• 29 اپریل, 2024

چھوٹی مگر سبق آموز بات

اللہ تعالیٰ کے فضل سے آج ہم اس دور سے گزر رہے ہیں جس میں دوسروں تک پیغام پہنچانے کے بے شمار نئے اور آسان ذرائع میسر ہیں۔ ہمیں ان ذرائع کو سمجھداری اور ذمہ داری سے اسلام احمدیت کی خدمت کے لئے استعمال کرنا چاہئے۔

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’آج اگر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کے بعد سے تلوار کا جہاد بند ہے تو قلم کے جہاد کا آپ علیہ السلام نے اعلان فرمایا۔پھر اس کے ساتھ، قلم کے جہاد کے ساتھ ساتھ آجکل الیکٹرانک میڈیا ہے۔مختلف ذرائع ہیں جن کے ذریعہ اسلام پر حملے کئے جاتے ہیں۔احمدیت پر حملے کئے جاتے ہیں۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پر حملے کئے جاتے ہیں۔قرآن کریم پر حملے کئے جاتے ہیں۔خدا تعالی کی ذات پر حملے کئے جاتے ہیں۔آج ان حملوں کی تعداد پہلے سے بہت بڑھ گئی ہے۔تو ان حملوں کو پسپا کرنےکے لئے جہاں مردوں کو اپنی طاقتیں صرف کرنے کی ضرورت ہے وہاں عورتوں کو بھی اپنی تمام تر طاقتوں اور صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔انٹر نیٹ اور فیس بک اور مختلف ویب سائٹس میں داخل ہونا اپنے مزے اور وقت گزاری اور فن کے لئے نہ ہو بلکہ ایک درد کے ساتھ جس طرح قرون اولیٰ کی مسلمان عورتوں نے اپنی ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے اپنے فرائض ادا کرنے کی کوشش کی اور اپنی جان تک اس مقصد کے حصول کے لئے لڑا دی۔آج وہ جان لڑانے کا وقت ہے۔ اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ دشمن کے ہر حملے کو پاش پاش کرنے کا وقت ہے۔لڑکیاں اور پڑھی لکھی عورتیں اس کام کے لئے جماعتی نظام کو اپنے آپ کو پیش کریں‘‘

(خواتین سے خطاب بر موقع سالانہ اجتماع لجنہ اماء اللہ برطانیہ، بتاریخ 3 اکتوبر 2010ء بروز اتوار)

اللہ تعالیٰ ہم سب کو اسکی توفیق عطا فرمائے۔آمین

(مرسلہ: سعیدہ خانم۔سیسکاٹون کینیڈا)

پچھلا پڑھیں

جامعۃ المبشرین سیرالیون کی سرگرمیاں

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 دسمبر 2021