• 27 اپریل, 2024

سانحہ ارتحال

٭مکرم ثناءاللہ قمر صاحب سیکرٹری تبلیغ ملائشیا لکھتے ہیں کہ ان کے دادا سسر مکرم چوہدری منیر احمدصاحب سکنہ 23 چک ڈی این بی بہاولپور مؤرخہ 9 جولائی بروز جمعۃ المبارک رات 3 بجے معدہ کی تکلیف کی وجہ سے بقضائے الہٰی وفات پاگئے ہیں ۔إِنَّا لِلّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُوْنَ

مرحوم انتہائی سادہ شریف النفس اور نافع الناس وجود تھے احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے۔

مرحوم چوہدری منیر احمد صاحب کے خاندان میں جماعت احمدیہ ان کے دادا جان صحابی حضرت مولوی اللہ دتہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سے آئی حضرت مولوی اللہ دتہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے قادیان جاکر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ہاتھ پر بیعت کی تھی اس موقع پر مسیح موعود علیہ السلام نے اپنے پاس رکنے کی دعوت دی تھی حضرت مولوی اللہ دتہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ پڑھے لکھے عالم تھے آپ کی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ساتھ دعویٰ سے پہلے بھی ملاقات تھی آپ نے خواب میں دیکھا کہ حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کا جھنڈا مسیح موعود علیہ السلام نے ہاتھ میں پکڑا ہے۔ آپ نے بیعت کے بعد تبلیغ شروع کردی اور علی پور ، حسن پور اور ملتان میں بہت لوگ جماعت احمدیہ میں شامل ہوئے۔

تبلیغ اور خدمت خلق کا سلسلہ بچوں نے جاری رکھا ۔چوہدری منیر احمد صاحب مرحوم نے بہاولپور جماعت احمدیہ کی تبلیغ اسلام میں بہت جذبہ سے کام کیا اور بیعتوں کی توفیق ملی۔ 3 مرتبہ 298c کے مقدمات ہوئے اور اسیران راہ مولیٰ بھی رہے۔ اس کے علاوہ کینیڈا جب ویزٹ کیا تو وہاں پر بھی ہومیوپیتھک ادویات بہت سارے غیر ازجماعت کو خدمت خلق کے طور پر تقسیم کیں اور نیز بہاولپور اپنے قریبی ضرورت مند افرادکا بہت خیال رکھتے تھے۔ سادگی پسند ،سادہ لباس اور سادہ کھانا پسند کرتے ۔خلافت کے ساتھ گہرا تعلق رکھنے والے، تہجد گزار اورپانچ وقت کے نمازی تھے۔ غریبوں کا خیال رکھنے والے جماعتی مالی خدمات میں پیش پیش رہتے ۔مرحوم نے اپنی اہلیہ کے علاوہ 4بچے شادی شدہ چھوڑے ہیں

ڈاکٹر رشید احمد صاحب آف کویت، بشارت احمد صاحب آف جرمنی، مسعود احمد صاحب آف کینیڈا، بیٹی امۃ الہی صاحبہ آف ملائشیا۔

٭مکرمہ درثمین احمد۔ جرمنی سے یه افسوسناک اطلاع بھجواتی ہیں کہ۔
خاکسار کی نانی جان محترمہ سیدہ خاتون اہلیہ عبد الحمید جنجوعہ مرحوم اسلام آباد میں مورخہ 20جولائی کو 2021 کو بعمر 92سال حرکت قلب بند ہونے کے باعث اچانک وفات پا گئیں۔ إِنَّا لِلّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت ڈاکٹر بھائی محمودؓ آف سرگودھا کی پانچویں بیٹی اور حافظ مسعود احمد مرحوم کی چھوٹی بہن تھیں۔ آپ نے قادیان سے میٹرک کا امتحان امتیازی نمبروں سے پورے ضلع میں اول آکر پاس کیا اور میڈیکل میں جانے کا بہت جذبہ رکھتیں تھیں مگر والدین نے رشتہ طے کردیا تو آپ نے والدین کی اطاعت اور فرمانبرداری میں شوق کو پس پشت ڈال دیا ۔ آپ نے پوری زندگی بہت صبر وسکون اور سادگی سے گزاری ۔اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کے لیے تنہا ربوہ رہنے کو ترجیح دی کیونکہ ہمارے نانا جان ریلوے کی ملازمت کے باعث دورداز علاقوں میں متعین ہوتے تھے۔ نانی جان نے خود اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کے سلسلے میں جماعت کی بہت سی بزرگ شخصیات سے روابط رکھے اور ان کی صحبت سے فیضیاب ہوتیں رہیں ۔یہی وجہ ہے کہ آج ان کی سب اولاد دو بیٹے اور پانچ بیٹیاں اپنے گھروں میں خوشگوار زندگیاں گزار رہے ہیں اور سب کا جماعت اور خلافت سے گہرا تعلق ہے ۔الحمدللہ ۔نانی جان چندوں میں بہت باقاعدہ تھیں اور اپنے اس سال کے چندے بھی ادا کر چکی تھیں ۔ آپ بچپن سے نظام وصیت میں شامل تھیں۔ آپ کا وصیت نمبر 6151 تھا۔ آپ صاحبزادی امتہ الباسط موحومہ کی دودھ شریک بہن بھی تھیں ۔اس لئے حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے ساتھ بھائیوں والا تعلق اور انتہا درجے کا پیار رکھتیں تھیں ۔آپ کا جنازہ فوری طور پر ربوہ لے جایا گیا اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین ہوئی ۔میری والدہ محترمہ قدسیہ ظہور آف اسلام آباد ان کی چوتھی بیٹی ہیں ۔ احباب جماعت سے مرحومہ کے ایصال ثواب اور بلندی درجات کے لئے دعا کی درخواست ہے ۔اور تمام پسماندگان سے دلی تعزیت اور اظہار افسوس ہے ۔ اور دعا ہے کہ خدا تعالٰی مرحومہ کی نیکیاں ان کی اولاد میں جاری و ساری رکھے ۔ آمین ۔

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 4 اگست 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 اگست 2021