• 25 اپریل, 2024

گمشدہ اونٹنی

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ سے فرمایا کہ تم اس شخص کی خوشی کے بارے میں کیا کہتے ہو جس کی اونٹنی بے آب و گیاہ جنگل میں گم ہو جائے اور اس اونٹنی پر اس کے کھانے پینے کا سامان لدا ہوا ہو وہ اس کو اتنا ڈھونڈے کہ وہ اس کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر تھک جائے اور پھر کسی درخت کے تنے کے پاس سے گزرے اور دیکھے کہ اس کی اونٹنی کی لگام کسی درخت کی جڑوں سے اٹکی ہوئی ہے۔ تو صحابہ ؓ نے عرض کی یا رسول اللہ! وہ شخص تو بہت خوش ہو گا۔ اس پر رسول اللہ ؐ نے فرمایا کہ بخدا! اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی توبہ سے اس شخص سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے جسے اپنی گمشدہ اونٹنی مل جائے۔

(مسلم کتاب التوبۃ باب فی الحض علی التوبۃ و الفرح بھا)

پچھلا پڑھیں

نیشنل صدر مجلس خدام الاحمدیہ گھانا کا انتخاب

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 جنوری 2023