• 26 اپریل, 2024

مقامات سجدہ

اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے۔

اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتُ الرَّحۡمٰنِ خَرُّوۡا سُجَّدًا وَّ بُکِیًّا۔

ترجمہ: جب اُن پر رحمان کی آیات تلاوت کی جاتی ہیں وہ سجدہ کرتے ہوئے اور روتے ہوئے گر جاتے تھے۔

(مريم 59)

حضرت عمرو بن العاص ؓبیان کرتے ہیں۔ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ ﷺ أَقْرَأَهُ خَمْسَ عَشْرَةَسَجْدَةً فِي الْقُرْآنِ کہ رسول اللہ ﷺ نے اُن کو قرآن مجید میں (15) سجدے پڑھائے۔ اُن میں سے تین سجدے مفصل (سورتوں جو باختلاف سورۂ ق یا حجرات سے نازعات یا بروج تک شمار ہوتی ہیں) میں ہیں جبکہ دو سجدے سورة الحج میں ہیں۔

(سنن أبي داؤد ، کتاب الصلاة)

حضرت ابودرداءؓ بیان کرتے ہیں سَجَدْتُ مَعَ النَّبِیِّ ﷺ إِحْدٰى عَشْرَةَ سَجْدَةً کہ مَیں نے نبی کر یم ﷺ کے ساتھ گیارہ سجداتِ تلاوت کئے، جن میں سے کوئی سجدہ مفصل سورتوں میں نہ تھا بلکہ وہ سجدے سورۂ اعراف، رعد، نحل، بنی اسرائیل، مریم، حج، فرقان، نمل، سورة السجدہ، سورۂ ص اور سورۂ حٰم سجدہ میں تھے۔

(سنن ابن ماجه، كتاب إقامة الصلاة والسنة فيها، باب عدد سجود القرآن)

ان کے علاوہ حضرت ابن عباسؓ اور حضرت ابو ہریرہؓ کی روایات سے تین اور سجدات تلاوت ثابت ہوتے ہیں جو کہ سورۂ نجم، انشقاق اور العلق میں ہیں۔ جیسا کہ حضرت ابن عباسؓ بیان کرتے ہیں۔ سَجَدَ النَّبِيُّ ﷺ بالنَّجْمِ کہ نبی کریم ﷺ نے سورة النجم میں سجدہ کیا اور آپؐ کے ساتھ مسلمانوں نے اور تمام مشرکوں اور جناّت و انسانوں نے بھی سجدہ کیا۔

(صحیح البخاري، كتاب تفسير القرآن، باب فاسجدوا للّٰه واعبدوا)

اور حضرت ابو ہریرہؓ بیان کرتے ہیں۔ کہ ہم نے رسول ﷺ کے ساتھ سورة إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ اور اِقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِيْ خَلَقَ میں سجدہ کیا۔

(سنن أبي داود، كتاب الصلاة، باب السجود في اذا السماء انشقت)

سجداتِ تلاوت کے مواقع کے اختلاف کے بارے میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ فرماتے ہیں کہ مختلف روایتیں ہیں ۔ بعض روایتوں کے مطابق تو بعض ائمہ نے تجویز کیا ہے کہ یہاں سجدہ کر لینا چاہئے۔ مثلاً ایک سجدہ کے مقام پر لکھا ہوا ہے عند الشافعی یعنی حضرت امام شافعیؒ کا خیال تھا یہاں سجدہ کرنا چاہئے۔ بعض جگہ کچھ بھی نہیں لکھا ہوا تو لوگ روایتوں سے ڈھونڈتے رہتے ہیں کہ کس نے پہلی دفعہ یہاں سجدہ کیا۔ مگر آنحضرتﷺ سے یہ بھی ثابت ہے کہ سجدے کی آیت پڑھی گئی۔ آپؐ نے سجدہ نہیں کیا۔

(لجنہ سے ملاقات۔ الفضل 8 مئی 2000ءص 4۔ ریکارڈنگ 9 جنوری 2000ء)

فرمایا۔ قرآن مجید میں جو سجدہ آتا ہے اُس کا بعض دفعہ مضمون خود بتا دیتا ہے کہ یہاں سجدہ کرنے کی طرف طبیعت مائل ہورہی ہے اور سجدے کچھ رسول ﷺ نے خود مقرر فرمائے تھے کہ یہال سجده کرنا چاہئے۔ کچھ بعد کے عُلماء نے سجدے تجویز کئے۔

(اطفال سے ملاقات۔ الفضل 16مارچ 2000ء ص4۔ ریکارڈنگ 26جنوری 2000ء)

حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سجدۂ تلاوت میں رات کو یہ دُعا پڑھی سَجَدَ وَجْهِي لِلَّذِيْ خَلَقَهٗ وَشَقَّ سَمْعَہٗ وَبَصَرَہٗ بِحَوْلِهٖ وَقُوَّتِهٖ میرے چہرے نے اُس ذات کو سجدہ کیا ہے جس نے اُسے بنایا اور اپنی طاقت و قوت سے اُس کے کان اور اُس کی آنکھیں بنائیں۔

(الترمذي، الجمعة، ما يقول في سجود القران)

حضرت عبد اللہ بن عباسؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سجدۂ تلاوت میں یہ دُعا کی اَللّٰھُمَّ اكْتُبْ لِیْ بِھَاعِنْدَكَ أَجْرًا وَضَعْ عَنِّی بِھَا وِزْرًا وَاجْعَلْهَا لِيْ عِنْدَكَ ذُخْرًا وَتَقَبَّلْهَا مِنِّی کَمَا تَقَبَّلْتَهَا مِنْ عَبْدِكَ دَاؤُدَ اے اللہ ! تُو اس کے بدلے میرے لئے اپنے پاس اَجر و ثواب لکھ لے اور اس کے عوض مجھ پر سے (گناہوں کا) بوجھ اُتار دےاوراسے اپنے پاس (میرے لئے آخرت کا) ذخیرہ بنا دے اور اُسے میرے لئے ایسے ہی قبول کرلے جس طرح تُو نے اپنے بندے داؤد علیہ السلام کے لئے قبول کیا تھا۔

(سنن الترمذی، كتاب الدعوات عن رسول اللّٰه، باب ما يقول في سجود القرآن)

سجدۂ تلاوت کرتے ہوئے یہ دُعائیں بھی پڑھی جاسکتی ہیں اَللّٰھُمَّ سَجَدَ لَكَ سَوَادِیْ وَ اٰمَنَ بِكَ فُؤَادِیْ یا سَجَدَ لَكَ رُوْحِىْ وَ جَنَانِیْ اے اللہ! تیرے لئے میرادل سجدہ کر تا ہے اور میرادل تجھ پر ایمان لاتا ہے، میری روح اور میرا دل تیرے لئے سجدہ ریز ہے۔

(فقہ احمدیہ ،حصہ عبادات ص 216، 217)

سجدۂ تلاوت کرنے کا طریق یہ ہے کہ جو نہی آیت سجدہ کی تلاوت ختم ہو اَللّٰہ اَکْبَر کہتے ہوئے سجدہ میں گر جائیں۔ تین بار سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلیٰ کہے چاہے تو کوئی اور دُعا کرے جیسا کہ بعض ادعیہ کا ذکر ہو چکا ہے۔ اس کے بعد اَللّٰہ اَکْبَر کہتے ہوئے سجدہ سے اُٹھے ۔ نماز میں اگر آیت سجدہ کی تلاوت کی جائے تو آیت پڑھتے ہی سجدہ کیا جائے لیکن یہ بھی جائز ہے کہ آیت ختم کرتے ہی رکوع میں چلا جائے اس صورت میں یہ رکوع اس سجدۂ تلاوت کا بدل بن جائے گا۔

(فقہ احمدیہ ،حصہ عبادات ، ص 217،216)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 جون 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 عالمی اپڈیٹ 05 جون 2020ء