• 26 اپریل, 2024

اسلام کا انمٹ اسٹیٹس (Status)

Status کى اصطلاح جس کو ہم اردو رسم الخط مىں سٹىٹس ىا اسٹىٹس لکھتے اور بولتے ہىں۔سوشل مىڈىا مىں موبائل فونز (Cell Phones) مىں چىٹنگ کرنے وىڈىوز اور تصاوىر وغىرہ بھىجنے والے پروگرام وٹس اىپ مىں لوگ اسٹىٹس لگا کر اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو ىہ پىغام دىتے ہىں کہ ہم کىا سوچ رہے ہىں ىا ہم کہاں جارہے اور آرہے ہىں۔ موبائل فونز مىں وٹس اىپ استعمال کرنے والے اس کو بخوبى جانتے ہىں۔ موبائل کو استعمال کرنے والا ہر 24 گھنٹے کے لئے کسى تصوىر ىا وىڈىو کو اپنے اسٹىٹس پر fix کرتا ہے۔ دوسروں کا Status دىکھنے کے شوقىن حضرات اسے دىکھتے اور بعض صورتوں مىں enjoy بھى کرتے ہىں۔دىکھا دىکھى خود بھى اس رو مىں بہہ کر اسٹىٹس لگانے اور دىکھنے کے عادى بن جاتے ہىں۔ اللہ تعالىٰ کے فضل سے مجھے کسى کے اسٹىٹس دىکھنے کا شوق نہىں ہے اور نہ ہى مىں اپنے موبائل پر Status کو آوىزاں کرتا ہوں، لىکن آج اس آرٹىکل کے لىے جس سوچ کو مىں ساتھ لے کر چلا ہوں اس مىں قارئىن کى معلومات مىں اضافہ کرنے کے لئے پہلے مجھے نہ صرف اپنے فون سے بلکہ گھر مىں موجود دىگر دو تىن موبائلز سے عزىزوں اور دوستوں کے اسٹىٹس کو دىکھنے کا موقع ملا۔ بعض دوستوں اور بہنوں نے بہت عمدگى اور خوبصورتى سےکىلىگرافى مىں ڈىزائن کر کے قرآنى آىات، تربىتى وتعلىمى احادىث مع ترجمہ، ارشادات ِ حضرت مسىح موعود علىہ الصلوۃ والسلام و خلفاءسلسلہ بہت خوبصورت انداز مىں اپنے وٹس اىپ پر لگا رکھے تھے۔ بعضوں نے تو روزنامہ الفضل آن لائن مکمل طور پر ىا اس کے بعض حصے چسپاں کئے ہوئے تھے۔ اکثر نے سبق آموز قصے، اقوال زرىں، کہانىاں اور اشعار وغىرہ کو اپنے اسٹىٹس کى زىنت بناىا تھا۔ جنہىں دىکھ اور پڑھ کر دل باغ باغ ہو گىا۔ اس کے علاوہ بعض نے اپنے خوبصورت ذوق کى عکاسى کرتے ہوئے اور مزاج کے مطابق دنىا بھر مىں حسن اور خوبصورتى سے بھرے اللہ تعالىٰ کى صفت المصور کى جلوہ گرى دکھانے والے دلربا اور دلکش قدرتى مناظر، قسم ہا قسم کے رنگا رنگ پھول لگا رکھے تھے۔ جن کو دىکھ کر خدائى کى وسعتىں ىاد آتى ہىں اور جو اللہ تعالىٰ کى عظىم ہستى کا ثبوت مہىا کرتى ہىں۔

لىکن اس کے برعکس مجھے بعض Status پر لغوىات، TikTok پر ہونے والے فضول اور بھونڈے مذاق اور لطائف نظر آئے، ان کو لطائف کہنا کچھ صحىح نہ ہوگا بلکہ سستى اور پست ذہنىت کى تسکىن کرنے کى ناکام کوشش کى گئى تھى۔ بعض جو بہت تھوڑے تھے، ان کے Status پر اىسى مذہبى عبارات ىا کہاوتىں وغىرہ دکھائى دىں جن کو بادى النظر مىں دىکھنے سے ىہ تأثر ابھرتا ہے کہ اس نے اپنے کسى عزىز ىا دوست کو جن سے اس کو کوئى تکلىف پہنچى ہو، سبق دىنے ىا سمجھانے کے لىے وہ تحرىر ىا سلائىڈ آوىزاں کر رکھى تھى۔ چند اىک کے Status مىں رىاکارى اور تکبر بھى جھلکتا تھا۔ اپنى جائىدادوں، کاروں اور قىمتى اشىاء کى نمائش کے علاوہ Five Star ہوٹل مىں کھانا کھا نے کى تصاوىر بھى نظر آئىں۔

ہاں اىک دوست نے جناب امجد اسلام امجد (اردو ادب کے قادر الکلام، معروف پاکستانى شاعر اور ادىب) کى اىک نظم وىڈىو کى صورت مىں لگا رکھى تھى۔ جس کے تمام اشعار ہى قابل التفات اور منفرد و ناىاب تھے۔ اس نظم کے آخرى شعر کے دوسرے مصرعے نے تو مجھے بلند آواز سے اپنى طرف کھىنچا اور دہائى دے کر پکارتے ہوئے کہا کہ جس مضمون کے موضوع اور خىال کى تلاش مىں آج تم سرگرداں پھر رہے ہو اس کا متعلقہ مضمون تو مىرے اندر پنہاں ہے۔ اس خوبصورت نظم سے آپ بھى لطف اندوز ہوں۔

؎ہر پَل دھیان میں بسنے والے لوگ افسانے ہو جاتے ہیں
آنکھیں بُوڑھی ہو جاتی ہیں، خواب پُرانے ہو جاتے ہیں
ساری بات تعلق والی، جذبوں کی سچّائی تک ہے
مَیل دِلوں میں آجائے تو گھر ویرانے ہو جاتے ہیں
منظر،منظر، کِھل اُٹھتی ہے پیراہن کی قوسِ قزح
موسم تیرے ہنس پڑنے سے اور سُہانے ہو جاتے ہیں
جھونپڑیوں میں ہر اِک تلخی، پیدا ہوتے مِل جاتی ہے
اِسی لیے تو وقت سے پہلے، طِفل سیانے ہوجاتے ہیں
موسمِ عشق کی آہٹ سے ہی ہر اِک چیز بدل جاتی ہے
راتیں پاگل کردیتی ہیں، دِن دیوانے ہو جاتے ہیں
دُنیا کے اِس شور نے امجد کیا کیا ہم سے چھین لیا ہے
خُود سے بات کیے بھی اب تو، کئی زمانے ہو جاتے ہیں

قارئىن کرام! آپ نے اس مصرعے کى گہرائى ملاحظہ فرمائى؟ اسلام کى تعلىمات کا خلاصہ ہى ىہ ہے کہ اپنے اندر کے انسان کو ٹھىک کرلے اور صاف ستھرا کرکے چمکالے تو اللہ تعالىٰ کا مقرب اور متقى بن جاتا ہے۔اسى مضمون کى طرف تو ہمارے پىارے آقا سىدنا حضر ت خلىفۃ المسىح الخامس اىدہ اللہ تعالىٰ نے مورخہ 9۔ اکتوبر2021ء کو جلسہ سالانہ جرمنى کے موقع پر اپنے پُر معارف اختتامى خطاب مىں احباب جماعت کو توجہ دلائى تھى۔ گر انسان خود سے بات کرنا سىکھ جائے اور خود کو مخاطب کر کے اپنا محاسبہ کرتا رہے تو انسان کى روحانى اور علمى شخصىت نکھر کر سامنے آجاتى ہے۔ Status درحقىقت انسان کى شخصىت اور اس کى سوچ پر دلالت کرتا ہے اور بتا دىتا ہے کہ اس کو سىٹ کرنے والا کس خصلت کا انسان ہے۔ ىہ Status بھى کىا Status ہے؟ جو ہر 24 گھنٹے کے بعد بدلنا پڑتا ہے۔ انسان کا Status تو اىسا ہونا چاہئے جو مستقل اور دىر پا ہو۔ جو اس کى پہچان بن جائے۔ وہ اىسے پکے رنگ پر مشتمل ہو جو دھوبى کى طرح کپڑوں کو پٹخنے کے بعد بھى نہ اترے وہ پکا رنگ اسلام کا رنگ ہے۔ جسے اللہ تعالىٰ نے ہُوَ سَمّٰٮکُمُ الۡمُسۡلِمِىۡنَ ۬ۙ مِنۡ قَبۡلُ وَ فِىۡ ہٰذَا کہہ کر ہمارا Status قرار دىا ہے۔ پورى آىت ىوں ہے

وَ جَاہِدُوۡا فِى اللّٰہِ حَقَّ جِہَادِہٖ ؕ ہُوَ اجۡتَبٰٮکُمۡ وَ مَا جَعَلَ عَلَىۡکُمۡ فِى الدِّىۡنِ مِنۡ حَرَجٍ ؕ مِلَّۃَ اَبِىۡکُمۡ اِبۡرٰہِىۡمَ ؕ ہُوَ سَمّٰٮکُمُ الۡمُسۡلِمِىۡنَ ۬ۙ مِنۡ قَبۡلُ وَ فِىۡ ہٰذَا لِىَکُوۡنَ الرَّسُوۡلُ شَہِىۡدًا عَلَىۡکُمۡ وَ تَکُوۡنُوۡا شُہَدَآءَ عَلَى النَّاسِ ۚۖ فَاَقِىۡمُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتُوا الزَّکٰوۃَ وَ اعۡتَصِمُوۡا بِاللّٰہِ ؕ ہُوَ مَوۡلٰٮکُمۡ ۚ فَنِعۡمَ الۡمَوۡلٰى وَ نِعۡمَ النَّصِىۡرُ ﴿۷۹﴾

(الحج 79)

ترجمہ: اور اللہ کے تعلق مىں جہاد کرو جىسا کہ اس کے جہاد کا حق ہے۔ اس نے تمہىں چن لىا ہے اور تم پر دىن کے معاملات مىں کوئى تنگى نہىں ڈالى۔ ىہى تمہارے باپ ابراہىم کا مذہب تھا۔ اُس (ىعنى اللہ) نے تمہارا نام مسلمان رکھا (اس سے) پہلے بھى اور اس (قرآن )مىں بھى تاکہ رسول تم سب پر نگران ہو جائے اور تاکہ تم تمام انسانوں پر نگران ہو جاؤ۔ پس نماز کو قائم کرو اور زکوٰۃ دو اور اللہ کو مضبوطى سے پکڑ لو۔ وہى تمہارا آقاہے۔ پس کىا ہى اچھا آقا اور کىا ہى اچھا مددگار ہے۔

اب اس سارى آىت پر ذرا رُک کرغور کرىں۔ ہُوَ سَمّٰٮکُمُ الۡمُسۡلِمِىۡنَ ۬ۙ سے قبل بھى اىک مسلمان کے اسٹىٹس کے کچھ حصے بىان فرمائے۔ مگر بعد والے حصہ مىں خصوصى طور پر اللہ تبارك و تعالىٰ نے ملت ابراہىم (دىن حنىف) کے کام وضع فرمائے اور نہاىت خوبصورتى سے فرماىا کہ آنحضور صلى اللہ علىہ وسلم کو اللہ تعالىٰ نے تم پر شہىد (نگران) مقرر کىا ہے اور تم کو آنحضورﷺ کى نمائندگى مىں دىگر مسلمانوں اور دىگر اقوام پر نگران بناىا گىا ہے اس لئے تم کو اىک مسلمان کى حىثىت سے اپنے لئے بھى سلامتى کا پىغام بننا ہے اور نہ صرف دوسرے مسلمانوں کے لئے بلکہ دىگر اقوام کے لوگوں کے لئے امن و سلامتى کا پىغامبر بننا ہے دراصل اسى مىں دعوت الى اللہ کا گر بھى مخفى ہے۔

ىہ وہ اسٹىٹس ہے جو ہر مسلمان کا ہونا چاہئے۔ جس مىں کوئى ہلکا اور پھىکا رنگ نہىں۔ 24 گھنٹے بعد اس کو تبدىل بھى نہىں کرنا پڑتا۔ ہاں ہر 24 گھنٹے بعد اسلامى شرىعت کى جو شقىں اور اوامر و نواہى کى تفصىلات ہىں، ان کو اپنى زندگى مىں ادل بدل کر دىکھتے رہو۔ کىونکہ اللہ تعا لىٰ نے تمہىں مسلمان کے نام کے ساتھ پکار کر فرماىا مِنۡ قَبۡلُ وَ فِىۡ ہٰذَا اس سے پہلے بھى ىعنى ابراہىم کے دور مىں بھى اللہ تعالىٰ نے تمہارا نام مسلمان رکھا بلکہ اس قرآن مىں بھى تمہىں مسلمان کے نام سے موسوم فرماىا۔

پس ثابت ہو گىا کہ ىہى اىک مسلمان کا Status ہےاور ہونا بھى چاہئے۔ اسلام کى وسىع اور فصىح تعلىمات پر مشتمل اگر کوئى شخص اپنے فون کے اسٹىٹس پر قرآنى آىت، حدىث، ارشاد حضرت مسىح موعود علىہ السلام اور وقت کى آواز خلىفۃ المسىح کا ارشاد آوىزاں کرتا ہے ىا کوئى سبق آموز کہانى اور شاعرى لگاتا ہے تو قابل تحسىن ہے لىکن اسلام مىں ناچ گانے، غىر محرم عورتوں کے لطائف، غىر محرم عورتوں کے متعلق لطائف و کہانىاں اور فخر و مباحات کے لىے show off کرنا مناسب نہىں۔ اس سے پرہىز کرنا لازم ہے۔ اللہ تعالىٰ ہم سب کو دىن حنىف کى تعلىمات کو اپنانے اور ان کے پرچار کى توفىق دىتا رہے۔ آمىن۔

(ابو سعىد)

پچھلا پڑھیں

حضرت مستری جان محمد ؓ آف بھڈیار

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 نومبر 2021