• 5 مئی, 2024

استغفار بہت پڑھا کرو

استغفار بہت پڑھا کرو۔ انسان کی دو ہی حالتیں ہیں یا تو وہ گناہ نہ کرے یا اللہ تعالٰی اس گناہ کے بد انجام سے بچا لے۔ سو استغفار پڑھنے کے وقت دونوں معنوں کا لحاظ رکھنا چاہئے۔

ایک تو یہ کہ اللہ تعالٰی سے گزشتہ گناہوں کی پردہ پوشی چاہے اور دوسرا یہ کہ خدا سے توفیق چاہے کہ آئندہ گناہوں سے بچائے۔ مگر استغفار صرف زبان سے پورا نہیں ہوتا بلکہ دل سے چاہئے نماز میں اپنی زبان میں بھی دعا مانگو یہ ضروری ہے۔

(ملفوظات جلد اول صفحہ525۔ ایڈیشن 1988ء)

خوب یاد رکھو کہ لفظوں سے کچھ کام نہیں بنے گا۔ اپنی زبان میں بھی استغفار ہو سکتا ہے کہ خدا تعالیٰ پچھلے گناہوں سے محفوظ رکھے اور نیکی کی توفیق دے اور یہی حقیقی استغفار ہے۔ کچھ ضرورت نہیں کہ یونہی اَسْتَغْفِرُاللّٰہ، اَسْتَغْفِرُاللّٰہ کہتا پھرے اور دل کی خبر تک نہ ہو۔ یاد رکھو کہ خدا تک وہی بات پہنچتی ہے جو دل سے نکلتی ہے۔ اپنی زبان میں ہی خدا تعالیٰ سے بہت دعائیں مانگنی چاہئیں۔ اس سے دل پر بھی اثر ہوتا ہے۔ زبان تو صرف دل کی شہادت دیتی ہے۔ اگر دل میں جوش پیدا ہو اور زبان بھی ساتھ مل جائے تو اچھی بات ہے۔ بغیر دل کے صرف زبانی دعائیں عبث ہیں۔ ہاں دل کی دعائیں اصل دعائیں ہوتی ہیں جب قبل از وقتِ بلا انسان اپنے دل ہی دل میں خدا سے دعائیں مانگتا رہتا ہے اور استغفار کرتا رہتا ہے۔ تو پھر خداوند رحیم و کریم ہے وہ بلا ٹل جاتی ہے۔ لیکن جب بلا نازل ہو جاتی ہے پھر نہیں ٹلاکرتی۔ بلا کے نازل ہونے سے پہلے دعائیں کرتے رہنا چاہئے اور بہت استغفار کرنا چاہئے اس طرح سے خدا بلا کے وقت محفوظ رکھتا ہے۔

(ملفوظات جلد5 صفحہ282۔ ایڈیشن 1988ء)

پچھلا پڑھیں

نیشنل صدر مجلس خدام الاحمدیہ گھانا کا انتخاب

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 جنوری 2023