• 3 مئی, 2024

اسلام کسی بھی طرف جھکاؤ سے منع کرتا ہے

اسلام کسی بھی طرف جھکاؤ سے منع کرتا ہے۔ اپنا اُسوۂ حسنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے سامنے رکھ دیا۔ نہ افراط کرونہ تفریط کرو۔ آخر میں جو فرمایا کہ جو میری سنت سے منہ موڑتا ہے وہ مجھ سے نہیں ہے۔ اس میں ان لوگوں کے لئے بھی وارننگ ہے جویہ کہتے ہیں کہ شادی صرف خوشی کا نام ہے اور اس میں ہر طرح جو مرضی کر لو کوئی حرج نہیں۔ تو آپ نے یہ کہہ کر کہ جو میری سنت سے منہ موڑتا ہے وہ مجھ سے نہیں ہے۔ یعنی افراط کرنے والوں کوبھی بتا دیا کہ لغویات سے بچنا نیکیوں کو قائم کرنا بلکہ تقویٰ کے اعلیٰ ترین معیار حاصل کرنا میری سنت ہے اس لئے تم بھی نیکیوں پر چلنے کی اور لغویات سے بچنے کی، لہو ولعب سے بچنے کی میری سنت پر عمل کرو۔ بعض لوگ بعض شادی والے گھر جہاں شادیاں ہو رہی ہوں دوسروں کی باتوں میں آ کر یاضد کی وجہ سے یاد کھاوے کی و جہ سے کہ فلاں نے بھی اس طرح گانے گائے تھے، فلاں نے بھی یہی کیا تھا، تو ہم بھی کریں گے اپنی نیکیوں کوبرباد کر رہے ہوتے ہیں۔ اس سے بھی ہر احمدی کو بچنا چاہئے۔ فلاں نے اگر کیا تھا تو اس نے اپنا حساب دینا ہے اور تم نے اپنا حساب دینا ہے۔ اگر دوسرے نے یہ حرکت کی تھی اور پتہ نہیں لگا اور نظام کی پکڑ سے بھی بچ گیا تو ضروری نہیں کہ تم بھی بچ جاؤ۔ تو سب سے بڑھ کر یہ کہ یہ سب کام کرنے ہیں یا نیکیاں کرنی ہیں تو اللہ تعالیٰ کی خاطر کرنی ہیں، وہ تو دیکھ رہا ہے۔ اس لئے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی جماعت میں شامل ہونے کے لئے ہر اس چیز سے بچنا ہو گا جو دین میں برائی اور بدعت پیدا کرنے والی ہے۔

(خطبہ جمعہ 25؍ نومبر 2005ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 مارچ 2022

اگلا پڑھیں

فقہی کارنر