• 3 جولائی, 2025

مضمون نویسوں، نثرنگاروں اور شعراء سے درخواست

روزنامہ الفضل لندن آن لائن کے لئے لکھنے والے پیارے مضمون نویسوں، نثر نگاروں اور شعراء کرام کو کچھ اور بطور درخواست عرض کرنے کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔ سو اس آرٹیکل میں میرے مخاطب اخبار کے لئے لکھنے والے دوست احباب و خواتین ہیں جو الفضل آن لائن کے لئے حقیقت میں اثاثہ اور سرمایہ ہیں۔ یہی بکھرے موتیوں کو جوڑ کر اکٹھا کر کے الفضل آن لائن کے لئے مالا تیار کرتے ہیں یہی ایک عام دکھائی دینے والے پتھر کو تراش کر اپنے خیالات کو ہیرے کی شکل دے کر الفضل آن لائن کی انگشتری میں جڑتے ہیں۔ لہٰذا ہم الفضل آن لائن کی خاطر لکھنے والے ادیبوں اور شعراء کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے اور ان کی بھجوائی ہوئی تحریرات اور منظوم کلام کو سر آنکھوں پر رکھتے ہیں اور اگر نثری تحریر یا منظوم کلام جماعت احمدیہ کی تعلیمات اور الفضل آن لائن کے وضع کردہ قوانین کے منافی نہ ہو تو اسے جلد یا بدیر الفضل آن لائن کی زینت بناتے ہیں۔ خاکسار بطور ایڈیٹر اس تحریر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ باتیں اپنے مضمون نگاروں سے باادب کرنا چاہتا ہے تا تحریرات میں پہلے سے بڑھ کر چاشنی پیدا ہو اور اخبار خوبصورت ہوتاچلا جائے۔

  1. مضمون صرف تعلیمی و تربیتی ہی نہ ہو بلکہ دُنیا بھر کے تاریخی علاقوں کی معلومات پر مشتمل تحقیقی بھی ہو۔
  2. دنیا میں تاریخی ایڈونچرزاورعجوبوں کا تعارف کروائیں۔جیسے ناروے کے نارتھ پول، نیوزی لینڈ و آسٹریلیااور کینیڈا کی خوبصورتی کو coverage دی جاسکتی ہے۔
  3. علمی اورتحقیقی، تربیتی،طبّی اور سائنسی مضامین میں حوالہ جات اگر ہوں تو اصل ماخذ(source)سے درج ہوں کسی رسالہ یا اخبار سے عاریتًا نہ لئے گئے ہوں۔ حضرت مسیح موعودؑ اور خلفاءکرام کی کتب سے حوالہ دیتے وقت خصوصی طور پر اس طرف توجہ دیں۔آج کل تو فوٹو کاپیاں بآسانی ہو سکتی ہے اس لئے ہاتھ سے لکھنے کی بجائے اصل کتاب سے لے کر کے پیسٹ کریں تاکہ کسی قسم کی غلطی کا امکان نہ ہو۔
  4. مضمون توثیق شدہ حوالہ جات سے مزین ہو۔
  5. مضمون یا نظم مختصر ہو۔یہ online اخبارہے اس لئے لمبے اور طوالت والے مضامین و منظوم کلام پسند نہیں کئے جاتےاور نہ ہی آج کل لمبے مضامین پڑھے جاتے ہیں۔
  6. طویل مضمون اخبار میںاپنی جگہ بنانے کے لئے وقت بھی لیتاہے۔
  7. مضمون یا منظوم کلام بھجواتےہوئے اپنا نام ایڈریس، فون نمبراور خاص طورپر ملک کا نام ضرور لکھا کریں کیونکہ ای میل یا واٹس ایپ پر بھجوایا ہوا مضمون یا نظم printہو کر بورڈ کے پاس چلا جاتا ہے۔اگر نام درج نہ ہو تو ضائع ہونے کا امکان موجود رہتاہے۔
  8. مضمون اگر کسی جگہ سے لیا ہے تو اس کا حوالہ ضرور دیں۔یہ اخلاقی ذمہ داری ہے۔اگر کسی کا مضمون خود لکھ کر اپنے نام سےبغیر حوالے کے بھجوائیں تو یہ سرقہ ہے۔
  9. اگر شاعر کسی دوسرے شاعر کا کوئی مصرعہ یا شعر اور نثر نگار کسی دوسرے نثر نگار کا فقرہ quoteکرنا چاہتا ہے تو اسے Inverted Commasمیں لائے۔
  10. ادارہ ،شعراء کے نئے اور تازہ کلام کو ترجیح دیتاہے۔
  11. اگر آپ نے کوئی مضمون یا نظم الفضل آن لائن کے لئے کہی ہے تو اخلاقی طور پر اسے الفضل آن لائن کو ہی بھجوانا چاہئے۔
  12. کچھ عرصہ قبل تو فوٹو کاپی سے اندازہ ہو جاتا تھا کہ مضمون نویس یا شاعر نے اپنا کلام کسی دوسرے اخبار کو بھی بھجوایا ہے۔لیکن آج کل جدید طریقوں سے بآسانی معلوم نہیں کیا جاسکتا۔
  13. آج کل سوشل میڈیا کا دور ہے دوست مضمون لکھ کر یا نظم کہہ کر سب سے پہلے سوشل میڈیا پر بھجواتے ہیں اور ساتھ ہی’’الفضل آن لائن‘‘کو بجھواکر وہ یہ توقع رکھتے ہیں کہ ان کی یہاں بھی اشاعت ہو۔اس لئے الفضل کے لئے لکھا گیا مضمون صرف الفضل آن لائن کو بھجوائیں۔ اشاعت کے بعد ضرور الفضل کے لیبل کے ساتھ سوشل میڈیا پر Shareکرلیں۔
  14. اگر اپنے مضمون یا پُرانی نظم میں ترمیم کی ہو یا اضافہ و کٹوتی کی ہو تو اس کے ساتھ اس کا ذکر ضرور کریں۔
  15. میٹریل کمپوزڈ ہو۔اگر wordمیں کمپوزنگ ہو تو بہتر ہے ورنہ inpage3 میں بھی کمپوزنگ قابل قبول ہے۔
  16. کمپوز کرتے وقت تاریخ یا فگرز انگلش میں کمپوز کریں۔اردو یا عربی میں نہ کریں۔
  17. سن2020ءلکھتے وقت عیسوی کا ’’ء‘‘ نشان ضرور ڈالیں مگر 2020 ءکے نیچےسن کا نشان نہ ڈالیں۔ جیسے ؁2020ء
  18. شعراء کو میں نے محسوس کیا ہے کہ وہ اپنا کلام بھجواکر اگلے لمحے ہی لکھ دیتے ہیں یہ ترمیم کر لیں۔پہلے ہی ترمیم کر کےاور کسی سینئر شاعر سے تصحیح کروا کے بھیجیں۔آپ کا کلام printing کے لئے جب جا چکا ہے تو پھر ترمیم اور کسی سینئر شاعر سے تصحیح کروانی مشکل ہوتی ہے۔
  19. اپنے مضمون کو بھجوانے سے قبل پروف ریڈنگ ضرور کر لیں۔
  20. مشن ہاؤسز، جماعت کی ترقیات اور اپنے ہاں ہونے والےجماعتی پروگرامز اور فنکشنز کی رپورٹنگ مع فوٹوز بھی بھجوائی جاسکتی ہے۔
  21. بچے کی پیدائش، تعلیمی کامیابی اوربیمار کی شفایابی اور وفات کے لئے اعلان بھی بجھوائے جا سکتے ہیں۔ لیکن یہ تسلی کر لیں کہ مٹیریل میں کوئی غلطی یا تاریخی اعتبار سے غلط بات درج نہ کر دی گئی ہو۔نومولود اور Male طلبہ کامیابی حاصل کرنے یا وفات یافتہ مرد حضرات کی فوٹو بھجوائی جا سکتی ہے۔
  22. اہم عالمی دنوں پر بھی لکھا جاسکتا ہے۔ لیکن یہ امر ذہن میں رہے کہ یہ مضمون قریباً پندرہ دن پہلے آنا چاہئے۔
  23. آیت کا حوالہ دیتے وقت یہ طریق اپنائیں جیسے (البقرہ:19) عمومی طور پر لوگ البقرہ کے آخر میں ہ کو ۃ بنا کر لکھتے ہیں۔جو درست نہیں۔
  24. ایک ہی مضمون یا نظم کو بار بار نہ بھجوائیں۔آپ کو جزاک اللہ کی اطلاع مل جاتی ہے۔مگر لوگ تسلی نہ ہونے کی وجہ سے بار بار بھیجتے ہیں۔جس سے وقت کا ضیاع تو ہوتا ہی ہے مالی نقصان بھی ہو رہا ہوتا ہے۔
  25. درج ذیل ای میل: info@alfazlonline.org پراپنی تحریرات بھجوائی جاسکتی ہیں۔اس کے علاوہ کسی اور جگہ نہ بھجوائیں۔
  26. تاہم سیکرٹری کمیٹی،یوکے مکرم سعید الدین احمد کے واٹس ایپ نمبر 00447951614020 اور دوسرے آفیشل واٹس ایپ نمبر 00447493785065 پر مسیجز کے ذریعہ رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
  27. بعض لوگ آڈیو کلپس بھجوا دیتے ہیں۔جو اپنی ذات میں بہت عمدہ، تربیتی و تاریخی ہوتے ہیں۔اگر اس کو Transcribeکر کے بھیجیں تو ادارہ کے لئے آسانی ہوگی۔
  28. سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے clips میں بعض بغیر حوالے اور غیر تصدیق شدہ ذوقی باتیں ہوتی ہیں جو ہمارے اخبار کے لئے مناسب نہ ہے۔ مستند روایات ضرور بھجوائیں۔
  29. مضمون نویس اور شعراء سے اپنی فوٹوز بھجوانے کی بھی درخواست ہے۔خواتین اس سے مستثنیٰ ہیں۔
  30. تقاریب ، مشن ہاؤسز ، مساجد اورجماعتی پروگرامز و دیگر اہم تاریخی مقامات کی فوٹوز ضرور بھجوائیں۔
  31. بعض مضمون نگار یا شعراء اپنے مضمون یا نظم کے ساتھ الگ سے ایک خط ایڈیٹر کے نام لکھ دیتے ہیں۔ اس کی کوئی ضرورت نہیں۔ صرف اپنا مضمون یا نظم بھجوائیں جس پر آپ کا نام اور جگہ درجہ ہو ہاں اگر کوئی رائے دینی ہے یا اپنا خیال اخبار کے بارہ میں لکھنا ہےتووہ ضرور ایڈیٹر کے نام لکھیں۔
  32. آخری بات مضمون نویسوں اور شعراء سے یہ گزارش ہے کہ ہر اخبار استاد اور ٹیچر ہوتا ہے۔اس سے جہاں بہت سا علم تقسیم ہورہا ہوتا ہے وہاں نو آموز لکھاریوں کے مضامین اور پہلی دفعہ کلام کہنے والے شعراء کے کلام کو اخبار کا حصہ بنا کر ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔کوئی بڑے سے بڑا لکھنے والا ماں کی گود سے لکھنے کا ادب یا منظوم کلام کہنے کا طریق سیکھ کر نہیں آتا۔یہی اخبار اسے عظیم نامہ نگار، اینکر،شاعر اور مضمون نگار بناتے ہیں اس لئے اخبارایسے مضمون نویسوں اور شعراء کی حوصلہ افزائی کرتا ہے جو ابھی اس اہم میدان میں یا اکھاڑے میں اُترے ہیں،ادارہ اس کی اصلاح کر کے اور ان کے مضامین کو ادبی بنا کر قارئین کرام کے لئے بطور مائدہ پیش کرتا ہے۔بس اپنا کلام تربیتی و تعلیمی، ادبی، تحقیقی اور معلوماتی رکھیں۔

؏ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ

(ایڈیٹر)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 جون 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 عالمی اپڈیٹ 05 جون 2020ء