• 3 مئی, 2024

پھر آمدِ رمضان ہے

شاد ہیں امت کے دل پھر آمدِ رمضان ہے
رحمتوں اور بخششوں کا ہو گیا سامان ہے

ہم سمیٹیں برکتیں اور شکر بھی کرتے رہیں
اس مبارک ماہ میں نازل ہوا قرآن ہے

حکمِ رب العالمیں دل سے بجا لائیں گے ہم
فرض ہے روزہ، یہی اللہ کا فرمان ہے

محض روزہ ہی نہیں، ہو جھوٹ سے بھی اجتناب
نیکیوں کے واسطے، دیکھو! کھلا میدان ہے

عمر بھر کی لغزشوں کو بخشوانے کے لیے
عاصیوں کے واسطے اک تحفۂ ذیشان ہے

کاسۂ دل رحمتوں سے اے خدا! بھر دے مرا
تیرے سب ناموں میں دوجا نام اک رحمٰن ہے

جنت الفردوس کے کھولے گئے ہیں در سبھی
شکر ہے کہ قید میں جکڑا ہوا شیطان ہے

(منصورہ فضل مؔن۔ قادیان)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعۃ المبارک فرمودہ مؤرخہ یکم؍ اپریل 2022ء

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ