• 18 مئی, 2024

مخلص مومن اپنی ذات پر دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مسافر حضورﷺ کے پاس آیا۔ آپؐ نے گھر کہلا بھیجا کہ مہمان کے لئے کھانا بھجواؤ- جواب آیا کہ پانی کے سوا آج گھر میں کچھ نہیں۔ اس پر حضورﷺ نے صحابہ سے فرمایا اس مہمان کے کھانے کا بندوبست کون کرے گا۔ ایک انصاری نے عرض کیا کہ حضور! مَیں انتظام کرتا ہوں۔ چنانچہ وہ گھر گیا اور اپنی بیوی سے کہا آنحضرتﷺ کے مہمان کی خاطر مدارات کا انتظام کرو۔ بیوی نے جواباً کہا آج گھر میں تو صرف بچوں کے کھانے کے لئے ہے۔ انصاری نے کہا اچھا تو کھانا تیار کرو، پھر چراغ جلاؤ اور جب بچوں کے کھانے کا وقت آئے تو ان کو تھپ تھپا کر اور بہلا کر سُلا دو۔ چنانچہ عورت نے کھانا تیار کیا اور چراغ جلایا۔ بچوں کو (بُھوکا ہی) سُلا دیا۔ پھر چراغ درست کرنے کے بہانے اٹھی اور چراغ بجھا دیا۔ پھر دونوں مہمان کے ساتھ بیٹھے بظاہر کھانا کھانے کی آوازیں نکالتے رہے تاکہ مہمان سمجھے کہ میزبان بھی میرے ساتھ بیٹھے کھانا کھا رہے ہیں۔ اس طرح مہمان نے پیٹ بھر کر کھانا کھایا اور وہ خود بھوکے سو رہے۔ صبح جب وہ انصاری حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپﷺ نے ہنس کر فرمایا کہ تمہاری رات کی تدبیر سے تو اللہ تعالیٰ بھی ہنسا۔ اسی واقعہ کے ضمن میں یہ آیت نازل ہوئی کہ یہ پاک باطن اور ایثار پیشہ مخلص مومن اپنی ذات پر دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ وہ خود ضرورت مند اور بھوکے ہوتے ہیں- اور جو نفس کے بخل سے بچائے گئے وہی کامیابی حاصل کرنے والے ہیں۔

(ماخوذ از بخاری کتاب المناقب باب ویؤثرون علی انفسھم ولو کان بھم خصاصۃ)

پچھلا پڑھیں

یہ جلسہ ہے سالانہ یہ ایام مبارک

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 5 اگست 2022