• 5 مئی, 2024

ایڈیٹر کے نام خط

ایڈیٹر کے نام خط
ایک تصحیح

مکرم نعمت اللہ جاوید۔ سابق مربی سلسلہ اوسلو و کرسچیئن ساند۔ ناروے سے لکھتے ہیں:
روزنامہ الفضل آن لائن لندن 20؍ دسمبر 2022ء کے شمارہ میں محترمہ نبیلہ رفیق فوزی۔ناروے کا مضمون زیر عنوان ’’لجنہ اماء اللہ کی مالی قربانی میں حیرت انگیز مساعی‘‘ چھپا ہے۔ اس مضمون میں کچھ معلومات درست نہیں ہیں۔ خاکسار درستگی کروانا چاہتا ہے کیونکہ یہ جماعت احمدیہ ناروے کی تاریخی باتیں ہیں۔

مضمون ہذاکے ذیلی عنوان ناروے کی تیسری مسجد’’مسجد مریم‘‘کرسچیان ساندکے تحت کالم 3 صفحہ 12 پرلکھا ہے۔’’ یہاں جماعت احمدیہ کے ممبران کی آمد 1987ء میں ہوئی جب ناروے میں آنے والے چند (تارکین وطن) خاندان گورنمنٹ کی طرف سے لاکر بسائے گئے۔۔۔کچھ عرصہ بعد یہاں ایک مربی سلسلہ مکرم نعمت اللہ بشارت کی تعیناتی ہوئی جو کم عرصہ کے لئے تھی ۔ 2013ء میں باقاعدہ مربی سلسلہ (یاسر عتیق فوزی) کی تعیناتی کی گئی‘‘۔

خاکسار عرض کرتا ہے کہ خاکسار کی تعیناتی حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے دور میں انہی کے ارشاد پر اوسلو سے کرسچیئن ساند کے لئے ہوئی تھی اور خاکسار کا نام ’’نعمت اللہ جاوید‘‘ ہے نہ کہ ’’نعمت اللہ بشارت‘‘۔ مکرم نعمت اللہ بشارت صاحب کی ڈیوٹی ڈنمارک میں ہے۔

اسی طرح یہ جو لکھا ہے کہ ’’2013ء میں باقاعدہ مربی سلسلہ (یاسر عتیق فوزی) کی تعیناتی کی گئی‘‘ یہ بھی میرے نزدیک درست نہیں۔ دوسری تعیناتی تو ہوسکتی ہے لیکن باقاعدہ نہیں کہہ سکتے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ ستمبر 1989ء کے آخری عشرہ میں ناروے تشریف لے گئے تھے۔ ازاں بعد پہلی دفعہ خاکسار کی فیملی سمیت کرسچیئن ساند کے لئے روانگی ہوئی تھی۔ پھر کچھ عرصہ بعد اوسلو واپس بلالیا گیا ۔ اس کے بعد حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ ستمبر 1991ء کے پہلے عشرہ میں ناروے دورہ پر تشریف لے گئے تھےتو خاکسار کی دوسری دفعہ باقاعدہ تعیناتی کرسچیئن ساند کے لئے کی گئی تھی۔ ماہ نومبر 1994ء میں تبادلہ کی وجہ سے خاکسار پاکستان کے لئے عازم سفر ہوا تھا۔ تو یہ عرصہ 3سال سے کچھ زائد بنتا ہے۔ رہائش کے لئے کرایہ پر مکان لیا گیا تھا جبکہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے انتظامیہ سے جگہ حاصل کی گئی تھی۔

پچھلا پڑھیں

مسجدنورمیں خلافت ثانیہ کے انتخاب کی روئیداد

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ