الفضل سے محبت و عقیدت رکھنے والوں کی آراء و تبصرے
قسط دوم
مؤرخہ 8 جنوری 2022ء کے شمارہ میں مندرجہ بالا عنوان سے جب اداریہ طبع ہوا تو سوشل میڈیا کے ذریعہ آنا ً فانا ً دنیا میں پھیلتے ہی اس کی پسندیدگی کے پیغامات آنے لگے اور اس سلسلہ کو جاری رکھنے کی خواہش ظاہر کی گئی۔ سو اس درخواست پر ذیل میں ماہ دسمبر میں موصول ہونے والی وہ آراء اور تبصرے دئے جارہے ہیں جو خاکسار نے حضرت امیر المؤمنین ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں بغرض ملاحظہ و دعا بھجوا کر آپ کی دعاؤں کے مستحق بنے ہیں۔
*ایک لاجواب تبصرہ
ایک مبلغ سلسلہ نے اس کی مقبولیت کو یوں بیان کیا کہ الفضل آن لائن، الہام حضرت مسیح موعود ؑ ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ کو پورا کرنے کا بھی باعث بن رہا ہے۔ جب ہم دنیا کے کناروں میں بیٹھ کر اس کے بعض حصوں کا ترجمہ کرکے ویب سائیٹ، فیس بک، انسٹاگرام اور ٹوئیٹر پر لگاتے ہیں۔ اور مقامی لوگ اس کو پڑھتے ہیں اور یوں الفضل ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ کی تکمیل کا باعث بن رہا ہے۔ الحمد للّٰہ علیٰ ذالک۔
- مکرمہ درثمین خان لکھتی ہیں:
میں نے اپنے لیپ ٹاپ میں الفضل اخبار کے نام کا ایک فولڈر بنایا ہوا ہے روزانہ جیسے ہی اخبار شائع ہوتا ہے میں ڈاؤن لوڈ کر لیتی ہوں۔ پیارا الفضل بہت ساری مفید اچھی مختلف انفارمیشن کا مجموعہ ہے۔ as a chief librarian اپنے users کو مختلف موضوعات پر انفارمیشن دینے کے لیے میرا پیارا الفضل میرے لیے assistant librarian کا کام کرتا ہے۔
- مکرمہ نغمانہ سلیم۔جرمنی سے تحریر کرتی ہیں:
الفضل آن لائن خدا کے فضل و کرم سے سےبہت شاندار ہوتا جا رہا ہے۔ مجھے یہ آسمان پر ‘‘قوس قزح’’کی طرح لگتا ہے۔
- مکرم ڈاکٹر نصیر احمد۔یوکے سے تحریر کرتے ہیں:
مضامین ہمیشہ ہی جاندار اور محرک ہوتے ہیں۔ جماعت احمدیہ کے سب افراد نمی (یاددہانی) چاہتے ہیں۔ مٹی زرخیز ہے، اذہان اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ اچھے ہیں، سارے لکھاری اعلیٰ سے اعلیٰ لکھ رہے ہیں۔ اور مالک پھل پھول بھی لگا رہا ہے، الفضل آن لائن روز بروز بہترین ہو رہا ہے۔
- مکرمہ فوزیہ گل۔انڈیا سے تحریر کرتی ہیں :
اللہ تعالیٰ کے احسان سےروز ہمیں اخبار الفضل کے ذریعہ اپنی تعلیم و تربیت کا موقع فراہم ہوتا ہے *مکرمہ طیبہ چیمہ۔ لندن سے لکھتی ہیں:
الفضل 4دسمبر 2021ء میں پیارے آقا کے کسی کو آٹوگراف میں نصیحت کے طور پر لکھے ہوئے الفاظ ’’اللہ تعالیٰ سے کبھی بے وفائی نہ کرنا‘‘ کو موضوع بنا کر لکھا جانے والا اداریہ گویا ہر احمدی کو خلیفۃ المسیح کا نصیحت آموز پیغام ہے۔ ہم روزانہ اپنے اوپر ہونے والے اپنے مولا کی کن کن نعمتوں کا شکر ادا کرتے ہیں اور کس حد تک اپنے اللہ سے وفا کا تعلق نبھاتے ہیں۔ مجھے دوسروں کا تو علم نہیں لیکن میں نے جب اپنا جائزہ لیا تو اپنے آپ کو بہت کمزور پایا اپنی کمزوریوں پر نظر کرنے کی توفیق ملی۔
- مکرمہ نور النساء تحریر کرتی ہیں:
کچھ ماہ پہلے خدا نے محض اپنے فضل سے الفضل آن لائن پڑھنے کی توفیق دی۔اور پھر کوئی دن نہیں گزرتا کہ یہ مبارک اخبار جو رحمتوں، برکتوں کا ایک علمی خزانہ ہے نہ پڑھا ہو۔ اللہ کا احسان ہے کہ اس طرح اس کے فضلوں کے نظارے دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ الفضل کو مزید کامیابی اور ترقیات سے نوازے آمین۔میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ بیان کر سکوں کہ اس بابرکت اخبار کے مطالعہ سے خدا کس طرح میری علمی اور عملی اصلاح فرما رہا ہے۔ ہر مضمون، عنوان بہترین اور ایمان میں اضافے کا باعث ہے۔ خاکسار اپنے بزرگ والد کو بھی الفضل کا پہلا صفحہ سناتی ہے۔ اور گھر والوں کو بھی پڑھ کر سنانے کی کوشش کرتی ہے۔
- مکرم فرحان حمزہ قریشی۔استاد جامعہ احمدیہ کینیڈا تحریر کرتے ہیں:
الفضل آن لائن کا معیار دن بدن بہتر سے بہتر ہوتا چلا جا رہا ہے۔ روزانہ نئے شمارے کا انتظار رہتا ہے۔ اور سوشل میڈیا کے ذریعہ جو نئے مضامین کے لنکس نشر کیے جاتے ہیں تو اس سے بھی یاددہانی ہو جاتی ہے۔ تمام مضامین نہایت معلوماتی اور دلچسپ ہوتے ہیں۔ اور بفضلِ اللہ تعالیٰ ازدیادِ ایمان کا باعث بنتے ہیں۔ مجھے تو یوں معلوم ہوتا ہے کہ ہر روز الفضل آن لائن سے ہر احمدی کا تعلق بڑھتا جا رہا ہے اور میرے عزیز و اقارب اور دیگر دوست احباب اس بات کا ذکر کرتے ہیں کہ وہ شوق سے الفضل پڑھتے ہیں اور اس کے لئے مضامین لکھتے اور ارسال کرتے ہیں۔ یہ ہر احمدی کے دل کی آواز ہے اور خلافت احمدیہ کی عظیم نعمت سے احمدیوں کو جوڑنے اور اس کی برکات سے مستفیض ہونے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ فالحمدللّٰہ۔
- مکرمہ زاہدہ راحت۔بریمٹن کینیڈا سے تحریر کرتی ہیں:
الفضل آن لائن کا معیار اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے دن بدن عمدہ سے عمدہ اور اعلیٰ ترین ہوتا جا رہا ہے۔ اور الفضل کے قارئین کی دلی محبت اس بابرکت اور پسندیدہ اخبار میں بڑھتی جا رہی ہے۔ بہت ساری خوبیوں کے علاوہ ایک سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ آپ اس اخبار میں ہر ایک کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور جو لکھا ہوا مواد آپ کی خدمت میں بھیجا جاتا ہے آپ اپنے اخبار میں اشاعت کا موقع ضرور دیتے ہیں۔
- مکرم ڈاکٹر ساجد احمد۔ نمائندہ الفضل آن لائن کینیڈا تحریر کرتے ہیں :
روزنامہ الفضل آن لائن بفضل خدا دن بہ دن ترقی پذیر ہے۔ ہماری خوش قسمتی ہے کہ خلیفہ وقت کی راہ نمائی اور دعاؤں سے الفضل آن لائن میں ایسے متنوع مواد کی اشاعت اسے روز بروز مقبول بناتی جا رہی ہے اور قارئین اسے اپنا اخبار سمجھ کر اپنے اپنے رنگ میں شامل ہوتے جارہے ہیں۔ اَللّٰھُمَّ زِدْ فَزِدْ۔
- مکرم ظریف احمد۔میری لینڈ جماعت سلور سپرنگ امریکہ تحریر کرتے ہیں:
ماشااللّٰہ روزنامہ الفضل روحانی مائدہ تو ہے ہی اس کے ساتھ ساتھ ماشااللہ دیدہ زیب رنگ برنگے پھولوں سے بھی مزین ہے۔ اَللّٰھُمَّ زِدْ فَزِدْ۔ الله تعالیٰ اس کی افادیت میں اضافہ کرتا چلا جائے، آمین۔
- مکرمہ منزہ سلیم۔ جرمنی سے تحریر کرتی ہیں :
میں اور میرے آباء الفضل اخبار سے بے انتہا محبت کرنے والے اور ہمیشہ ہی استفادہ کرنے والے رہے ہیں۔ میری والدہ فرحت سکینہ اختر صاحبہ (مرحومہ) کا وطیرہ تھا کہ روزانہ نماز فجر پڑھ کر تلاوت قرِن پاک اونچی آواز میں کرتیں اور اس کے بعد اخبار الفضل اونچی آواز میں پڑھ کر سب بچوں کو سناتیں۔ اور اس روحانی مائدہ سے بہت سے غیراحمدی ہمسائے بھی مستفید ہوتے تھے۔ قصہ ٔمختصر گھر میں با آواز بلند تلاوت قرآن کریم اور بعد ازاں اخبار کا مطالعہ دائیں بائیں چار وں طرف جہاں تک انکی آواز پہنچتی تھی تبلیغ کا ذریعہ بنتا رہا۔ ہمارا بچپن لڑکپن اخبار سنتے اور جب پڑھنے کے قابل ہوئے توخود پڑھتے ہوئے گزرا۔ اور اب تک پڑھ رہے ہیں۔ الحمد للّٰہ علیٰ ذالک۔ ہمارے ابا جان (مرحوم) اپنے بہت سے غیر احمدی دوستوں کو اخبار باقاعدگی سے پڑھنے کے لئے بھیجا کرتے تھے۔ بلکہ بعض دوستوں نے باقاعدہ اخبار لگوا رکھا تھا اور وہ الفضل کا مطالعہ کرکے ابا جان سے مختلف موضوعات پہ گفتگو کرتے بلکہ چند ایک تو خلیفہ وقت کی خدمت میں خطوط بھی ارسال کرتے تھے۔
- علامہ محمد عمر تیما پوری۔ کوآرڈینیٹر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ انڈیا لکھتے ہیں:
آپ کا اداریہ ’’جماعت احمدیہ کی ترقی کے لئے تکبر اور غرور کی بجائے عاجزی و انکساری اپنانے کی اہمیت‘‘ موجودہ تناظر میں اس قدر اہم اور ضروری تھا کہ بہت سوں کی آنکھیں کھل گئیں۔ جو غفلت میں تھے وہ بیدار ہوئے۔ خود ہی اپنا محاسبہ کرنے لگے۔ اپنے اداریہ میں قرآن کریم،احادیث شریف، اقتباسات حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور ارشادات حضرت امیر المؤمنین ایدہ اللہ کے حوالہ جات سے جو باتیں کہی ہیں وہ سیدھے دلوں میں اتر جاتی ہیں۔ انسان کو جھنجھوڑ دیتی ہیں۔ لاریب ’’من مدحک بما لیس فیک فقد زمک‘‘
(ابو سعید)