• 7 مئی, 2024

احکام خداوندی (قسط 66)

احکام خداوندی
اللہ کے احکام کی حفاظت کرو۔ (الحدیث)
قسط 66

حضرت مسیح موعود ؑ فرماتے ہیں:
’’جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے۔‘‘

(کشتی نوح)

اطاعت (حصہ دوم)

’’اطاعت کوئی چھوٹی سی بات نہیں اور سہل امر نہیں یہ بھی ایک موت ہوتی ہے جیسے ایک زندہ آدمی کی کھال اُتار ی جائے ویسی ہی اطاعت ہے۔‘‘ (حضرت مسیح موعود ؑ)

فرمانبرداری اختیار کرنا
(اسلام میں پوری طرح داخل ہونے کا حکم)

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا ادۡخُلُوۡا فِی السِّلۡمِ کَآفَّۃً ۪

(البقرہ: 209)

اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو تم سب کے سب اطاعت (کے دائرہ) میں داخل ہو جاؤ۔

اِذۡ قَالَ لَہٗ رَبُّہٗۤ اَسۡلِمۡ ۙ قَالَ اَسۡلَمۡتُ لِرَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ

(البقرہ: 132)

(یاد کرو) جب اللہ نے اُس سے کہا کہ فرمانبردار بن جا۔ تو (بے ساختہ) اس نے کہا میں تو تمام جہانوں کے ربّ کے لئے فرمانبردار ہو چکا ہوں۔

فرمانبرداری میں اوّل رہنا
(سب سے بڑھ کر آگے رہنا)

قُلۡ اِنِّیۡۤ اُمِرۡتُ اَنۡ اَکُوۡنَ اَوَّلَ مَنۡ اَسۡلَمَ وَلَا تَکُوۡنَنَّ مِنَ الۡمُشۡرِکِیۡنَ

(الانعام: 15)

تُو کہہ دے کہ یقیناً مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں ہر ایک سے جس نے فرمانبرداری کی، اوّل رہوں اور تُو ہرگز مشرکین میں سے نہ بن۔

نعمائے الٰہی کو دیکھتے ہوئے فرمانبرداری اختیار کرنا

کَذٰلِکَ یُتِمُّ نِعۡمَتَہٗ عَلَیۡکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تُسۡلِمُوۡنَ

(النحل: 82)

اسی طرح وہ تم پر اپنی نعمت تمام کرتا ہے تاکہ تم فرمانبردار ہو جاؤ۔

مرتے دم تک فرمانبردار رہنا

فَلَا تَمُوۡتُنَّ اِلَّا وَاَنۡتُمۡ مُّسۡلِمُوۡنَ ؕ

(البقرہ: 133)

پس ہرگز مرنا نہیں مگر اس حالت میں کہ تم فرمانبردار ہو۔

فرمانبرداری کرتے ہوئے کھڑے ہونا (قنوت)

وَقُوۡمُوۡا لِلّٰہِ قٰنِتِیۡنَ

(البقرہ: 239)

اور اللہ کے حضور فرمانبرداری کرتے ہوئے کھڑے ہو جاؤ۔

یٰمَرۡیَمُ اقۡنُتِیۡ لِرَبِّکِ وَاسۡجُدِیۡ وَارۡکَعِیۡ مَعَ الرّٰکِعِیۡنَ

(ال عمران: 44)

اے مریم! اپنے ربّ کی فرمانبردار ہو جا اور سجدہ کر اور جھکنے والوں کے ہمراہ جھک جا۔

کسی کے فرمانبردار ہونے پر گواہ بننا

وَاشۡہَدۡ بِاَنَّا مُسۡلِمُوۡنَ

(اٰل عمران: 53)

اور تُو گواہ بن جا کہ ہم فرمانبردار ہیں۔

اللہ اور رسول کی اطاعت کی فرضیت

وَاَطِیۡعُوا اللّٰہَ وَالرَّسُوۡلَ لَعَلَّکُمۡ تُرۡحَمُوۡنَ ۚ

(اٰل عمران: 133)

اور اللہ اور رسول کی اطاعت کرو تاکہ تم رحم کئے جاؤ۔

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَطِیۡعُوا اللّٰہَ وَرَسُوۡلَہٗ وَلَا تَوَلَّوۡا عَنۡہُ وَاَنۡتُمۡ تَسۡمَعُوۡنَ ۚ ۖ

(الانفال: 21)

اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو! اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور اِس کے باوجود اُس سے روگردانی نہ کرو کہ تم سن رہے ہو۔

رسول کی اطاعت اللہ کی اطاعت ہے

مَنۡ یُّطِعِ الرَّسُوۡلَ فَقَدۡ اَطَاعَ اللّٰہَ ۚ وَمَنۡ تَوَلّٰی فَمَاۤ اَرۡسَلۡنٰکَ عَلَیۡہِمۡ حَفِیۡظًا ؕ

(النساء: 81)

جو اِس رسول کی پیروی کرے تو اُس نے اللہ کی پیروی کی اور جو پِھر جائے تو ہم نے تجھے ان پر محافظ بنا کر نہیں بھیجا۔

نبی کی اتباع اور پیروی

وَمَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا لِیُطَاعَ بِاِذۡنِ اللّٰہِ

(النساء: 65)

اور ہم نے کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اس لئے کہ اللہ کے حکم سے اس کی اطاعت کی جائے۔

وَاِنَّ رَبَّکُمُ الرَّحۡمٰنُ فَاتَّبِعُوۡنِیۡ وَاَطِیۡعُوۡۤا اَمۡرِیۡ

(طٰہٰ: 91)

اور یقیناً تمہارا ربّ بے انتہا رحم کرنے والا ہے۔ پس تم میری پیروی کرو اور میری بات مانو۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حَکم ماننا

فَلَا وَرَبِّکَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ حَتّٰی یُحَکِّمُوۡکَ فِیۡمَا شَجَرَ بَیۡنَہُمۡ ثُمَّ لَا یَجِدُوۡا فِیۡۤ اَنۡفُسِہِمۡ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیۡتَ وَیُسَلِّمُوۡا تَسۡلِیۡمًا

(النساء: 66)

نہیں! تیرے ربّ کی قَسم! وہ کبھی ایمان نہیں لا سکتے جب تک وہ تجھے ان امور میں منصف نہ بنا لیں جن میں ان کے درمیان جھگڑا ہوا ہے۔ پھر تُو جو بھی فیصلہ کرے اس کے متعلق وہ اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہ پائیں اور کامل فرمانبرداری اختیار کریں۔

رحمٰن خدا بارے معلومات لینے کے لئے
محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے دربار میں رجوع کرنا

اَلرَّحۡمٰنُ فَسۡـَٔلۡ بِہٖ خَبِیۡرًا

(الفرقان: 60)

وہ رحمان ہے پس جب بھی (اے انسان) تو اس کے متعلق کوئی سوال کرے تو خَبِیۡرًا۔ (مراد حضرت محمدؐ ہیں جن کو خدا تعالٰی نے اپنی صفات کا وحی سے علم دیا) سے سوال کر جو بہت باخبر ہے (اور ٹھیک ٹھیک جواب دے سکتا ہے)۔

رسول جو دے وہ لے لوجس سے رو کے رُک جاؤ

وَمَاۤ اٰتٰکُمُ الرَّسُوۡلُ فَخُذُوۡہُ ٭ وَمَا نَہٰکُمۡ عَنۡہُ فَانۡتَہُوۡا

(الحشر: 8)

اور رسول جو تمہیں عطا کرے تو اسے لے لو اور جس سے تمہیں روکے اُس سے رُک جاؤ۔

نوٹ:۔ یہ حکم جہادکے باب میں غنائم کی تقسیم کے سلسلہ میں بھی درج ہوا ہے۔ یہاں اسے اطاعت میں بھی درج کیا جا رہا ہےکہ جو ہدایت رسول کی طرف سے ملے اسے لے لیں اور جس بات سے روکیں اس سے رک جائیں۔

اللہ کی محبت کی خاطر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع ضروری ہے

قُلۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ تُحِبُّوۡنَ اللّٰہَ فَاتَّبِعُوۡنِیۡ یُحۡبِبۡکُمُ اللّٰہُ وَیَغۡفِرۡ لَکُمۡ ذُنُوۡبَکُمۡ

(اٰل عمران: 32)

تُو کہہ دے اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو اللہ تم سے محبت کرے گا، اور تمہارے گناہ بخش دے گا۔

اللہ اور رسول کی اطاعت کی صورت میں چار انعامات

وَمَنۡ یُّطِعِ اللّٰہَ وَالرَّسُوۡلَ فَاُولٰٓئِکَ مَعَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمَ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ مِّنَ النَّبِیّٖنَ وَالصِّدِّیۡقِیۡنَ وَالشُّہَدَآءِ وَالصّٰلِحِیۡنَ ۚ وَحَسُنَ اُولٰٓئِکَ رَفِیۡقًاؕ

(النساء: 70)

اور جو بھی اللہ کی اور اِس رسول کی اطاعت کرے تو یہی وہ لوگ ہیں جو اُن لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام کیا ہے (یعنی) نبیوں میں سے، صدیقوں میں سے، شہیدوں میں سے اور صالحین میں سے۔ اور یہ بہت ہی اچھے ساتھی ہیں۔

اللہ اور رسول کی اطاعت سے اعمال بڑھتے ہیں

وَاِنۡ تُطِیۡعُوا اللّٰہَ وَرَسُوۡلَہٗ لَا یَلِتۡکُمۡ مِّنۡ اَعۡمَالِکُمۡ شَیۡئًا ؕ

(الحجرٰت: 15)

اور اگر تم اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو تو وہ تمہارے اعمال میں کچھ بھی کمی نہیں کرے گا۔

(700احکام خداوندی از حنیف احمد محمود صفحہ484-480)

(صبیحہ محمود۔جرمنی)

پچھلا پڑھیں

نیشنل صدر مجلس خدام الاحمدیہ گھانا کا انتخاب

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 جنوری 2023