• 19 اپریل, 2024

میں ایک خط ان کے نام لکھوں

جھکا کے پلکیں، درود پڑھ کر
خدائے واحد کا نام لے کر
عقیدتوں کے، محبتوں کے
میں چاہتوں کے سلام لے کر

بنا کے قرطاس اپنے دل کو
میں پھر بصد احترام لکھوں
قلم حیا کو بنا کے اپنا
میں ایک خط ان کے نام لکھوں

میں ان کو لکھوں اے میرے ساقی!
کہ میکدے کے امین تم ہو
ملی ہے مے “لاالہ” کی جس میں
مرا وہ جامِ یقین تم ہو

میں ان کولکھوں کہ جس سے قائم
نماز ہے، وہ ستون تم ہو
خدا کو پا کر جو مطمئن ہو
قسم سے وجہِ سکون تم ہو

ہو مہدویت کا عکسِ مطلق
محمدیت کا روپ تم ہو
کہ شرک کی برف جس سے پگھلے
وہ فضلِ باری کی دھوپ تم ہو

خلیفۃ اللہ ہو اس زمیں پر
خدا کا رعب و جلال تم ہو
جو حسنِ احمد مجھے دکھائے
وہ آئینہ باکمال تم ہو

میں ان کو لکھوں، عقیدتوں کے
فلک پہ میری اڑان تم ہو
فقط ہے نجمہ نے اتنا کہنا
مرا تو سارا جہان تم ہو

(کنیز بتول نجمہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 جنوری 2023

اگلا پڑھیں

گمشدہ اونٹنی