• 15 مئی, 2024

ابرار کا طریقِ زندگی

حضرت مسیح موعودؑ فرماتےہیں۔
’’جس قدر ابرار، اخیار اور راستباز انسان دنیا میں ہو گزرے ہیں جو رات کو اٹھ کر قیام اور سجدہ میں ہی صبح کر دیتے تھے ۔کیا تم خیال کر سکتے ہو کہ وہ جسمانی قوتیں بہت رکھتے تھے۔اور بڑے بڑے قوی ہیکل جوان اور تنومند پہلوان تھے؟ نہیں۔ یاد رکھو اور خوب یاد رکھو کہ جسمانی قوت اور توانائی سے وہ کام ہرگز نہیں ہو سکتے جو روحانی قوت اور طاقت کر سکتی ہے۔ بہت سے انسان آپ لوگوں نے دیکھے ہوں گے جو تین،چار بار دن میں کھاتے ہیں اورخوب لذیز اور مقوی اغذیہ پلاؤ وغیرہ کھاتے ہیں،مگر اس کا نتیجہ کیا ہوتا ہے۔صبح تک خراٹے مارتے رہتے ہیں اور نیند ان پر غلبہ رکھتی ہے اور یہاں تک نیند اور سستی سے مغلوب ہو جاتے ہیں کہ ان کو عشاء کی نماز بھی دو بھر اور مشکل عظیم معلوم دیتی ہے چہ جائیکہ وہ تہجدگزار ہوں۔

دیکھو! آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے صحابہ کبار رضوان اللہ علیہم اجمعین کیا تنعم پسند اور خوردونوش کے دلدادہ تھے جو کفار پر غالب تھے؟نہیں یہ بات تو نہیں۔ پہلی کتابوں میں بھی ان کی نسبت آیا ہے کہ وہ قائم اللیل اور صائم الدہرہوں گے ۔ ان کی راتیں ذکر اور فکر میں گزرتیں تھیں۔‘‘

(ملفوظات جلداوّل صفحہ46)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 مئی 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 اپ ڈیٹ 05۔مئی 2020ء