جاری رہا۔

بعد ازاں ساڑھے آٹھ بجے حضور اللہ تعالی نے مسجد بیت الا کرام میں تشریف لاکر نماز مغرب و عشا ءجمع کرکے پڑھائی۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضور انور اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔

اَللّٰھُمَّ اَیِّدْ اِمَامَنَا بِرُوْحِ الْقُدُسِ وَ بَارِکْ لَنَا فِیْ عُمُرِہٖ وَ اَمْرِہٖ

(کمپوزڈ بائی: عائشہ چوہدری۔ جرمنی)

(رپورٹ: عبدالماجد طاہر۔ ایڈیشنل وکیل التبشیر اسلام آباد برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

سانحہ ارتحال

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 نومبر 2022