• 3 مئی, 2024

فقہی کارنر

خاص حالات میں پردہ کی رعایت

حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا:
ایسی صورت اور حالت میں کہ قہر خدا نازل ہو رہا ہو اور ہزاروں لوگ مر رہے ہوں۔ پردہ کا اتنا تشدد جائز نہیں ہے۔ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک بادشاہ کی بیوی مر گئی، تو کوئی اس کو اٹھانے والا بھی نہ رہا۔ اب اس حالت میں پردہ کیا کر سکتا تھا۔ مثل مشہور ہے۔ مرتا کیا نہ کرتا۔ مردوں ہی نے جنازہ اٹھایا۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ اگر بچہ رحم میں ہو تو کبھی مرد اس کو نکال سکتا ہے۔ دین اسلام میں تنگی و حرج نہیں۔ جو شخص خوامخواہ تنگی و حرج کرتا ہے، وہ اپنی نئی شریعت بناتا ہے۔ گورنمنٹ نے بھی پردے میں کوئی تنگی نہیں کی اور اب قواعد بھی بہت آسان بنا دئے ہیں۔ جو جو تجاویز اور اصلاحات لوگ پیش کرتے ہیں گورنمنٹ اسے توجہ سے سنتی اور ان پر مناسب اور مصلحت وقت کے موافق عمل کرتی ہے۔ کوئی شخص مجھے یہ تو بتائے کہ پردہ میں نبض دکھانا کہاں منع کیا ہے۔

(رسالہ الانذارِ تقریر حضرت اقدسؑ 2؍مئی 1898ء بحوالہ ملفوظات جلد اوّل صفحہ171)

(مرسلہ: داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

اعلان ولادت

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 دسمبر 2022