• 26 اپریل, 2024

جس مکاں کی آرزو مہدی کو تھی ہو بہو ایسا مکاں ہے ایم ٹی اے

سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ایک دفعہ اپنی مبارک اور مقدس خواہش اور آرزو کا اظہار یوں فرمایا :

’’میری بڑی آرزو ہے کہ ایسا مکان ہو کہ چاروں طرف ہمارے احباب کے گھر ہوں اور درمیان میں میرا گھر ہو اور ہر ایک گھر میں میری ایک کھڑکی ہو کہ ہر ایک سے ہر ایک وقت واسطہ ورابطہ رہے۔‘‘

(سیرت حضرت مسیح موعودؑ از حضرت مولوی عبدالکریم سیالکوٹیؓ صفحہ 24)

دنیوی ماحول میں تو ایسا ہوسکتا ہے کہ ایک بڑے مکان یا حویلی کے اندراردگرد واقع مکانات کی کھڑکیاں کھلتی ہوں۔ لیکن روحانی ماحول میں ایسا قطعاً ممکن نہیں کیونکہ کسی مجدد اور نبی کے پیروکا ر تو کروڑوں بلکہ اربوں میں ہوسکتے ہیں جو دنیا بھر کے کونے کونے میں پھیلے ہوں۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام خدا تعالیٰ کے فرستادہ تھے ۔آپؑ کی خواہشات اور الہامات کی تکمیل خدا تعالیٰ کے ذمہ تھی۔ جس رنگ میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی اس مبارک خواہش کو پورا فرمایا وہ آج سے 100 سال قبل کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔ اللہ تعالیٰ نے 26سال قبل ایم ٹی اے کے ذریعہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی اس مقدس خواہش کو پورا کردیا جو ایک کھڑکی نما ٹی وی پر آتا ہے۔ ٹی وی کےابتدائی دور کا اگر مطالعہ کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ آغاز میں ٹی وی ایک کھڑکی نما باکس میںرکھاجاتا تھا جس پر لکڑی کے دودر لگے ہوتے تھے جس کو ON کرنے سے پہلے باقاعدہ کھولا جاتا تھا اور اب بھی ٹی وی کی شکل و صورت کھڑکی کی مانند ہے۔ اس میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کےنمائندہ خلیفۃ المسیح کی صورت میںجلوہ افروزہوتے ہیں اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے روحانی مکان کی کھڑکی ہر احمدی گھر میں کھلتی ہے اور وہاں سے خطاب، خطبہ، روحانی مجالس کی صورت میں ٹھنڈی ہوا ہر احمدی گھر میں پہنچتی اور روحانی مائدہ سے سیراب کرتی ہے۔ اسی مضمون کو شاعر نے ان الفاظ میں بیان کیا ہے:

جس مکاںکی آرزو مہدی کو تھی
ہوبہو ویسا مکاں ہے ایم ٹی اے
سب گھروں میں احمدی احباب کے
کھلنے والی کھڑکیاں ہیں ایم ٹی اے

ہم میں سے ہر ایک کا یہ فرض ہے کہ ہم اپنے گھروں میں MTA دیکھنے کا اہتمام کریں اور خلیفۃ المسیح کے مبارک کلمات سُن کر عمل کرکے اپنے اندر دینی اور روحانی تبدیلی پیدا کریں۔ ایک وقت تھا کہ حضرت خلیفۃ المسیح خطبہ ارشاد فرماتے تھے جو کئی مہینوں کے بعد الفضل کے ذریعہ ہم تک پہنچتا تھا۔ پھر آڈیو کیسٹس کے ذریعہ خطبات کی ترسیل کاانتظام ہوا گو اس میں خلیفۃ المسیح کی آواز دل کی سکینت کا باعث بنتی تھی مگر خطبہ میں تاخیر کا احتمال رہتا تھا۔ لیکن اب MTA کے ذریعہ تو Live آواز سُن کر دل سکون اور راحت محسوس کرتا ہے اور تازہ ارشادت کو سُن کر فوراً عمل کرنے کی نہ صرف کوشش ہوتی ہے بلکہ مسابقت فی الخیرات کا عملی مظاہرہ بھی دیکھنے کو ملتا ہے۔ پاکستان میں ایک شہرمیںقیام کے دوران ایک نو مبائع احمدی نوجوان کو جمعہ کے روز خاکسار نے کوئی جماعتی کام کرنے کو کہا تو اس نے کہا کہ کام میں ضرور کردوں گا لیکن پیارے حضور کے خطبہ جمعہ کے بعد کیونکہ حضور نے میرے گھر بطور مہمان آنا ہے اور میں نے ان کے پاس بیٹھ کرمیزبانی کرنی ہے۔ تو دراصل اس کھڑکی کے ذریعہ تو ہمارے روحانی امام ہر گھر میں موجود رہ کر دینی تعلیمات کی تجدید کروارہے ہوتے ہیں۔

چونکہ MTA کا تعلق آسمانی قوتوں سے ہےاس لئے اللہ تعالیٰ نے MTA جاری ہونے سے 100 سال قبل 1897ء میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو یہ الہام کیا اَلْاَرْضُ وَالسَّمَاءُ مَعَکَ (سراج منیر، روحانی خزائن جلد 12، صفحہ 83) کہ آسمان و زمین تمہارے ساتھ ہیں۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے MTA کے کی اہمیت، برکات اور فیوض پر جو خطبات ارشاد فرمائےان میں 25 جولائی 1997ء کے خطبہ جمعہ میں حضورنے فرمایا: ’’آسمان کا ساتھ ہونا ایم ٹی اے کی طرف اشارہ کررہا ہے اور یہ امر واقعہ ہے کہ ایم ٹی اے کے ذریعہ کل عالم میں آسمان نے جو گواہیاں دی ہیں وہ حیرت انگیز ہیں۔‘‘

پھر اسی خطبہ جمعہ میں 1897ء کے اس الہام کاسو سال بعد یعنی1997ء میں پورا ہونے کے ذکر کے بعد فرمایا:
’’پس اس پہلو سے ہم جب اس سال اس الہام کو پڑھتے ہیں تو آسمان ہمارے ساتھ ہے اس سے مراد یہ ہے کہ آسمان کی متحرک طاقتیں اور ریڈیائی وجود جس کا پہلے علم نہ تھا اب کلیۃً جماعت احمدیہ کی تائید میں ظاہر ہوچکا ہے اور رونما ہورہا ہے اور اس کے نتیجے میں ان شاء اللہ تعالیٰ دنیا میں ایک عظیم انقلاب برپا ہوگا اور پہلے سے بڑھ کر ہوگا۔‘‘

(الفضل انٹرنیشنل 12ستمبر1997ء)

قارئین! اسی مناسبت سے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ’’ہوا میں تیرنے والا‘‘ کشف یاد آرہا ہے جو آپؑ نے 8 دسمبر 1902ء کی رات 12 بج کر 40 منٹ پر دیکھا تھا۔ اس کشف میں آپؑ نے دیکھا کہ آپؑ ایک دائرے کی مانندگڑھے کے اوپر ہوا میں تیر رہے ہیں اس گڑھے پر آپؑ نے کئی پھیرے کئے۔ نہ ہاتھ ہلانے پڑے نہ پاؤں۔ بڑی آسانی سے آپؑ تیرے۔

(تذکرہ ایڈیشن چہارم صفحہ 365)

حضرت مصلح موعودؓ نے اس کشف سے ہوائی جہازوں کا دور مراد لیا ہے تاہم دائرہ نما گڑھے سے مراد ڈش(Dish) بھی ہےجس پر تیرنے کے لئے ہاتھ پاؤں مارنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ یوں اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعودؑ کو ہواؤں پر غلبہ عطا فرمایا ہے۔

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے ہواؤں میں تیرنے کے مضمون کو یوں بیان فرمایا ہے:
’’اسلام کی ترقی کی راہ پر آگے بڑھتے رہیں۔ آپ جو کل چل رہے تھے آج دوڑ رہے ہیں۔ آپ کو جو آج دوڑ رہے ہیں ان کو فضا میں اڑنا بھی نصیب ہوا ہے۔ مگر میں جانتا ہوں کہ جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا۔ اب یہ فیصلہ ہے کہ مسیح محمدی کے لئے آسمان کی فضائیں مسخر کی جائیں گی اور ان تمام مراتب میں جو آسمانی سفروں سے تعلق رکھتے ہیں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے غلاموں کو سب دنیا کی دوسری قوموں اور انسانوں پر ایک برتری عطا ہوگی۔

پس یہ آسمانی سفر کا آغاز ہوا ہے۔ یہ ایم ٹی اے کی لہریں جو تمام دنیا میں آسمان سے اُترتی ہیں یہ اس سفر کا آغاز ہے۔ ابھی بہت کچھ ہے جو آگے آنے والا ہے۔ اگلی صدیاں جو کچھ دیکھیں گی آپ یہ سب کچھ دیکھنے کے باوجود تصور بھی نہیں کرسکتے کہ کتنی بڑی عظمتوں کی بنا ڈالی جاچکی ہے۔ پس اللہ تعالیٰ کے فضلوں کا شکر ادا کرتے ہوئے آگے بڑھیں۔‘‘

(الفضل انٹرنیشنل 4جولائی1997ء)

ہمارے موجودہ امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے 29 مئی 2020ء کو خطبہ جمعہ میں 27 مئی یوم خلافت کے حوالہ سے ایم ٹی اے کے چینلز میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے فرمایا:
’’اب ایم ٹی اے کے بارے میں بھی مَیں ایک اعلان کرناچاہتا ہوں۔ یہ بھی اللہ تعالیٰ کا ایک وعدہ تھا جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پیغام دنیا میں پھیلانے کے بارے میں تھا۔ بہرحال 27؍مئی سے، یوم خلافت والے دن سے ایک نئی ترتیب کے ساتھ یہ چینل شروع کیے گئے ہیں۔ ان کی تفصیل مَیں بیان کر دیتا ہوں۔ شروع میں بعض جگہ امریکہ میں خاص طور پر کچھ تھوڑی سی مشکل بھی پیش آئی تھی لیکن اب امید ہے حل ہو گئی ہو گی ۔لیکن بہرحال اس نظام کے ساتھ جو شروع کیا گیا ہے میں یہ کچھ بتا دینا چاہتا ہوں کہ مختلف ریجنز کے اعتبار سے ایم ٹی اے کو آٹھ چینلز میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔

ایم ٹی اے وَن جو ہے یہ چینل عموماً یوکے اور یورپ کے بعض علاقوں کے ناظرین کے لیے ہو گا۔ اس چینل کی مین لینگویج (main language)، جو زبانیں ہیں وہ انگریزی اور اردو ہوں گی۔ اسی چینل پر انگریزی اور اردو زبانوں کے پروگرام نشر کیے جائیں گے نیز بعض دوسری زبانوں کے پروگرام بھی انگریزی اور اردو ترجمے کے ساتھ نشر کیے جائیں گے۔ میرے لائیو نئے ریکارڈڈ پروگرام بھی اسی چینل کے پروگرام MTA 1 ورلڈ کے طور پر باقی تمام چینلز پر بھی نشر ہوں گے۔

MTA 2 یورپ۔ یہ چینل یورپ اور مڈل ایسٹ کے ممالک کے ناظرین کے لیے ہو گا۔اس پر اردو، انگریزی، ٹرکش، فرنچ، سپینش، جرمن، ڈچ، رشین اور Persian (فارسی) زبانوں کے پروگرام نشر کیے جائیں گے۔ اس پر اس وقت مختلف زبانوں کی دو دو گھنٹے کی سروسز چلتی ہیں۔ مذکورہ بالا زبانوں کے پروگراموں کا اسی طرح پر اضافہ کر دیا جائے گا۔

MTA 3 العربیة۔ یہ چینل اسی طرح چلتا رہے گا جس طرح اس وقت چل رہا ہے۔ اس چینل کی مین (main)زبان عربی ہو گی۔

MTA 4 افریقہ۔ یہ چینل مشرقی افریقہ اور مغربی افریقہ کے ممالک کے ناظرین کے لیے ہو گا۔ اس چینل کی مین لینگوئج یا مین لینگوئجز انگریزی، فرنچ اور سواحیلی ہوں گی اور انہی زبانوں کے پروگرام اس پر نشر کیے جائیں گے۔

MTA 5 افریقہ۔ یہ چینل مغربی افریقہ کے ممالک کے ناظرین کے لیے ہو گا۔ اس چینل کی جو مین زبان ہے وہ انگریزی ہو گی۔ اس کے علاوہ کریول، ہاؤسا، چوئی اور یوروبازبانوں کے پروگرام بھی نشر کیے جائیں گے۔

MTA 6 ایشیا۔ یہ چینل ایشیا سیٹ پر ہو گا اور ایشیا،فار ایسٹ، انڈونیشیا، جاپان، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور رشیا وغیرہ ممالک کے ناظرین کے لیے ہو گا۔ اس چینل کی جو مین زبانیں ہیں وہ اردو، انگریزی اور انڈونیشین ہوں گی۔ اس پر اردو، انگریزی، بنگالی، پشتو، سندھی، سرائیکی، فارسی، انڈونیشین اور رشین زبانوں کے پروگرام نشر کیے جائیں گے۔ پہلے بھی اس طرح ہو رہے ہیں لیکن وقت کے حساب سے ان کی اس طرح تھوڑی سی تقسیم کر دی گئی ہے۔ متعلقہ ملکوں کو وہ پروگرام مل چکے ہوں گے۔

MTA 7 ایشیا۔ یہ HDچینل ہے، چھوٹی ڈش پر دیکھا جائے گا۔ یہ انڈیا ،پاکستان ، بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال وغیرہ ممالک کے ناظرین کے لیے ہو گا۔ اس چینل کی جو زبانیں ہیں وہ اردو، بنگالی اور ہندی ہوں گی۔ ان کے علاوہ اس پر تامل اور ملیالم زبانوں کے پروگرام بھی نشر کیے جائیں گے۔

MTA 8 امریکہ۔ یہ چینل امریکہ، نارتھ امریکہ اور کینیڈا وغیرہ کے ناظرین کے لیے ہو گا۔ پہلے بھی یہ چل رہا ہے۔ اس میں تھوڑی سی ترتیب بدلی گئی ہے۔ تھوڑی سی تبدیلی کی گئی ہے۔ بہرحال اصل میں تو اصولی طور پر یہ وہی سارے چینل اسی طرح جاری ہیں جس طرح پہلےجاری تھے۔ بہرحال یہ جو اس میں ایم ٹی اے آٹھ امریکہ کا نام دیا گیا ہے یہ امریکہ، نارتھ امریکہ اور کینیڈا وغیرہ کے ناظرین کے لیے ہوگا۔ چینل کی زبانیں انگریزی اور اردو ہوں گی۔ اس کے علاوہ فرنچ اور سپینش زبانوں کے پروگرام بھی اس پر نشر کیے جائیں گے۔

ایم ٹی اے کے جو لائیو پروگرام ہیں ان میں ایم ٹی اے کے درج ذیل لائیوپروگرام مختلف چینلز پر نشر ہوں گے:
راہ ھدیٰ، الحوار المباشر اور بنگلہ پروگرام ایم ٹی اے کے تمام چینلز پر۔ ان پروگراموں کا ترجمہ ان چینلز کی مین لینگوئجز کے ساتھ نشر کیا جائے گا اور پھر ایم ٹی اے جرنل (Journal)، اسلام سوئسٹین (Sesiyetin) یہ جرمنی کی زبانیں ہیں یا الفاظ ہیں۔ یہ MTA 2 یورپ پر نشر کیے جائیں گے۔ Horizen de Islam یہ ایم ٹی اے 1، ایم ٹی اے 2 یورپ، ایم ٹی اے 4افریقہ اور ایم ٹی اے 5افریقہ پر اس چینل کی مین لینگوئج کے ساتھ فرنچ میں نشر کیا جائے گا۔اس کاترجمہ بھی ساتھ ساتھ آتا رہے گا اور اسی طرح انتخاب ِسخن وغیرہ کے جو پروگرام ہیں وہ بھی ایم ٹی اے 1پر اور ایم ٹی اے 2پر یورپ پرایم ٹی اے 6ایشیا پر اور ایم ٹی اے 7ایشیا پر نشر ہو گا۔

بہرحال چینلوں کے حساب سے بھی یہ تھوڑی سی تبدیلی کی گئی ہے اور شاید بعض دفعہ سیٹنگ میں بھی عموماً کوئی تبدیلی نہیں ہو گی۔ پہلے ہی چل رہے ہیں۔ اسی طرح مختلف چینلوں کو اس حساب سے یہ نا م دیے گئے ہیں۔

بہرحال یہ جو نظام بنایا گیا ہے اللہ تعالیٰ اس میں برکت ڈالے اور ایم ٹی اے کو پہلے سے بڑھ کر اسلام کا حقیقی پیغام دنیا کو پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے۔‘‘

(روزنامہ الفضل لندن آن لائن 22؍جون2020ء)

پس ہم میں سے وہ بہت خوش نصیب ہیں۔ جو اس دائرہ نما گڑھے پر خلیفۃ المسیح کے ساتھ تیرتے ہیں۔ وہ بہت خوش قسمت ہیں جو آسمانوں کے ساتھ ہوکر، ایم ٹی اے کو دیکھ کر ،عملی شہادت بن رہے ہیں اور وہ بہت خوش بخت ہیں جن کے گھروں میں حضرت مسیح موعودؑ کی نیک خواہش کے مطابق ایم ٹی اے کی کھڑکی کھلتی ہے اور وہ اس سے استفادہ کرتے ہیں۔

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 3 جولائی 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 عالمی اپڈیٹ 4 جولائی 2020ء