اسلام عورتوں کے حقوق کا ضامن
حضرت مسیح موعود علیہ السلام فر ماتے ہیں۔
عورتوں کے حقوق کی جیسی حفاظت اسلام نے کی ہے ویسی کسی دوسرے مذہب نے قطعاً نہیں کی۔ مختصر الفاط میں وَلَھُنَّ مِثْلُ الَّذِیْ عَلَیْھِنَّ ہر ایک قسم کے حْقوق بیان فر ما دئے ہیں۔ یعنی جیسے حقوق مردوں کے عورتوں پر ہیں ویسے ہی عورتوں کے مردوں پر بھی ہیں۔ بعض لوگوں کا حال سنا جاتا ہے کہ ان بچاریوں کو پاؤں کی جوتی کی طرح جانتے ہیں اور ذلیل ترین خدمات ان سے لیتے ہیں۔ گالیاں دیتے، حقارت کی نظر سے دیکھتے اور پردہ کے حکم کو ایسے ناجائز طریق سے کام میں لاتے ہیں کہ گویا وہ زندہ در گور ہوتی ہیں۔
چاہئے کہ عورتوں سے انسان کا دوستانہ طریق اور تعلق ہو۔ اصل میں انسان کے اخلاق فاضلہ اور خدا سے تعلق کی پہلی گواہ تو یہی عورتیں ہوتی ہیں۔ اگر ان سے اس کے تعلقات اچھے نہیں تو پھر خدا سے کس طرح ممکن ہے کہ صلح ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے فر مایا ہے کہ خَیْرُ کُمْ خَیْرُ کُم ْ لِاَھْلِہِ۔ اپنی بیوی سے اچھا سلوک کرنے والا ہی تم میں سے بہتر ین ہے۔
(الحکم نمبر18 جلد7 موٴرخہ 17؍مئی 1903ء صفحہ12)
(داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)