• 10 مئی, 2025

خلافت کیا ہے اکسیرِحیاتِ جاودانی ہے

خلافت کیا ہے اکسیرِحیاتِ جاودانی ہے
(کلام میر اللہ بخش تسنیم)

خلافت نے کیا کونین کا مقصود آدم کو
خلافت نے فرشتوں کا کیا مسجود آدم کو

خدا کا ہاتھ پنہاں ہے خلافت کے ارادوں میں
مرادیں حق کی شامل ہیں خلافت کی مرادوں میں

خلافت شہپرِ پروازِ آدم کی توانائی
یدِ بیضا خلافت ہے، خلافت ہے مسیحائی

خلافت ناتوانوں کی توانائی کا سرمایہ
خلافت سے غریبوں پر خدا کے فضل کا سایہ

خلافت سے میسر دین کو تمکین ہوتی ہے
خلافت میں سراسر قوتِ تکوین ہوتی ہے

خلافت مرکزِ پرکارِ جوشِ کامرانی ہے
خلافت کیا ہے اکسیرِ حیاتِ جاودانی ہے

خلافت ہے دلیل ایمان کی اور نیکو کاری کی
خلافت ہے دلیل امت پہ لطف و فضلِ باری کی

خلافت میں نہاں رازِ دوامِ شادکامی ہے
فدا ہے حریت جس پر خلافت کی غلامی ہے

خلافت سے عبادت زندگی کا نور پاتی ہے
نشاطِ جانفروزِ جلوہ ہائے طور پاتی ہے

خلافت عصمتِ صغریٰ عطا کرتی ہے ملت کو
ہلاکت سے مصیبت سے بچا لیتی ہے امت کو

خلافت کے وسیلے سے جہاں زیرِ نگیں کرلو
جہاں کا ذکر کیا کون و مکاں زیرِ نگیں کرلو

خلافت ہی بالفاظ دِگر ہے قدرتِ ثانی
جہاں کی بزم میں آئینہ دارِ شانِ رحمانی

ہیں پھل نخلِ خلافت کے جہانگیری، جہانبانی
خلافت ہے سراسر مہبطِ الطافِ ربانی

خلافت سے اشاعت حق کی دنیا کے کناروں تک
صداقت پھیلتی ہے ریگزاروں کوہساروں تک

خلافت اُمتِ مرحوم میں موعودِ ربانی
بغیر اِس کے پنپ سکتی نہیں شاخِ مسلمانی

خلافت شاہبازوں سے ممولوں کو لڑاتی ہے
یہی آئینِ فطرت ہے خلافت غالب آتی ہے

خلافت سے شعورِ قوم کو تابندگی حاصل
اِسی کے فیض سے تنظیم کو ہے زندگی حاصل

خلافت ضامنِ امنِ حقیقی خوف سے خالی
اِسی سے وحدتِ باری کی پاتی ہے نمو ڈالی

خلافت سے خَزف ریزے بہا پاتے ہیں گوہر کی
چمک ذروں میں ہوتی ہے نمایاں مہرِ انور کی

حصارِ عافیت ہے خیر و خوبی کا خزانہ ہے
خلافت سے جدا ہونا شعارِ فاسقانہ ہے

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 مارچ 2022

اگلا پڑھیں

فقہی کارنر